May 17, 2024

قرآن کریم > المؤمنون >surah 23 ayat 100

لَعَلِّيْٓ اَعْمَلُ صَالِحًا فِيْمَا تَرَكْتُ كَلَّا ۭ اِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِـلُهَا ۭ وَمِنْ وَّرَاۗئِهِمْ بَرْزَخٌ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ

تاکہ جس دُنیا کو میں چھوڑ آیا ہوں ، اُس میں جاکر نیک عمل کروں ۔‘‘ ہر گز نہیں ! یہ تو ایک بات ہی بات ہے جو وہ زبان سے کہہ رہا ہے، اور ان (مرنے والوں ) کے سامنے عالم برزخ کی آڑ ہے جو اُس وقت تک قائم رہے گی جب تک ان کو دوبارہ زندہ کر کے اُٹھایاجائے

 آیت ۱۰۰: لَعَلِّیْٓ اَعْمَلُ صَالِحًا فِیْمَا تَرَکْتُ کَلَّا: «تا کہ جو کچھ میں چھوڑ کر آیا ہوں اس میں نیک کام کروں۔ ہر گز نہیں!»

            اے میرے پروردگار! اب اگر تو مجھے واپس دنیا میں بھیج دے تو میں اپنے مال و اسباب کو تیرے راستے میں اور تیرے دین کی خدمت میں لٹا دوں گا!

            : اِنَّہَا کَلِمَۃٌ ہُوَ قَآئِلُہَا: «یہ محض ایک بات ہے جو وہ کہے گا۔»

            : وَمِنْ وَّرَآهمْ بَرْزَخٌ اِلٰی یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ: «اور اب ان کے پیچھے ایک برزخ حائل ہے اس دن تک جب وہ اٹھائے جائیں گے۔»

            موت کے بعد تو اب بعث بعد الموت تک ان کے لیے عالم برزخ کی زندگی ہے۔ 

UP
X
<>