May 19, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 64

فَكَذَّبُوهُ فَأَنجَيْنَاهُ وَالَّذِينَ مَعَهُ فِي الْفُلْكِ وَأَغْرَقْنَا الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا إِنَّهُمْ كَانُواْ قَوْماً عَمِينَ 

پھر بھی انہوں نے نوح کو جھٹلایا، چنانچہ ہم نے اُن کو اور کشتی میں اُن کے ساتھیوں کو نجات دی، اور اُن سب لوگوں کو غرق کر دیا جنہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا۔ یقینا وہ اندھے لوگ تھے

آیت 64:  فَکَذَّبُوْہُ فَاَنْجَیْنٰـہُ وَالَّذِیْنَ مَعَہ فِی الْْفُلْکِ وَاَغْرَقْـنَا الَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا:  ’’تو انہوں نے اُس کو جھٹلایا‘ تو بچا لیا ہم نے اُس کو اور جو اُس کے ساتھی تھے کشتی میں، اور ہم نے غرق کر دیا ان لوگوں کو جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا۔‘‘

            اِنَّـہُمْ کَانُوْا قَوْماً عَمِیْنَ:  ’’ یقینا وہ اندھے لوگ تھے۔‘‘

            یعنی وہ ایسی قوم تھی جس نے آنکھیں ہونے کے باوجود اللہ کی نشانیوں کو دیکھنے اور حق کو پہچاننے سے انکار کر دیا۔ حضرت نوح کے ساتھی اہل ایمان بہت ہی کم لوگ تھے۔ آپ نے ساڑھے نو سو برس تک اپنی قوم کو دعوت دی تھی اس کے باوجود بہت تھوڑے لوگ ایمان لائے تھے‘ جو آپ کے ساتھ کشتی میں سیلاب سے محفوظ رہے۔ آپ کے تین بیٹوں میں سے حضرت سام کی اولاد میں سے ’’عاد‘‘ نام کے ایک سردار بڑے مشہور ہوئے اور پھر ان ہی کے نام پر ’’قومِ عاد‘‘ وجود میں آئی۔ آگے اسی قوم کا تذکرہ ہے۔ 

UP
X
<>