May 3, 2024

قرآن کریم > الأنفال >surah 8 ayat 12

إِذْ يُوحِي رَبُّكَ إِلَى الْمَلآئِكَةِ أَنِّي مَعَكُمْ فَثَبِّتُواْ الَّذِينَ آمَنُواْ سَأُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُواْ الرَّعْبَ فَاضْرِبُواْ فَوْقَ الأَعْنَاقِ وَاضْرِبُواْ مِنْهُمْ كُلَّ بَنَانٍ

وہ وقت جب تمہارا رَبّ فرشتوں کو وحی کے ذریعے حکم دے رہا تھا کہ : ’’ میں تمہارے ساتھ ہوں ، اب تم مومنوں کے قدم جماؤ، میں کافروں کے دلوں میں رُعب طاری کر دوں گا، پھر تم گردنوں کے اُوپر وار کرو، اور ان کی اُنگلیوں کے ہر ہر جوڑ پر ضرب لگاؤ۔ ‘‘

ٓیت 12:   اِذْ یُوْحِیْ رَبُّکَ اِلَی الْمَلٰٓئِکَۃِ اَنِّیْ مَعَکُمْ فَثَبِّتُوا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا: ’’یاد کریں جب آپ کا ربّ وحی کر رہا تھا فرشتوں کو کہ میں تمہارے ساتھ ہوں‘ تو تم (جاؤاور) اہل ایمان کو ثابت قدم رکھو۔‘‘

            وہی ایک ہزار فرشتے جن کا ذکر پہلے گزر چکا ہے‘ انہیں میدانِ جنگ میں مسلمانوں کے شانہ بشانہ رہنے کی ہدایت کا تذکرہ ہے۔

             سَاُلْقِیْ فِیْ قُلُوْبِ الَّذِیْنَ کَفَرُوا الرُّعْبَ فَاضْرِبُوْا فَوْقَ الْاَعْنَاقِ وَاضْرِبُوْا مِنْہُمْ کُلَّ بَنَانٍ: ’’میں ابھی ان کافروں کے دلوں میں رعب ڈالے دیتا ہوں‘ پس مارو ان کی گردنوں کے اوپر اور مارو ان کی ایک ایک پور پر۔‘‘

            اللہ تعالیٰ نے کفار کو بھر پور مقابلے کے دوران دہشت زدہ کر دیا تھا اورجب کوئی شخص اپنے حریف کے مقابلے میں دہشت زدہ ہو جائے تو اس کے اندر قوتِ مدافعت نہیں رہتی۔ پھر وہ گویا حملہ آور کے رحم وکرم پر ہوتا ہے‘ وہ جدھر سے چاہے اُسے چوٹ لگائے‘ جدھر سے چاہے اُسے مارے۔ 

UP
X
<>