May 4, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 102

اَفَحَسِبَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا اَنْ يَّــتَّخِذُوْا عِبَادِيْ مِنْ دُوْنِيْٓ اَوْلِيَاۗءَ ۭ اِنَّآ اَعْتَدْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِيْنَ نُزُلًا 

جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، کیا وہ پھر بھی یہ سمجھتے ہیں کہ مجھے چھوڑ کر میرے ہی بندوں کو اَپنا رکھوالا بنالیں گے؟ یقین رکھو کہ ہم نے ایسے کافروں کی مہمانی کیلئے دوزخ تیار کر رکھی ہے

            اس آخری رکوع میں بہت واضح الفاظ میں بتا دیا گیا ہے کہ اللہ کی نظر میں کون لوگ حقیقی گمراہی اور کفر ودجل میں مبتلا ہیں۔ اگرچہ قربِ قیامت کے زمانے میں ایک شخص معین «دجال ِاکبر» کا فتنہ اور اس کا ظہور اپنی جگہ ایک حقیقت ہے (یہ اس کی تفصیل کا موقع نہیں) مگر عمومی طور پر دجالیت کا فتنہ یہی ہے کہ انسان حصول ِدنیا میں مشغول ہو کر اس حد تک غافل ہو جائے کہ اُسے نہ تو اپنے دارِ آخرت کی کوئی فکر رہے اور نہ ہی اپنے خالق و مالک کی مرضی و منشا کا کچھ ہوش رہے۔ وہ اس «عروس ِ ہزار داماد» کی زلف ِگرہ گیر کا ایسا اسیر ہو کہ اس کی ظاہری دل فریبیوں اورچمک دمک ہی میں کھو کر رہ جائے۔

 آیت ۱۰۲:   اَفَحَسِبَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اَنْ یَّتَّخِذُوْا عِبَادِیْ مِنْ دُوْنِیْٓ اَوْلِیَآءَ:   «کیا کافروں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ میرے ہی بندوں کو میرے مقابلے میں اپنے حمایتی بنا لیں گے؟»

            یہ لوگ جن انبیاء ورسل، ملائکہ اور صلحاء کو میرے شریک ٹھہراتے ہیں اور اپنا کارساز سمجھتے ہیں وہ سب میرے بندے ہیں۔ کیا ان کا خیال ہے کہ میرے یہ بندے میرے مقابلے میں ان کی مدد اور حمایت کریں گے؟ خواہ حضرت عیسیٰ ہوں یا عبدالقادر جیلانی، میرے یہ بندے میرے مقابلے میں ان کے حامی و مددگار اورحاجت روا ثابت ہوں گے؟

               اِنَّآ اَعْتَدْنَا جَہَنَّمَ لِلْکٰفِرِیْنَ نُزُلًا:   «یقینا ہم نے تیار کر رکھا ہے جہنم کو ایسے کافروں کی مہمانی کے لیے۔»

UP
X
<>