قرآن کریم > الـصّـف
الـصّـف
•
تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَتُجَاهِدُوْنَ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَاَنْفُسِكُمْ ۭ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
(وہ یہ ہے کہ) تم اﷲ اور اُس کے رسول پر اِیمان لاؤ، اور اپنے مال و دولت اور اپنی جانوں سے اُس کے راستے میں جہاد کرو۔ یہ تمہارے لئے بہترین بات ہے، اگر تم سمجھو
•
يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ وَمَسٰكِنَ طَيِّبَةً فِيْ جَنّٰتِ عَدْنٍ ۭ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ
اس کے نتیجے میں اﷲ تمہاری خاطر تمہارے گناہوں کو بخش دے گا، اور تمہیں ان باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، اور ایسے عمدہ گھروں میں بسائے گا جو ہمیشہ ہمیشہ رہنے والی جنتوں میں واقع ہوں گے۔ یہی زبردست کامیابی ہے
•
وَّاُخْرٰى تُحِبُّوْنَهَا ۭ نَصْرٌ مِّنَ اللّٰهِ وَفَتْحٌ قَرِيْبٌ ۭ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ
اور ایک اور چیز تمہیں دے گا جو تمہیں پسند ہے، (اور وہ ہے) اﷲ کی طرف سے مدد، اور ایک ایسی فتح جو عنقریب حاصل ہوگی ! اور (اے پیغمبر !) ایمان والوں کو (اس بات کی) خوشخبری سنا دو
•
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا كُونوا أَنصَارَ اللَّهِ كَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنصَارِي إِلَى اللَّهِ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنصَارُ اللَّهِ فَآَمَنَت طَّائِفَةٌ مِّن بَنِي إِسْرَائِيلَ وَكَفَرَت طَّائِفَةٌ فَأَيَّدْنَا الَّذِينَ آَمَنُوا عَلَى عَدُوِّهِمْ فَأَصْبَحُوا ظَاهِرِينَ
اے ایمان والو ! تم اﷲ (کے دین) کے مددگار بن جاؤ، اسی طرح جیسے عیسیٰ (علیہ السلام) نے حواریوں سے کہا تھا کہ : ’’ وہ کون ہیں جو اﷲ کے واسطے میرے مددگار بنیں؟‘‘ حواریوں نے کہا : ’’ ہم اﷲ کے (دین کے) مددگار ہیں ۔‘‘ پھر بنی اسرائیل کا ایک گروہ ایمان لے آیا، اور ایک گروہ نے کفر اِختیار کیا۔ چنانچہ جو لوگ ایمان لائے تھے، ہم نے اُن کے دُشمنوں کے خلاف ان کی مدد کی، نتیجہ یہ ہوا کہ وہ غالب آئے