May 17, 2024

قرآن کریم > الأحزاب >sorah 33 ayat 61

مَلْعُونِينَ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلاً

جن میں وہ پھٹکارے ہوئے ہوں گے۔ (پھر) جہاں کہیں ملیں گے، پکڑ لئے جائیں گے، اور اُنہیں ایک ایک کر کے قتل کر دیا جائے گا

آیت ۶۱      مَّلْعُوْنِیْنَ   اَیْنَمَا ثُقِفُوْٓا اُخِذُوْا وَقُتِّلُوْا تَقْتِیْلًا: ’’یہ پھٹکارے ہوئے لوگ ہیں، جہاں بھی پائے جائیں گے پکڑ لیے جائیں گے اور ُبری طرح قتل کر دیے جائیں گے۔‘‘

        یہ الفاظ اگرچہ اللہ تعالیٰ کی شدید بیزاری اور ناراضی کا مظہر ہیں مگر حضور  کی سیرت سے منافقین کے خلاف ایسا کوئی اقدام ثابت نہیں ہے۔ اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ حضور  کو ایسا کوئی حکم باقاعدہ طور پر نہیں دیا گیا تھا۔

UP
X
<>