قرآن کریم > الـمّـدّثّـر
•
ذَرْنِي وَمَنْ خَلَقْتُ وَحِيدًا
اُس شخص کا معاملہ مجھ پر چھوڑ دو جسے میں نے اکیلا پیدا کیا
وَجَعَلْتُ لَهُ مَالًا مَمْدُودًا
اور اُس کو مال دیا جو دُور تک پھیلا پڑا ہے
وَبَنِينَ شُهُودًا
اور بیٹے دیئے جو سامنے موجود رہتے ہیں
وَمَهَّدْتُ لَهُ تَمْهِيدًا
اور اُس کیلئے ہر کام کے راستے ہموار کر دیئے
ثُمَّ يَطْمَعُ أَنْ أَزِيدَ
پھر بھی وہ یہ لالچ کرتا ہے کہ میں اُسے اور زیادہ دوں
كَلَّا إِنَّهُ كَانَ لِآيَاتِنَا عَنِيدًا
ہرگز نہیں ! وہ ہماری آیتوں کا دشمن بن گیا ہے
سَأُرْهِقُهُ صَعُودًا
عنقریب میں اُسے ایک کٹھن چڑھا ئی پر چڑھاؤں گا
إِنَّهُ فَكَّرَ وَقَدَّرَ
اُس کا حال تو یہ ہے کہ اُس نے سوچ کر ایک بات بنائی
فَقُتِلَ كَيْفَ قَدَّرَ
خداکی مار ہواُس پر کہ کیسی بات بنائی !
ثُمَّ قُتِلَ كَيْفَ قَدَّرَ
دوبارہ خدا کی مار ہو اُس پر کہ کیسی بات بنائی !