May 3, 2024

قرآن کریم > العنكبوت >sorah 29 ayat 67

أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا آمِنًا وَيُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِهِمْ أَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُونَ وَبِنِعْمَةِ اللَّهِ يَكْفُرُونَ

بھلا کیا اِنہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ ہم نے (ان کے شہر کو) ایک پر امن حرم بنادیا ہے، جبکہ ان کے اِردگرد لوگوں کا حال یہ ہے کہ اُنہیں اُچک لیا جاتاہے۔ کیا پھر بھی یہ باطل پر ایمان لاتے ہیں ، اور اﷲ کی نعمت کی ناشکری کرتے ہیں؟

آیت ۶۷   اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا اٰمِنًا: ’’کیا یہ لوگ دیکھتے نہیں کہ ہم نے حرم کو امن کی جگہ بنا دیا ہے‘‘

      یہاں مخاطب اہل ایمان ہیں لیکن بات مشرکین مکہ کی ہو رہی ہے۔

      وَّیُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِہِمْ: ’’اور لوگ اُچک لیے جاتے ہیں ان کے ارد گرد سے۔‘‘

      اللہ نے حدودِ حرم کو امن کی جگہ بنا رکھا ہے جس کی برکات سے یہ لوگ مسلسل مستفیض ہو رہے ہیں جبکہ باقی پورے عرب میں امن وامان نام کی کوئی چیز کہیں نظر نہیں آتی۔

      اَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُوْنَ وَبِنِعْمَۃِ اللّٰہِ یَکْفُرُوْنَ: ’’تو کیا یہ لوگ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کر رہے ہیں !‘‘

UP
X
<>