May 3, 2024

قرآن کریم > غافر >sorah 40 ayat 5

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَالأَحْزَابُ مِن بَعْدِهِمْ وَهَمَّتْ كُلُّ أُمَّةٍ بِرَسُولِهِمْ لِيَأْخُذُوهُ وَجَادَلُوا بِالْبَاطِلِ لِيُدْحِضُوا بِهِ الْحَقَّ فَأَخَذْتُهُمْ فَكَيْفَ كَانَ عِقَابِ

ان سے پہلے نوح کی قوم اور اُن کے بعد بہت سے گروہوں نے بھی (پیغمبروں کو) جھٹلایا تھا، اور ہر قوم نے اپنے پیغمبر کے بارے میں یہ ارادہ کیا تھا کہ اُنہیں گرفتار کر لے، اور انہوں نے باطل کا سہارا لے کر جھگڑے کئے تھے تاکہ اُس کے ذریعے حق کو مٹا دیں ۔ نتیجہ یہ ہوا کہ میں نے اُن کو پکڑ میں لے لیا۔ اب (دیکھ لو کہ) میری سزا کیسی (سخت) تھی؟

آیت ۵:   کَذَّبَتْ قَبْلَہُمْ قَوْمُ نُوْحٍ وَّالْاَحْزَابُ مِنْ بَعْدِہِمْ:  ’’ان سے پہلے نوحؑ کی قوم نے جھٹلایا تھا اور ان کے بعد بہت سی دوسری قوموں نے بھی ۔‘‘

         وَہَمَّتْ کُلُّ اُمَّۃٍ بِرَسُوْلِہِمْ لِیَاْخُذُوْہُ:  ’’اور ہر قوم نے اپنے رسول کے متعلق ارادہ کیا کہ اُسے پکڑ لے (اور قتل کر دے)‘‘

         وَجٰدَلُوْا بِالْبَاطِلِ لِیُدْحِضُوْا بِہِ الْحَقَّ فَاَخَذْتُہُمْ  فَکَیْفَ کَانَ عِقَابِ:  ’’اور وہ باطل (دلیلوں) کے ساتھ جھگڑتے رہے تا کہ اس کے ذریعے حق کو پسپا کر دیں‘ بالآخر میں نے انہیں پکڑ لیا‘ تو کیسی رہی میری سزا؟‘‘

UP
X
<>