May 3, 2024

قرآن کریم > الرّعد >surah 13 ayat 6

وَيَسْتَعْجِلُونَكَ بِالسَّيِّئَةِ قَبْلَ الْحَسَنَةِ وَقَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِمُ الْمَثُلاَتُ وَإِنَّ رَبَّكَ لَذُو مَغْفِرَةٍ لِّلنَّاسِ عَلَى ظُلْمِهِمْ وَإِنَّ رَبَّكَ لَشَدِيدُ الْعِقَابِ 

اور یہ لوگ خوشحالی (کی میعاد ختم ہونے) سے پہلے بدحالی کی جلدی مچائے ہوئے ہیں ، حالانکہ ان سے پہلے ایسے عذاب کے واقعات گذر چکے ہیں جس نے لوگوں کو رُسوا کر ڈالا تھا۔ اور یہ حقیقت ہے کہ لوگوں کیلئے اُن کی زیادتی کے باوجود تمہارے رَبّ کی ذات ایک معاف کرنے والی ذات ہے، اور یہ بھی حقیقت ہے کہ اُس کا عذاب بڑا سخت ہے

 آیت ۶:  وَیَسْتَعْجِلُوْنَکَ بِالسَّیِّئَۃِ قَبْلَ الْحَسَنَۃِ: «اور یہ لوگ جلدی مچا رہے ہیں آپ سے برائی (عذاب) کے لیے بھلائی سے پہلے»

            کفارِ مکہ حضور سے بڑی جسارت اور ڈھٹائی کے ساتھ بار بار مطالبہ کرتے تھے کہ لے آئیں ہم پر وہ عذاب جس کے بارے میں آپ ہمیں روز روز دھمکیاں دیتے ہیں۔

             وَقَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِمُ الْمَثُلٰتُ: «حالانکہ ان سے پہلے (بہت سی) مثالیں گزر چکی ہیں۔»

             اللہ کے عذاب کی بہت سی عبرت ناک مثالیں گزشتہ اقوام کی تاریخ کی صورت میں ان کے سامنے ہیں۔

             وَاِنَّ رَبَّکَ لَذُوْ مَغْفِرَۃٍ لِّلنَّاسِ عَلٰی ظُلْمِہِمْ: «اور یقینا آپ کا رب لوگوں کے حق میں معاف کرنے والا ہے ان کے ظلم کے باوجود۔»

            یہ اُس کی رحمت اور شانِ غفاری کا مظہر ہے کہ ان کے مطالبے کے باوجود اور ان کے شرک وظلم میں اس حد تک بڑھ جانے کے باوجود عذاب بھیجنے میں تاخیر فرما رہا ہے۔

             وَاِنَّ رَبَّکَ لَشَدِیْدُ الْعِقَابِ: «اور یقینا آپ کا رب سخت سزا دینے والا بھی ہے۔»

UP
X
<>