قرآن کریم > الشعراء
الشعراء
•
وَتِلْكَ نِعْمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَيَّ أَنْ عَبَّدتَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ
اور وہ احسان جو تم مجھ پر رکھ رہے ہو، (اُس کی حقیقت) یہ ہے کہ تم نے سارے بنو اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے۔‘‘
•
قَالَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا إن كُنتُم مُّوقِنِينَ
موسیٰ نے کہا : ’’ وہ سارے آسمانوں اور زمین کا، اور اُن ساری چیزوں کا پروردگار ہے جو ان کے درمیان پائی جاتی ہیں ، اگر تم کو واقعی یقین کرنا ہو۔‘‘
•
قَالَ لِمَنْ حَوْلَهُ أَلا تَسْتَمِعُونَ
فرعون نے اپنے اردگرد کے لوگوں سے کہا : ’’ سن رہے ہو کہ نہیں؟‘‘
•
قَالَ رَبُّكُمْ وَرَبُّ آبَائِكُمُ الأَوَّلِينَ
موسیٰ نے کہا : ’’ وہ تمہارا بھی پروردگار ہے، اور تمہارے پچھلے باپ دادوں کا بھی۔‘‘
•
قَالَ إِنَّ رَسُولَكُمُ الَّذِي أُرْسِلَ إِلَيْكُمْ لَمَجْنُونٌ
فرعون بولا :’’ تمہارا یہ پیغمبر جو تمہارے پاس بھیجا گیا ہے، یہ تو بالکل ہی دیوانہ ہے۔‘‘
•
قَالَ رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَمَا بَيْنَهُمَا إِن كُنتُمْ تَعْقِلُونَ
موسیٰ نے کہا : ’’ وہ مشرق و مغرب کا بھی پروردگار ہے، اور اُن کے درمیان ساری چیزوں کا بھی، اگر تم عقل سے کام لو۔‘‘
•
قَالَ لَئِنِ اتَّخَذْتَ إِلَهًا غَيْرِي لأَجْعَلَنَّكَ مِنَ الْمَسْجُونِينَ
کہنے لگا : ’’ یاد رکھو، اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود مانا تو میں تمہیں ضرور اُن لوگوں میں شامل کردوں گا جو جیل خانے میں پڑے ہوئے ہیں ۔‘‘
•
قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكَ بِشَيْءٍ مُّبِينٍ
موسیٰ بولے : ’’ اور اگر میں تمہیں کوئی ایسی چیز لادِکھاؤں جو حق کو واضح کر دے، پھر؟‘‘
•
قَالَ فَأْتِ بِهِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِيْنَ
فرعون نے کہا : ’’ اچھا، اگر واقعی سچے ہو تو لے آؤ وہ چیز۔‘‘