May 19, 2024

قرآن کریم > الأنبياء >surah 21 ayat 35

كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۭ وَنَبْلُوْكُمْ بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً ۭ وَاِلَيْنَا تُرْجَعُوْنَ

ہر جان دار کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔ اور ہم نے تمہیں آزمانے کیلئے بری بھلی حالتوں میں مبتلا کرتے ہیں ، اور تم سب ہمارے پاس ہی لوٹا کر لائے جاؤ گے

 آیت ۳۵:  کُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُ الْمَوْتِ:   «ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔»

            :  وَنَبْلُوْکُمْ بِالشَّرِّ وَالْخَیْرِ فِتْنَۃً:   «اور ہم آزماتے رہتے ہیں تم لوگوں کو شر اور خیر کے ذریعے سے۔»

            اس دنیا میں تمہاری آزمائش کے لیے تم لوگوں کو ہم مختلف قسم کی کیفیات سے دو چار کرتے رہتے ہیں۔ خیر و شر اور خوشی و غم کے بارے میں تم لوگوں کے اپنے پیمانے اور اپنے معیارات ہیں اور اسی مناسبت سے ان کیفیات کے بارے میں تمہارے منفی یا مثبت تاثرات ہوتے ہیں، مگر ضروری نہیں کہ حقیقت بھی تمہارے ہی تاثرات کے مطابق ہو۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تم لوگ جسے شر سمجھتے ہو وہ حقیقت میں خیر ہو اور جو چیز تمہارے نقطہ نظر سے خیر ہے وہ اصل میں شر ہو --- سورۃ البقرۃ میں فرمایا گیا:  وَعَسٰٓی اَنْ تَکْرَہُوْا شَیْئًا وَّہُوَخَیْرٌ لَّکُمْ وَعَسٰٓی اَنْ تُحِبُّوْا شَیْئًا وَّہُوَ شَرٌّ لَّکُمْ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ:   «اور ہو سکتا ہے کہ تم کسی شے کو ناپسند کرو اور وہ تمہارے لیے بہتر ہو۔ اور ہو سکتا ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرو درآنحالیکہ وہی تمہارے لیے بری ہو۔ اور اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے» --- بہر حال دنیا میں پیش آنے والے اچھے برے یہ حالات تمہاری آزمائش کے لیے ہیں۔

            وَاِلَیْنَا تُرْجَعُوْنَ:   «اور تم سب لوگ ہماری ہی طرف لوٹا دیے جاؤ گے۔» 

UP
X
<>