May 5, 2024

قرآن کریم > الزخرف >sorah 43 ayat 65

فَاخْتَلَفَ الأَحْزَابُ مِن بَيْنِهِمْ فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْ عَذَابِ يَوْمٍ أَلِيمٍ

پھر بھی ان میں سے کئی گروہوں نے اختلاف پیدا کیا، چنانچہ ان ظالموں کیلئے ایک دردناک عذاب کی وجہ سے بڑی خرابی ہوگی

آیت ۶۵:  فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْم بَیْنِہِمْ: ’’پھر ان میں سے کئی گروہ باہم اختلافات میں مبتلا ہو گئے۔ ‘‘

          حضرت عیسیٰ کے بارے میں دو بڑے گروہوں کے درمیان شدید اختلافات پید اہو گئے۔  یہود ی آپؑ کی مخالفت میں اس حدتک چلے گئے کہ انہوں نے آپؑ کو جادوگر‘ مرتد اور ولد الزنا (نقل کفر‘ کفر نباشد) قرار دے دیا۔  ان کے مقابلے میں عیسائیوں نے دوسری انتہا پر جا کر آپؑ کو (نعوذ باللہ ) اللہ کا بیٹا بنا دیا اور آپؑ کے بارے میں یہ عقیدہ بھی گھڑ لیا کہ آپؑ اپنے نام لیواؤں کی طرف سے خود سولی پر چڑھ گئے ہیں اور یوں آپؑ کی یہ ’’قربانی‘‘ آپؑ کے ہر ماننے والے کے گناہوں کا کفارہ بن گئی ہے۔  بہر حال یہ دونوں رویے ّانتہائی غلط ہیں۔

           فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ: ’’ پس تباہی اور بربادی ہے ان ظالموں کے لیے ایک دردناک دن کے عذاب سے۔ ‘‘

UP
X
<>