May 18, 2024

قرآن کریم > النحل >surah 16 ayat 59

يَتَوَارَى مِنَ الْقَوْمِ مِن سُوءِ مَا بُشِّرَ بِهِ أَيُمْسِكُهُ عَلَى هُونٍ أَمْ يَدُسُّهُ فِي التُّرَابِ أَلاَ سَاء مَا يَحْكُمُونَ 

اس خوشخبری کو برا سمجھ کر لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے، (اور سوچتا ہے کہ) ذلت برداشت کر کے اُسے اپنے پاس رہنے دے، یا اُسے زمین میں گاڑ دے۔ دیکھو انہوں نے کتنی بری باتیں طے کر رکھی ہیں

 آیت ۵۹:  یَتَوَارٰی مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْٓءِ مَا بُشِّرَ بِہ:  «وہ لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے اس بری خبر کی وجہ سے جو اُسے دی گئی۔»

            جب اسے خوشخبری دی جاتی ہے کہ وہ ایک بیٹی کا باپ بن گیا ہے تو اسے ایک منحوس خبر خیال کرتا ہے اور یوں محسوس کرتا ہے کہ ا ب وہ کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا۔ شرم کے مارے لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے اور ہر وقت اسی شش وپنج میں رہتا ہے کہ:

             اَیُمْسِکُہ عَلٰی ہُوْنٍ اَمْ یَدُسُّہ فِی التُّرَابِ:  «کیا وہ اسے ذِلت کے باوجود روکے رکھے یا مٹی میں دفن کر دے؟»

             اَلاَ سَآءَ مَا یَحْکُمُوْنَ:  «آگاہ رہو، بہت ہی برا ہے جو فیصلہ وہ کرتے ہیں۔» 

UP
X
<>