May 4, 2024

قرآن کریم > الـمنافقون >sorah 63 ayat 5

وَاِذَا قِيْلَ لَهُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَكُمْ رَسُوْلُ اللّٰهِ لَوَّوْا رُءُوْسَهُمْ وَرَاَيْتَهُمْ يَصُدُّوْنَ وَهُمْ مُّسْـتَكْبِرُوْنَ

اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ، اﷲ کے رسول تمہارے حق میں مغفرت کی دُعا کریں ، تو یہ اپنے سروں کو مٹکاتے ہیں ، اور تم انہیں دیکھو گے کہ وہ بڑے گھمنڈ کے عالم میں بے رُخی سے کام لیتے ہیں

آيت 5:  وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَكُمْ رَسُولُ اللَّهِ:  «اور جب ان سے كها جاتا هے كه آؤ (اپنى غلطى مان لو) تاكه الله كے رسول تمهارے ليے استغفار كريں»

ظاهر هے ان كے دلوں ميں تو نبى اكرم صلى الله عليه وسلم كے خلاف بغض اور عناد پيدا هو چكا تھا تو ان حالات ميں وه كيسے آتے اور كيونكر اپنى غلطى تسليم كرتے؟

لَوَّوْا رُءُوسَهُمْ:  «تو وه اپنے سروں كو مٹكاتے هيں»

كه هاں هاں! ٹھيك هے هم آئيں گے، ضرور آئيں گے.

وَرَأَيْتَهُمْ يَصُدُّونَ وَهُمْ مُسْتَكْبِرُونَ:  «اور آپ انهيں ديكھتے هيں كه وه رك جاتے هيں تكبر كرتے هوئے».

ان كے دلوں ميں چونكه تكبر هے، اس ليے وه آپ صلى الله عليه وسلم كے پاس آ كر معافى مانگنے كو اپنى هتك سمجھتے هيں كه ديكھيں جى آخر همارى بھى كوئى عزت هے، اب كون روز روز وهاں جا كر مجرموں كى طرح اقبالِ جرم كرے اور ڈانٹ سنے!

UP
X
<>