قرآن کریم > التوبة
التوبة
•
اتَّخَذُواْ أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُواْ إِلاَّ لِيَعْبُدُواْ إِلَهًا وَاحِدًا لاَّ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ
انہوں نے اﷲ کے بجائے اپنے اَحبار (یعنی یہودی علماء) اور راہبوں (یعنی عیسائی درویشوں ) کو خدا بنالیا ہے، اور مسیح ابنِ مریم کو بھی، حالانکہ اُن کا ایک خدا کے سوا کسی کی عبادت کرنے کاحکم نہیں دیا گیا تھا۔ اُس کے سوا کوئی خدا نہیں ۔ وہ اُن کی مشرکانہ باتوں سے بالکل پاک ہے
•
يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَن يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ
یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اﷲ کے نور کو اپنے منہ کی پھونکوں سے بجھا دیں ، حالانکہ اﷲ کو اپنے نور کی تکمیل کے سوا ہر بات نامنظور ہے، چاہے کافروں کو یہ بات کتنی بری لگے
•
هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ
وہ اﷲ ہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا ہے، تاکہ اُسے ہر دوسرے دین پر غالب کر دے، چاہے مشرک لوگوں کو یہ بات کتنی ناپسند ہو
•
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّ كَثِيرًا مِّنَ الأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلاَ يُنفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ
اے ایمان والو ! (یہودی) احبار اور (عیسائی) راہبوں میں سے بہت سے ایسے ہیں کہ لوگوں کا مال ناحق طریقے سے کھاتے ہیں ، اور دوسروں کو اﷲ کے راستے سے روکتے ہیں ۔ اور جو لوگ سونے چاندی کو جمع کرکے رکھتے ہیں ، اور اُس کو اﷲ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے، اُن کو ایک دردناک عذاب کی ’’ خوشخبری ‘‘ سنادو
•
يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ هَذَا مَا كَنَزْتُمْ لأَنفُسِكُمْ فَذُوقُواْ مَا كُنتُمْ تَكْنِزُونَ
جس دن اس دولت کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا، پھر اُس سے ان لوگوں کی پیشانیاں اور ان کی کروٹیں اور ا ن کی پیٹھیں داغی جائیں گی، (اور کہا جائے گا کہ :) ’’ یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لئے جمع کیا تھا ! اب چکھو اُس خزانے کا مزہ جو تم جوڑ جوڑ کر رکھا کرتے تھے۔ ‘‘
•
إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ فَلاَ تَظْلِمُواْ فِيهِنَّ أَنفُسَكُمْ وَقَاتِلُواْ الْمُشْرِكِينَ كَآفَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَآفَّةً وَاعْلَمُواْ أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ
حقیقت یہ ہے کہ اﷲ کے نزدیک مہینوں کی تعداد بارہ مہینے ہے، جو اﷲ کی کتاب (یعنی لوحِ محفوظ) کے مطابق اُس دن سے نافذ چلی آتی ہے جس دن اﷲ نے آسمانوں اور زمین کو پید ا کیا تھا۔ ان (بارہ مہینوں ) میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں ۔ یہی دین (کا) سیدھا سادہ (تقاضا) ہے، لہٰذا ان مہینوں کے معاملے میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو، اور تم سب مل کر مشرکوں سے اُسی طرح لڑو جیسے وہ سب تم سے لڑتے ہیں، اور یقین رکھو کہ اﷲ متقی لوگوں کے ساتھ ہے
•
إِنَّمَا النَّسِيءُ زِيَادَةٌ فِي الْكُفْرِ يُضَلُّ بِهِ الَّذِينَ كَفَرُواْ يُحِلِّونَهُ عَامًا وَيُحَرِّمُونَهُ عَامًا لِّيُوَاطِؤُواْ عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ فَيُحِلُّواْ مَا حَرَّمَ اللَّهُ زُيِّنَ لَهُمْ سُوءُ أَعْمَالِهِمْ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ
اور یہ نسئی (یعنی مہینوں کو آگے پیچھے کر دینا) تو کفر میں ایک مزید اضافہ ہے جس کے ذریعے کافروں کو گمراہ کیا جاتا ہے۔ یہ لوگ اس عمل کو ایک سال حلال کر لیتے ہیں ، اور ایک سال حرام قرار دے دیتے ہیں ، تاکہ اﷲ نے جو مہینے حرام کئے ہیں ، اُن کی بس گنتی پوری کرلیں ، اور (اس طرح) جو بات اﷲ نے حرام قرار دی تھی، اُسے حلال سمجھ لیں ۔ ان بدعملی ان کی نگاہ میں خوشنما بنادی گئی ہے، اور اﷲ ایسے کافر لوگوں کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا
•
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انفِرُواْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الأَرْضِ أَرَضِيتُم بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ قَلِيلٌ
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا گیا کہ اﷲ کے راستے میں (جہاد کیلئے) کوچ کرو تو تم بوجھل ہو کر زمین سے لگ گئے؟ کیا تم آخرت کے مقابلے میں دنیوی زندگی پر راضی ہوچکے ہو ؟ (اگر ایسا ہے) تو (یاد رکھو کہ) دنیوی زندگی کا مزہ آخرت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ، مگر بہت تھوڑا
•
إِلاَّ تَنفِرُواْ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا وَيَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَيْرَكُمْ وَلاَ تَضُرُّوهُ شَيْئًا وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اگر تم کوچ نہیں کروگے تو اﷲ تمہیں دردناک سزا دے گا، اور تمہاری جگہ کوئی اور قوم لے آئے گا، اور تم اُسے کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکو گے۔ اور اﷲ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے
•
إِلاَّ تَنصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللَّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ الَّذِينَ كَفَرُواْ ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لاَ تَحْزَنْ إِنَّ اللَّهَ مَعَنَا فَأَنزَلَ اللَّهُ سَكِينَتَهُ عَلَيْهِ وَأَيَّدَهُ بِجُنُودٍ لَّمْ تَرَوْهَا وَجَعَلَ كَلِمَةَ الَّذِينَ كَفَرُواْ السُّفْلَى وَكَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اگر تم اِن کی (یعنی نبی کریم ﷺ کی) مدد نہیں کروگے، تو (ان کا کچھ نقصان نہیں ، کیونکہ) اﷲ اِن کی مدد اُس وقت کر چکا ہے، جب ان کو کافر لوگوں نے ایسے وقت (مکہ سے) نکالا تھا جب وہ دو آدمیوں میں سے دوسرے تھے۔ جب وہ دونوں غار میں تھے، جب وہ اپنے ساتھی سے کہہ رہے تھے کہ : ’’ غم نہ کرو، اﷲ ہمارے ساتھ ہے۔ ‘‘ چنانچہ اﷲ نے ان پر اپنی طرف سے تسکین نازل فرمائی، اور اُن کی ایسے لشکروں سے مدد کی جو تمہیں نظر نہیں آئے، اور کافر لوگوں کا بول نیچا کر دکھا یا، اور بول تو اﷲ ہی کا بالا ہے۔ اور اﷲ اقتدار کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک