May 5, 2024

قرآن کریم > الـمـمـتـحنة >sorah 60 ayat 1

يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّيْ وَعَدُوَّكُمْ اَوْلِيَاۗءَ تُلْقُوْنَ اِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوْا بِمَا جَاۗءَكُمْ مِّنَ الْحَقِّ ۚ يُخْرِجُوْنَ الرَّسُوْلَ وَاِيَّاكُمْ اَنْ تُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ رَبِّكُمْ ۭ اِنْ كُنْتُمْ خَرَجْتُمْ جِهَادًا فِيْ سَبِيْلِيْ وَابْتِغَاءَ مَرْضَاتِيْ تُسِرُّوْنَ اِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَاَنَا اَعْلَمُ بِمَآ اَخْفَيْتُمْ وَمَآ اَعْلَنْتُمْ ۭ وَمَنْ يَّفْعَلْهُ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيْلِ 

اے ایمان والو ! اگر تم میرے راستے میں جہاد کرنے کی خاطر اور میری خوشنودی حاصل کرنے کیلئے (گھروں سے) نکلے ہو تو میرے دُشمنوں اور اپنے دُشمنوں کو ایسا دوست مت بناؤ کہ اُن کو محبت کے پیغام بھیجنے لگو، حالانکہ تمہارے پاس جو حق آیا ہے، انہوں نے اس کو اتنا جھٹلایا ہے کہ وہ رسول کو بھی اور تمہیں بھی صرف اس وجہ سے (مکے سے) باہر نکالتے رہے ہیں کہ تم اپنے پروردگار اﷲ پر ایمان لائے ہو۔ تم ان سے خفیہ طور پر دوستی کی بات کرتے ہو، حالانکہ جو کچھ تم خفیہ طور پر کرتے ہو، اور جو کچھ علانیہ کرتے ہو، میں اُس سب کو پوری طرح جانتا ہوں ۔ اور تم میں سے جو کوئی بھی ایسا کرے، وہ راہِ راست سے بھٹک گیا

آيت 1:  يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ:  «اے اهلِ ايمان! تم ميرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں كو اپنا دوست نه بناؤ»

يعنى تم لوگ كفار ومشركين كى خير خواهى اور بھلائى كا مت سوچو، ان كے ساتھ احسان كا معامله كرنے اور اچھے تعلقات بنانے كى كوشش مت كرو. ان آيات كا نزول اس وقت هوا جب سردارانِ قريش كے نام حضرت حاطب بن ابى بلتعه رضى الله عنه كا خط پكڑا گيا.

تُلْقُونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ:  «تم ان كى طرف دوستى اور محبت كے پيغامات بھيجتے هو»

وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُمْ مِنَ الْحَقِّ:   «حالانكه انهوں نے انكار كيا هے اس حق كا جو تمهارے پاس آيا هے».

يُخْرِجُونَ الرَّسُولَ وَإِيَّاكُمْ:  «وه رسول كو اور تم لوگوں كو صرف اس بنا پر جلا وطن كرتے هيں»

أَنْ تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ رَبِّكُمْ:  «كه تم ايمان ركھتے هو الله، اپنے رب پر».

إِنْ كُنْتُمْ خَرَجْتُمْ جِهَادًا فِي سَبِيلِي وَابْتِغَاءَ مَرْضَاتِي:  «اگر تم نكلے تھے ميرے راستے ميں جهاد كرنے اور ميرى رضاجوئى كے ليے (تو تمهارا يه طرزِ عمل اس كے منافى هے)»

تُسِرُّونَ إِلَيْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ:  «تم انهيں خفيه پيغامات بھيجتے هو محبت اور دوستى كے»

وَأَنَا أَعْلَمُ بِمَا أَخْفَيْتُمْ وَمَا أَعْلَنْتُمْ:  «اور ميں خوب جانتا هوں جسے تم چھپاتے هو اور جسے تم ظاهر كرتے هو».

وَمَنْ يَفْعَلْهُ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِ:  «اور جو كوئى بھى تم ميں سے يه كام كرے تو وه يقينًا سيدھے راستے سے بھٹك گيا».

يه طويل آيت مدنى سورتوں كے عمومى مزاج كى ترجمانى كرتى هے.

UP
X
<>