May 19, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 206

إِنَّ الَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ لاَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَيُسَبِّحُونَهُ وَلَهُ يَسْجُدُونَ

یاد رکھو کہ جو (فرشتے) تمہارے رب کے پاس ہیں ، وہ اُس کی عبادت سے تکبر کر کے منہ نہیں موڑتے، اور اُس کی تسبیح کرتے ہیں ، اور اُسی کے آگے سجدہ ریز ہوجاتے ہیں

آیت 206:  اِنَّ الَّذِیْنَ عِنْدَ رَبِّکَ:  ’’بے شک وہ جو آپ کے رب کے پاس ہیں‘‘

            یعنی ملأ اعلیٰ جو ملائکہ مقربین پر مشتمل ہے‘ جس کا نقشہ امیر خسرو نے اپنے اس خوبصورت شعر میں اس طرح بیان کیا ہے:

خدا خود   میر محفل بود  اندر لا مکاں خسرو

محمد شمعِ محفل بود شب جائے کہ من بودم!

            یعنی لامکاں کی وہ محفل جس کا میر محفل خود اللہ تعالیٰ ہے اور جہاں شرکائے محفل ملائکہ مقربین ہیں اور محمد رسول اللہ (روحِ محمدی) کو اس محفل میں گویا چراغ اور شمع کی حیثیت حاصل ہے۔ امیر خسرو کہتے ہیں کہ رات مجھے بھی اس محفل میں حاضری کا شرف حاصل ہوا۔

            لاَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِہ وَیُسَبِّحُوْنَہ وَلَہ یَسْجُدُوْنَ:  ’’وہ اس کی عبادت سے استکبار نہیں کرتے‘ اور اُس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں، اور اُس کے لیے سجدے کرتے رہتے ہیں۔‘‘

****بارک اللّٰہ لی ولکم فی القرآن العظیم۔ ونفعنی وایاکم بالآیات والذکر الحکیم****

UP
X
<>