May 3, 2024

قرآن کریم > يس >sorah 36 ayat 14

إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوا إِنَّا إِلَيْكُم مُّرْسَلُونَ

جب ہم نے اُن کے پاس (شروع میں ) دو رسول بھیجے، تو اُنہوں نے دونوں کو جھٹلادیا، پھر ہم نے ایک تیسرے کے ذریعے اُن کی تائید کی، اور ان سب نے کہا کہ : ’’ یقین جانو ہمیں تمہارے پاس رسول بنا کر بھیجا گیا ہے۔‘‘

آیت ۱۴   اِذْ اَرْسَلْنَآ اِلَیْہِمُ اثْنَیْنِ: ’’جب ہم نے بھیجے ان کی طرف دو رسول‘‘

        اس بارے میں مفسرین کی عام رائے یہ ہے کہ وہ دو حضرات ’’رسول من جانب اللہ‘‘ نہیں تھے بلکہ کسی ’’رسول کے رسول‘‘ تھے۔ یعنی ممکن ہے کہ اللہ کی طرف سے وقت کے رسول کسی دوسرے مقام پر موجود ہوں اور انہوں نے اپنے دو شاگردوں کو کسی خاص بستی کی طرف دعوت کے لیے بھیجا ہو۔ اس بارے میں غالب رائے یہ ہے کہ وہ حضرات حضرت مسیح کے حواری تھے جو آپؑ کے حکم سے ترکی اور شام کی سرحد پر واقع شہر انطاکیہ میں تبلیغ کے لیے آئے تھے۔

        ’’رسول کے رسول‘‘ کی اصطلاح ہمیں احادیث میں بھی ملتی ہے۔ مثلاً حضور اکرم  نے ُحدیبیہ کے مقام پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بیعت لی تو مدینہ واپسی پر آپؐ نے خواتین سے بھی بیعت لینے کا ارادہ ظاہر فرمایا اور اس کے لیے آپؐ نے حضرت عمر کو خواتین کے پاس بھیجا۔ چنانچہ حضرت عمر نے خواتین کے مجمع میں آ کر فرمایا: اَنَا رَسُولُ رَسُولِ اللّٰہِ (میں اللہ کے رسول  کا رسول ہوں)۔ اسی طرح روایات میں آتا ہے کہ حضرت سعد بن ابی وقاص نے ایرانیوں کے سامنے اپنا تعارف ان الفاظ میں کروایا تھا ’’اِنَّا قَدْ اُرْسِلْنَا…‘‘ یعنی ہمیں اللہ کے رسول  نے اپنا نمائندہ بنا کر تمہارے پاس بھیجا ہے۔ بہر حال یہاں یہ دونوں امکان موجود ہیں ۔ یعنی یہ بھی ممکن ہے کہ کسی بستی میں اللہ نے ایک ساتھ دو رسول مبعوث فرمائے ہوں۔ جیسے حضرت موسیٰ اور حضرت ہارونe کو اکٹھے مبعوث فرمایا گیا تھا اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ دو اصحاب کسی رسول کے نمائندے بن کر متعلقہ بستی میں گئے ہوں۔

        فَکَذَّبُوْہُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ: ’’پس انہوں نے ان دونوں کو جھٹلادیا، تو ہم نے (ان کو) تقویت دی ایک تیسرے کے ساتھ‘‘

        اُس قوم کی طرف سے ان دونوں رسولوں کی تکذیب کے بعد ہم نے ان کی مدد کے لیے ایک تیسرا رسول بھی بھیجا۔

        فَقَالُوْٓا اِنَّآ اِلَیْکُمْ مُّرْسَلُوْنَ : ’’تو انہوں نے کہا کہ ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں۔‘‘ 

UP
X
<>