May 2, 2024

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 131

وَلَا تَمُدَّنَّ عَيْنَيْكَ اِلٰى مَا مَتَّعْنَا بِهِ اَزْوَاجًا مِّنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا  لِنَفْتِنَهُمْ فِيْهِ ۭ وَرِزْقُ رَبِّكَ خَيْرٌ وَّاَبْقٰي

اور دُنیوی زندگی کی اُس بہار کی طرف آنکھیں اُٹھا کر بھی نہ دیکھو جو ہم نے ان (کافروں ) میں سے مختلف لوگوں کو مزے اُڑانے کیلئے دے رکھی ہے، تاکہ ہم ان کو اُس کے ذریعے آزمائیں ۔ اور تمہارے رَبّ کا رزق سب سے بہتر اور سب سے زیادہ دیرپا ہے

 آیت ۱۳۱:  وَلَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ اِلٰی مَا مَتَّعْنَا بِہِٓ اَزْوَاجًا مِّنْہُمْ:   «اور آپ کی نگاہیں نہ اٹھیں ان چیزوں کی طرف جو ہم نے ان میں سے کئی لوگوں کو دی ہوئی ہیں»

            ہو بہو یہی الفاظ سورۃ الحجر آیت: ۸۸ میں بھی آئے ہیں کہ اے نبی! آپ! ان کے مال و اسباب اور دنیوی آسائش و آرائش کے سامان کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھیں، مبادا کسی کو گمان ہو کہ آپ کی نظروں میں بھی ان چیزوں کی کوئی وقعت اور اہمیت ہے۔

            زَہْرَۃَ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا لِنَفْتِنَہُمْ فِیْہِ:   «یہ چمک دمک ہے دنیوی زندگی کی، تا کہ ہم ان کو اس میں آزمائیں۔»

            آپ تو حقیقت آشنا ہیں، آپ تو جانتے ہیں کہ یہ دنیا اور اس کا مال و متاع سب کچھ فانی ہے اور مقصود اس سے صرف لوگوں کی آزمائش ہے۔ سورۃ الکہف میں اس حقیقت کو اس طرح بیان فرمایا گیا ہے:  اِنَّاجَعَلْنَا مَا عَلَی الْاَرْضِ زِیْنَۃً لَّہَا لِنَبْلُوَہُمْ اَیُّہُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا:   «ہم نے تو جو کچھ بھی زمین پر ہے اسے اس کا بناؤ سنگھاربنایا ہے تا کہ انہیں ہم آزمائیں کہ ان میں کون بہتر ہے عمل میں۔»

            وَرِزْقُ رَبِّکَ خَیْرٌ وَّاَبْقٰی:   «اور آپ کے رب کا (عطا کردہ) رزق بہتر اور باقی رہنے والا ہے۔»

            اور وہ رزق کون سا ہے؟ سورۃ الحجر کی آخری آیات سے موازنہ کریں (جن آیات سے ان آیات کی مشابہت کا ذکر کیا گیا ہے) تو اس سوال کا جواب ان الفاظ میں ملتا ہے:    وَلَقَدْ اٰتَیْنٰکَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِیْ وَالْقُرْاٰنَ الْعَظِیْمَ :   «اور ہم نے آپ کو دی ہیں سات بار بار پڑھی جانے والی آیات اور عظمت والا قرآن۔»

            یعنی سورۃ الفاتحہ کی سات آیات! یہ سورت ایک مؤمن کے لیے زندگی بھر کا وظیفہ ہے۔ ہر نماز کی ہر رکعت میں وہ اس کی تلاوت کرتا ہے۔ گویا یہ روحانی غذا اور روحانی دولت جو ایک مؤمن کو اپنے نبی کی وساطت سے عطا ہوئی ہے، دُنیوی مال و متاع سے کہیں زیادہ عمدہ اور کہیں زیادہ باقی رہنے والی ہے۔

UP
X
<>