May 19, 2024

قرآن کریم > النمل >sorah 27 ayat 3

الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُم بِالآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ

جو نماز قائم کرتے ہیں ، اور زکوٰۃ اداکرتے ہیں ۔ اور وہی ہیں جو آخرت پر یقین رکھتے ہیں

آیت ۳     الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَیُؤْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَہُمْ بِالْاٰخِرَۃِ ہُمْ یُوْقِنُوْنَ: ’’جو نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور وہی ہیں جو آخرت پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘

      یعنی آخرت پر ان کا پورا یقین ہے۔ سورۃ البقرۃ کے آغاز میں بھی متقین کی صفات کے ضمن میں عقیدۂ آخرت پر ایمان کے لیے لفظ ’’یُوْقِنُوْنَ‘‘ ہی استعمال ہوا ہے۔ دراصل انسان کے عمل اور کردار کے اچھے یا ُبرے ہونے کا تعلق براہِ راست عقیدۂ آخرت کے ساتھ ہے۔ آخرت پر اگر یقین کامل نہیں ہے تو انسان کا عمل اور کردار بھی درست نہیں ہو سکتا۔ 

UP
X
<>