May 5, 2024

قرآن کریم > الفتح >sorah 48 ayat 6

وَيُعَذِّبَ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْمُشْرِكِينَ وَالْمُشْرِكَاتِ الظَّانِّينَ بِاللَّهِ ظَنَّ السَّوْءِ عَلَيْهِمْ دَائِرَةُ السَّوْءِ وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَلَعَنَهُمْ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَهَنَّمَ وَسَاءتْ مَصِيرًا

اور تاکہ اُن منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے جو اﷲ کے ساتھ بدگمانیاں رکھتے ہیں ۔ بُرائی کا پھیر اُنہی پر پڑا ہوا ہے، اور اﷲ اُن سے ناراض ہے، اُس نے اُن کو اپنی رحمت سے دُور کردیا ہے، اور اُن کیلئے جہنم تیار کر رکھی ہے، اور وہ بہت ہی بُرا ٹھکانا ہے

ٓیت ۶ وَّیُعَذِّبَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَالْمُنٰفِقٰتِ وَالْمُشْرِکِیْنَ وَالْمُشْرِکٰتِ الظَّآنِّیْنَ بِاللّٰہِ ظَنَّ السَّوْء: ’’اور (تاکہ) اللہ سزا دے منافق مردوں اور منافق عورتوں کو اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو جو اللہ کے بارے میں بہت ُبرے گمان رکھنے والے ہیں۔‘‘

            یہ الفاظ سورۃ الاحزاب کی آخری آیت کے الفاظ سے گہری مشابہت رکھتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ دونوں سورتیں ایک ہی زمانہ میں نازل ہوئی ہیں۔ سورۃ الاحزاب ۵ ہجری میں نازل ہوئی تھی جبکہ سورۃ الفتح۶ ہجری میں۔

            عَلَیْہِمْ دَآئِرَۃُ السَّوْء: ’’انہی پر مسلط ہے برائی کا دائرہ۔‘‘

            یعنی برائی کے پھیر میں وہ خود ہی آ گئے ہیں۔

            وَغَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ وَلَعَنَہُمْ وَاَعَدَّ لَہُمْ جَہَنَّمَ وَسَآء تْ مَصِیْرًا: ’’اور اللہ ان پر غضبناک ہوا ہے اور اُس نے ان پر لعنت فرمائی ہے اور ان کے لیے جہنم تیار کر رکھی ہے ۔اور وہ بہت بری جگہ ہے لوٹنے کی۔‘‘

UP
X
<>