May 18, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 153

وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلاَ تَتَّبِعُواْ السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَن سَبِيلِهِ ذَلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ

اور (اے پیغمبر ! اِن سے) یہ بھی کہو کہ : ’’ یہ میرا سیدھا سیدھا راستہ ہے، لہٰذا اِ س کے پیچھے چلو، اور دوسرے راستوں کے پیچھے نہ پڑو، ورنہ وہ تمہیں اﷲ کے راستے سے الگ کر دیں گے۔‘‘ لوگو ! یہ باتیں ہیں جن کی اﷲ نے تاکید کی ہے تاکہ تم متقی بنو

آیت 153:  وَاَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ:  ’’اور یہ کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے، پس تم اس کی پیروی کرو۔،،

            دین کے اصل اصول تو وہ ہیں جو ہم بیان کر رہے ہیں ۔ تمہارے خود ساختہ طور طریقے تو گویا ایسی پگڈنڈیاں ہیں جن کا صراطِ مستقیم سے کوئی تعلق نہیں ۔ صراطِ مستقیم تو صرف وہ ہے جس پر ہمارا رسول ہمارے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق چل رہا ہے۔

            وَلاَ تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہ:  ’’اور (اس صراطِ مستقیم کو چھوڑ کر) دوسرے راستوں پر نہ پڑ جاؤ کہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے بھٹکا کر منتشر کر دیں گے۔،،

            یعنی اگر تم خود ساختہ مختلف پگڈنڈیوں پر چلنے کی کوشش کرو گے تو سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ گے۔ لہٰذا تم سب راستوں کو چھوڑ کر سواء السبیل پر قائم رہو۔

            ذٰلِکُمْ وَصّٰٹکُمْ بِہ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ:  ’’یہ ہیں وہ باتیں جن کی اللہ تمہیں وصیت کر رہا ہے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔،، 

UP
X
<>