May 4, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 34

وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُواْ عَلَى مَا كُذِّبُواْ وَأُوذُواْ حَتَّى أَتَاهُمْ نَصْرُنَا وَلاَ مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللَّهِ وَلَقدْ جَاءكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ 

اور حقیقت یہ ہے کہ تم سے پہلے بہت سے رسولوں کو جھٹلایا گیا ہے۔ پھر جس طرح انہیں جھٹلایا گیا اور تکلیفیں دی گئیں ، اس سب پر انہوں نے صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان کو پہنچ گئی۔ اور کوئی نہیں ہے جو اﷲ کی باتوں کو بدل سکے۔ اور (پچھلے) رسولوں کے کچھ واقعات آپ تک پہنچ ہی چکے ہیں

اب اس ضمن میں  دوسرا جواب ملاحظہ ہو:

آیت 34:   وَلَقَدْ کُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّنْ قَبْلِکَ فَصَبَرُوْا عَلٰی مَا کُذِّبُوْا وَاُوْذُوْا حَتّٰیٓ اَتٰٹہُمْ نَصْرُنَا وَلاَ مُبَدِّلَ لِکَلِمٰتِ اللّٰہِ:   ’’اور آپ سے پہلے بھی رسولوں  کو جھٹلایا گیا تو انہوں  نے صبر کیا اس پر جو انہیں  جھٹلایا گیا اور جو انہیں  ایذائیں  پہنچائی گئیں ،  یہاں  تک کہ انہیں  ہماری مدد پہنچ گئی۔  اور (اے نبی)  اللہ کے ان کلمات کو بدلنے والا کوئی نہیں ۔،،

            ہمارا ایک قانون،  ایک طریقہ اور ایک ضابطہ ہے، اس لیے آپ کو یہ سب کچھ برداشت کرنا پڑے گا۔ آپ کو جس منصب پر فائز کیا گیا ہے اس کے بارے میں  ہم نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ یہ بہت بھاری بوجھ ہے: اِنَّا سَنُلْقِیْ عَلَیْکَ قَوْلًا ثَقِیْلًا.   (المزمل)  ’’بے شک ہم آپ پر عنقریب ایک بھاری بوجھ ڈالنے والے ہیں ۔،،

            وَلَقدْ جَآءَکَ مِنْ نَّـبَاِی الْمُرْسَلِیْنَ:   ’’اور آپ کے پاس رسولوں  کی خبریں  آچکی ہیں ۔،،

            آپ کے علم میں  ہے کہ ہمارے بندے نوح  نے ساڑھے نو سو برس تک صبر کیا۔ اب اس کے بعد تلخ ترین بات آ رہی ہے۔

UP
X
<>