May 18, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 62

فَلَمَّا جَاوَزَا قَالَ لِفَتَاهُ آتِنَا غَدَاءنَا لَقَدْ لَقِينَا مِن سَفَرِنَا هَذَا نَصَبًا 

پھر جب دونوں آگے نکل گئے، تو موسیٰ نے اپنے نوجوان سے کہا کہ : ’’ ہمارا ناشتہ لاؤ، سچی بات یہ ہے کہ ہمیں اس سفر میں بڑی تھکاوٹ لاحق ہوگئی ہے۔‘‘

 آیت ۶۲:   فَلَمَّا جَاوَزَا قَالَ لِفَتٰہُ اٰتِنَا غَدَآءَنَا لَقَدْ لَقِیْنَا مِنْ سَفَرِنَا ہٰذَا نَصَبًا:   «پھر جب وہ دونوں (وہاں سے) آگے نکل گئے تو موسیٰ نے اپنے ساتھی سے کہا کہ اب ہمارا ناشتہ لے آؤ، اپنے اس سفر سے تو ہمیں بہت تکان ہو گئی ہے۔»

            یہاں مفسرین نے ایک بہت اہم نکتہ بیان کیا ہے کہ آپ کو تھکاوٹ اس وجہ سے محسوس ہوئی کہ آپ مطلوبہ مقام سے آگے نکل گئے تھے۔ ورنہ اس مقام تک پہنچنے میں آپ کو کسی قسم کی تھکاوٹ کا احساس نہیں ہوا تھا۔ 

UP
X
<>