May 19, 2024

قرآن کریم > الأنبياء >surah 21 ayat 36

وَاِذَا رَاٰكَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا اِنْ يَّـتَّخِذُوْنَكَ اِلَّا هُـزُوًا ۭ اَھٰذَا الَّذِيْ يَذْكُرُ اٰلِهَتَكُمْ ۚ وَهُمْ بِذِكْرِ الرَّحْمٰنِ هُمْ كٰفِرُوْنَ

اور جن لوگوں نے کفر اَپنا رکھا ہے، وہ جب تمہیں دیکھتے ہیں تو اس کے سوا اُن کا کوئی کام نہیں ہوتا کہ وہ تمہارا مذاق بنانے لگتے ہیں (اور کہتے ہیں :) ’’ کیا یہی صاحب ہیں جو تمہارے خداؤں کا ذکر کیا کرتے ہیں؟ (یعنی یہ کہتے ہیں کہ ان کی کوئی حقیقت نہیں )‘‘ حالانکہ ان (کافروں ) کی اپنی حالت یہ ہے کہ وہ خدائے رحمن ہی کا ذکر کرنے سے انکار کئے بیٹھے ہیں !

 آیت ۳۶:  وَاِذَا رَاٰکَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِنْ یَّتَّخِذُوْنَکَ اِلَّا ہُزُوًا:   «اور (اے نبی!) یہ کافر لوگ جب بھی آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کا مذاق اڑاتے ہیں۔»

            یہ مشرکین مختلف انداز میں آپ پر استہزائیہ فقرے کستے ہیں، آپ کو دیکھتے ہیں تو ایک دوسرے سے مخاطب ہو کر اس طرح آپ کا تمسخر اڑاتے ہیں :   

            اَہٰذَا الَّذِیْ یَذْکُرُ اٰلِہَتَکُمْ:   «کیا یہ ہے وہ شخص جو تمہارے معبودوں کا ذکر کرتا ہے؟»

            یعنی کہتا ہے کہ ان کی کوئی حقیقت نہیں۔ اور اس طرح ان کی شان میں گستاخی کا ارتکاب کرتا ہے!

            وَہُمْ بِذِکْرِ الرَّحْمٰنِ ہُمْ کٰفِرُوْنَ:   «اور وہ خود رحمن کے ذکر سے منکر ہیں۔»

            انہیں تو اپنے معبودوں کا ذکر اچھا لگتا ہے۔ لات و عزیٰ کا ذکر ہو تو یہ لوگ خوش ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے ذکر سے ان کے دل بجھ جاتے ہیں۔

UP
X
<>