May 2, 2024

قرآن کریم > المؤمنون >surah 23 ayat 116

فَتَعٰلَى اللّٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۚ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيْمِ

غرض بہت اونچی شان ہے اﷲ کی جو صحیح معنی میں بادشاہ ہے ! اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ عزت والے عرش کا مالک ہے

 آیت ۱۱۶: فَتَعٰلَی اللّٰہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ: «تو بہت بلند و بالا ہے اللہ، جو حقیقی بادشاہ ہے۔»

            اللہ اس کائنات کا حقیقی بادشاہ ہے۔ وہ کلی اختیارات کا مالک ہے اور اس کی یہ حیثیت بھی سزا و جزا کے نظام کا تقاضا کرتی ہے۔ دنیا کے بادشاہوں میں کوئی بادشاہ ایسا نہیں جو اپنے غداروں اور باغیوں کو سزا نہ دے اور وفاداروں کو انعام و اکرام اور خلعتوں سے نہ نوازے۔ پھر یہ کیونکر ممکن ہے کہ وہ بادشاہِ حقیقی اپنے جاں نثاروں کی قدر افزائی نہ کرے، ان کی قربانیوں کا انہیں کوئی صلہ نہ دے اور اپنے نافرمانوں اور باغیوں کو سزا نہ دے؟

            لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ: «اُس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ بہت عزت والے عرش کا مالک ہے۔» 

UP
X
<>