May 18, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 71

فَانطَلَقَا حَتَّى إِذَا رَكِبَا فِي السَّفِينَةِ خَرَقَهَا قَالَ أَخَرَقْتَهَا لِتُغْرِقَ أَهْلَهَا لَقَدْ جِئْتَ شَيْئًا إِمْرًا 

چنانچہ دونوں روانہ ہوگئے، یہاں تک کہ جب دونوں ایک کشتی میں سوار ہوئے تو اُن صاحب نے کشتی میں چھید کر دیا۔ موسیٰ بولے : ’’ارے کیا آپ نے اس میں چھید کر دیا تاکہ سارے کشتی والوں کو ڈبو ڈالیں؟ یہ توآپ نے بڑا خوفناک کام کیا۔‘‘

 آیت ۷۱:   فَانْطَلَقَا  حَتّٰیٓ اِذَا رَکِبَا فِی السَّفِیْنَۃِ خَرَقَہَا:   «پھر وہ دونوں چل پڑے، یہاں تک کہ جب وہ دونو ں سوار ہوئے ایک کشتی میں، تو اُس نے اس (کشتی) میں شگاف ڈال دیا۔»

            حضرت موسیٰ نے ان کی سوال نہ کرنے والی شرط تسلیم کر لی اور یوں وہ دونوں سفر پر روانہ ہوگئے۔ جب وہ دریا پار کرنے کے لیے ایک کشتی میں سوار ہوئے تو انہوں (اُن کو صاحب موسی ٰ کہیں یا حضرت خضر کہیں) نے بیٹھتے ہی کشتی کا ایک تختہ اکھاڑ دیا۔ حضرت موسیٰ نے جب یہ دیکھا تو آپ کہاں خاموش رہنے والے تھے، فوراً ان کو ٹوک دیا۔

               قَالَ اَخَرَقْتَہَا لِتُغْرِقَ اَہْلَہَا لَقَدْ جِئْتَ شَیْئًا اِمْرًا:   «موسی ٰ نے کہا: کیا آپ نے اسے پھاڑ ڈالا ہے تاکہ غرق کر دیں اس کے تمام سواروں کو؟ یہ تو آپ نے بہت ہی غلط کام کیا ہے۔»

UP
X
<>