May 18, 2024

قرآن کریم > المؤمنون >surah 23 ayat 50

وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَاُمَّهُ اٰيَةً وَّاٰوَيْنٰهُمَآ اِلٰى رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَّمَعِيْنٍ

اور مریم کے بیٹے (عیسیٰ علیہ السلام) کو اور اُن کی ماں کو ہم نے ایک نشانی بنایا، اور ان دونوں کوا یک ایسی بلندی پر پناہ دی جو ایک پر سکون جگہ تھی، اور جہاں صاف ستھرا پانی بہتاتھا

 آیت ۵۰: وَجَعَلْنَا ابْنَ مَرْیَمَ وَاُمَّہُٓ اٰیَۃً: «اور ہم نے ابن ِمریم (عیسی ٰ) اور اُس کی والدہ (مریم) کو ایک نشانی بنا دیا»

            : وَّاٰوَیْنٰہُمَآ اِلٰی رَبْوَۃٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَّمَعِیْنٍ: «اور ہم نے ان دونوں کو ایک اونچے ٹیلے پر پناہ دی جو پُرسکون اور چشموں والی جگہ تھی۔»

            یہاں جس جگہ کا ذکر ہوا ہے اس کے مقام اور زمانے کے بارے میں اختلاف ہے۔ اس بارے میں ایک رائے تو یہ ہے کہ اس سے مراد وہی ٹیلا ہے جہاں ایک کھجور کے سایے میں حضرت عیسیٰ کی ولادت ہوئی تھی۔ شاید آپ کی ولادت کے بعد ماں بیٹا کچھ عرصہ اسی جگہ پر قیام پذیر رہے ہوں۔ اس کے برعکس کچھ لوگوں کی رائے میں یہ کسی اور جگہ کا ذکر ہے۔ اس دوسری رائے کی بنیاد جن معلومات پر ہے ان کے مطابق حضرت عیسیٰ کی پیدائش کے وقت اس علاقے میں ہیرودیس بادشاہ کی حکومت تھی جو یہودی تھا۔ جس طرح برصغیر میں انگریزوں کی طرف سے راجوں اور نوابوں کو ان کے علاقوں میں حکمران بنا دیا جاتا تھا اسی طرح رومن شہنشاہ نے اس علاقے میں اس شخص کو بادشاہ مقرر کر رکھا تھا۔ اس کٹھ پتلی بادشاہ کو ایک خواب آیا تھا جس کی بنا پر نجومیوں نے اس کے دل میں یہ وہم ڈال دیا کہ تمہاری سلطنت میں ایک ایسا بچہ پیدا ہونے والا ہے جو بڑا ہو کر تمہاری ہلاکت کا باعث بنے گا۔ چنانچہ اس نے حکم دے رکھا تھا کہ اس کی سلطنت میں جو لڑکا بھی پیدا ہو، اسے قتل کر دیا جائے۔ اِن حالات میں حضرت مریم، حضرت عیسی ٰ کو لے کر مصر چلی گئیں اور اس یہودی بادشاہ کے انتقال کے بعد اس وقت واپس آئیں جب حضرت عیسی ٰ دس بارہ سال کی عمر کو پہنچ چکے تھے۔ اس واقعہ کا ذکر بائبل میں بھی ہے۔ چنانچہ جو لوگ اس روایت کو درست سمجھتے ہیں ان کا خیال ہے کہ اپنی اس جلاوطنی کے دوران مصر میں جس جگہ پر انہوں نے قیام کیا تھا آیت زیر نظر میں اس جگہ کا ذکر کیا گیا ہے۔ 

UP
X
<>