قرآن کریم > الـمـزّمّـل
الـمـزّمّـل
•
وَذَرْنِي وَالْمُكَذِّبِينَ أُولِي النَّعْمَةِ وَمَهِّلْهُمْ قَلِيلًا
اور تمہیں جھٹلانے والے جو عیش و عشرت کے مالک بنے ہوئے ہیں ، اُن کا معاملہ مجھ پر چھوڑ دو، اور انہیں تھوڑے دن اور مہلت دو
•
إِنَّ لَدَيْنَا أَنْكَالًا وَجَحِيمًا
یقین جانو ہمارے پاس بڑی سخت بیڑیاں ہیں ، اور دہکتی ہوئی آگ ہے
•
وَطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَعَذَابًا أَلِيمًا
اور گلے میں پھنس جانے والا کھانا ہے، اور دُکھ دینے والا عذاب ہے
•
يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيبًا مَهِيلًا
اُس دن جب زمین اور پہاڑ لرز اُٹھیں گے، اور سارے پہاڑ ریت کے بکھرے ہوئے تودے بن کر رہ جائیں گے !
•
إِنَّا أَرْسَلْنَا إِلَيْكُمْ رَسُولًا شَاهِدًا عَلَيْكُمْ كَمَا أَرْسَلْنَا إِلَى فِرْعَوْنَ رَسُولًا
(جھٹلانے والو !) یقین جانو ہم نے تمہارے پاس تم پر گواہ بننے والا ایک رسول اُسی طرح بھیجا ہے، جیسے ہم نے فرعون کے پاس ایک رسول بھیجا تھا
•
فَعَصَى فِرْعَوْنُ الرَّسُولَ فَأَخَذْنَاهُ أَخْذًا وَبِيلًا
پھر فرعون نے رسول کا کہنانہیں مانا، تو ہم نے اُسے ایسی پکڑ میں لے لیا جو اُس کیلئے زبردست وبال تھی
•
فَكَيْفَ تَتَّقُونَ إِنْ كَفَرْتُمْ يَوْمًا يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيبًا
اگر تم بھی نہ مانے تو پھر اُس دن سے کیسے بچو گے جو بچوں کو بوڑھا بنادے گا
•
السَّمَاءُ مُنْفَطِرٌ بِهِ كَانَ وَعْدُهُ مَفْعُولًا
(اور) جس سے آسمان پھٹ پڑے گا۔ اﷲ کے وعدے کو تو پورا ہو کر رہنا ہے
•
إِنَّ هَذِهِ تَذْكِرَةٌ فَمَنْ شَاءَ اتَّخَذَ إِلَى رَبِّهِ سَبِيلًا
یہ ایک نصیحت کی بات ہے۔ اب جو چاہے، اپنے پروردگار کی طرف جانے والا راستہ اختیار کرلے
•
إِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُومُ أَدْنَى مِنْ ثُلُثَيِ اللَّيْلِ وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهُ وَطَائِفَةٌ مِنَ الَّذِينَ مَعَكَ وَاللَّهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ عَلِمَ أَنْ لَنْ تُحْصُوهُ فَتَابَ عَلَيْكُمْ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ عَلِمَ أَنْ سَيَكُونُ مِنْكُمْ مَرْضَى وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ وَآخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَقْرِضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِكُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ هُوَ خَيْرًا وَأَعْظَمَ أَجْرًا وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ
(اے پیغمبر !) تمہارا پروردگار جانتا ہے کہ تم دوتہائی رات کے قریب، اور کبھی آدھی رات اور کبھی ایک تہائی رات (تہجد کی نماز کیلئے) کھڑے ہوتے ہو، اور تمہارے ساتھیوں میں سے بھی ایک جماعت (ایسا ہی کرتی ہے) ۔ اور رات اور دن کی ٹھیک ٹھیک مقدار اﷲ ہی مقرر فرماتا ہے۔ اُسے معلوم ہے کہ تم اُس کا ٹھیک حساب نہیں رکھ سکو گے، اس لئے اُس نے تم پر عنایت فرمادی ہے۔ اب تم اتنا قرآن پڑھ لیا کرو جتنا آسان ہو۔ اﷲ کو علم ہے کہ تم میں کچھ لوگ بیمار ہوں گے، اور کچھ دوسرے ایسے ہوں گے جو اﷲ کا فضل تلاش کرنے کیلئے زمین میں سفر کر رہے ہوں گے، اور کچھ ایسے جو اﷲ کے راستے میں جنگ کر رہے ہوں گے۔ لہٰذا تم اُس (قرآن) میں سے اتنا ہی پڑھ لیا کرو جتنا آسان ہو۔ اور نماز قائم کرو، اور زکوٰۃ اداکرو، اور اﷲ کو قرض دو، اچھا والا قرض ! اور تم اپنے آپ کیلئے جو بھلائی بھی ا ٓگے بھیجو گے، اُسے اﷲ کے پاس جاکر اس طرح پاؤ گے کہ وہ کہیں بہتر حالت میں اور بڑے زبردست ثواب کی شکل میں موجود ہے۔ اور اﷲ سے مغفرت مانگتے رہو۔ یقین رکھو کہ اﷲ بہت بخشنے والا، بہت مہربان ہے