فہرست مضامین > قيامت >قيامت كى ضرورت اور مرنے كے بعد جينے كا ثبوت
قيامت كى ضرورت اور مرنے كے بعد جينے كا ثبوت
پارہ
سورۃ
آیت
وَإِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادَّارَأْتُمْ فِيهَا وَاللَّهُ مُخْرِجٌ مَا كُنْتُمْ تَكْتُمُونَ
اور (یاد کرو) جب تم نے ایک شخص کو قتل کر دیا تھااور اس کے بعد اس کا الزام ایک دوسرے پر ڈال رہے تھے اور اﷲ کو وہ راز نکال باہر کرنا تھاجو تم چھپائے ہوئے تھے
فَقُلْنَا اضْرِبُوهُ بِبَعْضِهَا كَذَلِكَ يُحْيِ اللَّهُ الْمَوْتَى وَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ
چنانچہ ہم نے کہا کہ اس (مقتول) کواس (گائے) کے ایک حصے سے مارو۔ اسی طرح اﷲ مردوں کو زندہ کرتا ہے اور تمہیں (اپنی قدرت کی) نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھ سکو
أَوْ كَالَّذِي مَرَّ عَلَى قَرْيَةٍ وَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَى عُرُوشِهَا قَالَ أَنَّى يُحْيِي هَذِهِ اللَّهُ بَعْدَ مَوْتِهَا فَأَمَاتَهُ اللَّهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهُ قَالَ كَمْ لَبِثْتَ قَالَ لَبِثْتُ يَوْمًا أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ قَالَ بَلْ لَبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانْظُرْ إِلَى طَعَامِكَ وَشَرَابِكَ لَمْ يَتَسَنَّهْ وَانْظُرْ إِلَى حِمَارِكَ وَلِنَجْعَلَكَ آيَةً لِلنَّاسِ وَانْظُرْ إِلَى الْعِظَامِ كَيْفَ نُنْشِزُهَا ثُمَّ نَكْسُوهَا لَحْمًا فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ قَالَ أَعْلَمُ أَنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
یا (تم نے) اس جیسے شخص (کے واقعے) پر (غور کیا) جس کا ایک بستی پر ایسے وقت گذر ہو ا جب وہ چھتوں کے بل گری پڑی تھی ؟ اس نے کہا کہ : ’’ اﷲ اس بستی کو اس کے مرنے کے بعد کیسے زندہ کرے گا ؟ ‘‘ پھر اﷲ نے اس شخص کو سو سال تک کیلئے موت دی، اور اس کے بعد زندہ کر دیا ۔ (اور پھر) پوچھا کہ تم کتنے عرصے تک (اس حالت میں ) رہے ہو ؟ اس نے کہا : ’’ ایک دن یا ایک دن کا کچھ حصہ ! ‘‘ اﷲ نے کہا : ’’ نہیں ! بلکہ تم سو سال اسی طرح رہے ہو ۔ اب اپنے کھانے پینے کی چیزوں کو دیکھو کہ وہ ذرا نہیں سڑیں ۔ اور (دوسری طرف) اپنے گدھے کو دیکھو (کہ گل سڑ کر اس کا کیا حال ہو گیا ہے) اور یہ ہم نے اس لئے کیاتا کہ ہم تمہیں لوگوں کیلئے (اپنی قدرت کا) ایک نشان بنا دیں ۔ اور (اب اپنے گدھے کی) ہڈیوں کو دیکھو کہ ہم کس طرح انہیں اٹھاتے ہیں، پھر ان کو گوشت کا لباس پہناتے ہیں ! ‘‘ چنانچہ جب حقیقت کھل کر اس کے سامنے آگئی تو وہ بول اٹھا کہ ’’ مجھے یقین ہے اﷲ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔ ‘‘
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِ الْمَوْتَى قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي قَالَ فَخُذْ أَرْبَعَةً مِنَ الطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ إِلَيْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلَى كُلِّ جَبَلٍ مِنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ يَأْتِينَكَ سَعْيًا وَاعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور (اس وقت کا تذکرہ سنو) جب ابراہیم نے کہا تھا کہ میرے پروردگار ! مجھے دکھائیے کہ آپ مردوں کو کیسے زندہ کرتے ہیں ؟ اﷲ نے کہا :’’ کیا تمہیں یقین نہیں ؟ ‘‘ کہنے لگے : ’’ یقین کیوں نہ ہوتا ؟ مگر (یہ خواہش اس لئے کی ہے) تاکہ میرے دل کو پورا اطمینان حاصل ہو جائے ۔ ‘‘ اﷲ نے کہا :’’ اچھا ! تو چار پرندے لو، انہیں اپنے سے مانوس کر لو، پھر (ان کو ذبح کر کے) ان کا ایک ایک حصہ ہر پہاڑ پر رکھ دو، پھر ان کو بلاؤ، وہ چاروں تمہارے پاس دوڑے چلے آئیں گے ۔ اور جان رکھو کہ اﷲ پوری طرح صاحبِ اقتدار بھی ہے، اعلیٰ درجے کی حکمت والا بھی ۔ ‘‘
قُلْ أَمَرَ رَبِّي بِالْقِسْطِ وَأَقِيمُواْ وُجُوهَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ كَمَا بَدَأَكُمْ تَعُودُونَ
کہو کہ : ’’ میرے پروردگار نے تو انصاف کا حکم دیا ہے۔ اور (یہ حکم دیا ہے کہ :) ’’ جب کہیں سجدہ کرو، اپنا رُخ ٹھیک ٹھیک رکھو، اور اس یقین کے ساتھ اُس کو پکارو کہ اطاعت خالص اُسی کا حق ہے۔ جس طرح اُس نے تمہیں ابتدا میں پیدا کیا تھا، اُسی طرح تم دوبارہ پیدا ہوگے۔ ‘‘
وَهُوَ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ حَتَّى إِذَا أَقَلَّتْ سَحَابًا ثِقَالاً سُقْنَاهُ لِبَلَدٍ مَّيِّتٍ فَأَنزَلْنَا بِهِ الْمَاء فَأَخْرَجْنَا بِهِ مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ كَذَلِكَ نُخْرِجُ الْموْتَى لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ
اور وہی (اﷲ) ہے جو اپنی رحمت (یعنی بارش) کے آگے آگے ہوا ئیں بھیجتا ہے جو (بارش کی) خوشخبری دیتی ہیں ، یہاں تک کہ جب وہ بوجھل بادلوں کواٹھا لیتی ہیں ، تو ہم انہیں کسی مردہ زمین کی طرف ہنکا لے جاتے ہیں ، پھر وہاں پانی برساتے ہیں ، اور اُس کے ذریعے ہر قسم کے پھل نکالتے ہیں ۔ اسی طرح ہم مردوں کو بھی زندہ کر کے نکالیں گے۔ شاید (ان باتوں پر غور کر کے) تم سبق حاصل کرلو
وَأَقْسَمُواْ بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لاَ يَبْعَثُ اللَّهُ مَن يَمُوتُ بَلَى وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا وَلكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ
اور ان لوگوں نے بڑا زور لگا لگا کر اﷲ کی قسمیں کھائی ہیں کہ جو لوگ مر جاتے ہیں ، اﷲ اُن کو دوبارہ زندہ نہیں کرے گا۔ بھلا کیوں نہیں کرے گا؟ یہ تو ایک وعدہ ہے جسے سچا کرنے کی ذمہ داری اﷲ نے لے رکھی ہے، لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں
لِيُبَيِّنَ لَهُمُ الَّذِي يَخْتَلِفُونَ فِيهِ وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ كَفَرُواْ أَنَّهُمْ كَانُواْ كَاذِبِينَ
(دوبارہ زندہ کرنے کا یہ وعدہ اﷲ نے اس لئے کیا ہے) تاکہ وہ لوگوں کے سامنے اُن باتوں کو اچھی طرح واضح کردے جن میں وہ اختلاف کر رہے ہیں ، اور تاکہ کافر لوگ جان لیں کہ وہ جھوٹے تھے
إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَن نَّقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ
اورجب ہم کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو ہماری طرف سے صرف اتنی بات ہوتی ہے کہ ہم اُسے کہتے ہیں : ’’ ہوجا‘‘ بس وہ ہو جاتی ہے
وَلِلّهِ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَا أَمْرُ السَّاعَةِ إِلاَّ كَلَمْحِ الْبَصَرِ أَوْ هُوَ أَقْرَبُ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
او ر آسمان اور زمین کے سارے بھید اﷲ کے قبضے میں ہیں ۔ اور قیامت کا معاملہ آنکھ جھپکنے سے زیادہ نہیں ہوگا، بلکہ اس سے بھی جلدی۔ یقین رکھو کہ اﷲ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے
ذَلِكَ جَزَآؤُهُم بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِآيَاتِنَا وَقَالُواْ أَئِذَا كُنَّا عِظَامًا وَرُفَاتًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ خَلْقًا جَدِيدًا
یہ اُن کی سزا ہے، کیونکہ اُنہوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا تھا، اور یہ کہا تھا کہ : ’’ کیا جب ہم (مر کر) ہڈیاں ہی ہڈیاں رہ جائیں گے، اور چورا چوراہو جائیں گے تو کیا پھر بھی ہمیں نئے سرے سے زندہ کرکے اُٹھایا جائے گا؟‘‘
اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ قَادِرٌ عَلٰٓي اَنْ يَّخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَجَعَلَ لَهُمْ اَجَلًا لَّا رَيْبَ فِيْهِ ۭ فَاَبَى الظّٰلِمُوْنَ اِلَّا كُفُوْرًا
بھلا کیا اُنہیں اتنی سی بات نہیں سوجھی کہ وہ اﷲ جس نے سارے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، وہ اس بات پر قادر ہے کہ ان جیسے آدمی پھر سے پیدا کردے؟ اور اُس نے ان کیلئے ایک ایسی میعاد مقرر کر رکھی ہے جس (کے آنے) میں ذرا بھی شک نہی ہے۔ پھر بھی یہ ظالم انکار کے سوا کسی بات پر راضی نہیں
وَكَذٰلِكَ اَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَعْلَمُوْٓا اَنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّاَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيْبَ فِيْهَا اِذْ يَتَنَازَعُوْنَ بَيْنَهُمْ اَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوْا عَلَيْهِمْ بُنْيَانًا ۭ رَبُّهُمْ اَعْلَمُ بِهِمْ ۭ قَالَ الَّذِيْنَ غَلَبُوْا عَلٰٓي اَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِمْ مَّسْجِدًا
اور یوں ہم نے اُن کی خبر لوگوں تک پہنچا دی، تاکہ وہ یقین سے جان لیں کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے، نیز یہ کہ قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، اُ س میں کوئی شک نہیں ۔ (پھروہ وقت بھی آیا) جب لوگ ان کے بارے میں آپس میں جھگڑ رہے تھے، چنانچہ کچھ لوگوں نے کہا کہ ان پر ایک عمارت بنادو۔ ان کا رَبّ ہی ان کے معاملے کو بہتر جانتا ہے۔ (آخرکار) جن لوگوں کو ان کے معاملات پر غلبہ حاصل تھا، انہوں نے کہا کہ : ’’ ہم تو ان کے اُوپر ایک مسجد ضرور بنائیں گے۔‘‘
وَيَقُوْلُ الْاِنْسَانُ ءَ اِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ اُخْرَجُ حَيًّا
اور (کافر) انسان یہ کہتا ہے کہ : ’’ جب میں مر چکا ہوں گا تو کیا واقعی اُس وقت مجھے زندہ کر کے نکالا جائے گا؟‘‘
اَوَلَا يَذْكُرُ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ قَبْلُ وَلَمْ يَكُ شَـيْئَا
کیا اس انسان کویہ بات یاد نہیں آتی کہ ہم نے اُسے اُس وقت پیدا کیا تھا جب وہ کچھ بھی نہیں تھا؟
اِنَّ السَّاعَةَ اٰتِيَةٌ اَكَادُ اُخْفِيْهَا لِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍۢ بِمَا تَسْعٰي
یقین رکھو کہ قیامت کی گھڑی آنے والی ہے۔ میں اُس (کے وقت) کو خفیہ رکھنا چاہتا ہوں ، تاکہ ہر شخص کو اُ س کے کئے کا بدلہ ملے
يَوْمَ نَطْوِي السَّمَاء كَطَيِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ
اُس دن (کا دھیان رکھو) جب ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ دیں گے جیسے کاغذوں کے طومار میں تحریریں لپیٹ دی جاتی ہیں ۔ جس طرح ہم نے پہلی بار تخلیق کی ابتدا کی تھی، اسی طرح ہم اُسے دوبارہ پیدا کردیں گے۔ یہ ایک وعدہ ہے جسے پورا کرنے کا ہم نے ذمہ لیا ہے۔ ہمیں یقینا یہ کام کرنا ہے
يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّنَ الْبَعْثِ فَإِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِن مُّضْغَةٍ مُّخَلَّقَةٍ وَغَيْرِ مُخَلَّقَةٍ لِّنُبَيِّنَ لَكُمْ وَنُقِرُّ فِي الأَرْحَامِ مَا نَشَاء إِلَى أَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلاً ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّكُمْ وَمِنكُم مَّن يُتَوَفَّى وَمِنكُم مَّن يُرَدُّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَيْلا يَعْلَمَ مِن بَعْدِ عِلْمٍ شَيْئًا وَتَرَى الأَرْضَ هَامِدَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاء اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ وَأَنبَتَتْ مِن كُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ
اے لوگو ! اگر تمہیں دوبارہ زندہ ہونے کے بارے میں کچھ شک ہے تو (ذرا سوچو کہ) ہم نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفے سے، پھر ایک جمے ہوئے خون سے، پھر ایک گوشت کے لوتھڑے سے جو (کبھی) پورا بن جاتا ہے، اور (کبھی) پورا نہیں بنتا، تاکہ ہم تمہارے لئے (تمہاری) حقیقت کھول کر بتا دیں ، اور ہم (تمہیں ) ماؤں کے پیٹ میں جب تک چاہتے ہیں ، ایک متعین مدت تک ٹھہرائے رکھتے ہیں ، پھر تمہیں ایک بچے کی شکل میں باہر لاتے ہیں ، پھر (تمہیں پالتے ہیں ) تاکہ تم اپنی بھر پور عمر تک پہنچ جاؤ، اور تم میں سے بعض وہ ہیں جو (پہلے ہی) دُنیا سے اٹھالئے جاتے ہیں ، اور تمہی میں سے بعض وہ ہوتے ہیں جن کو بدترین عمر (یعنی انتہائی بڑھاپے) تک لوٹا دیا جاتا ہے، یہاں تک کہ وہ سب کچھ جاننے کے بعد بھی کچھ نہیں جانتے۔ اور تم دیکھتے ہو کہ زمین مرجھائی ہوئی پڑی ہے، پھر جب ہم اُس پر پانی برساتے ہیں تو وہ حرکت میں آتی ہے، اُس میں بڑھوتری ہوتی ہے، اور وہ ہر قسم کی خوشنما چیزیں اُگاتی ہے
ذَلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ وَأَنَّهُ يُحْيِي الْمَوْتَى وَأَنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
یہ سب کچھ اس وجہ سے ہے کہ اﷲ ہی کا وجود برحق ہے، اور وہی بے جانوں میں جان ڈالتا ہے، اور وہ ہر چیز پر مکمل قدرت رکھتا ہے
وَّاَنَّ السَّاعَةَ اٰتِيَةٌ لَّا رَيْبَ فِيْهَا ۙ وَاَنَّ اللّٰهَ يَبْعَثُ مَنْ فِي الْقُبُوْرِ
اور اس لئے کہ قیامت کی گھڑی آنے والی ہے، جس میں کوئی شک نہیں ہے، اور اس لئے کہ اﷲ اُن سب لوگوں کو دوبارہ زندہ کرے گاجو قبروں میں ہیں
أَلَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا اللَّيْلَ لِيَسْكُنُوا فِيهِ وَالنَّهَارَ مُبْصِرًا إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کیا اُنہوں نے دیکھا نہیں کہ ہم نے رات اس لئے بنائی ہے کہ وہ اُس میں سکون حاصل کریں ، اور دن اس طرح بنایا ہے کہ اُس میں چیزیں دکھائی دیں؟ یقینا اس میں اُن لوگوں کیلئے بڑی نشانیاں ہیں جو ایمان لاتے ہیں
أَوَلَمْ يَرَوْا كَيْفَ يُبْدِئُ اللَّهُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ إِنَّ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ
بھلا کیا ان لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ اﷲ کس مخلوق کو شروع میں پیدا کرتا ہے؟ پھر وہی اُسے دوبارہ پیدا کرے گا، یہ کام تو اﷲ کیلئے بہت آسان ہے
قُلْ سِيرُوا فِي الأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ بَدَأَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللَّهُ يُنشِئُ النَّشْأَةَ الآخِرَةَ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
کہو کہ : ’’ ذرا زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ اﷲ نے کس مخلوق کو شروع میں پیدا کیا، پھر اﷲ ہی آخرت والی مخلوق کو بھی اُٹھا کھڑا کرے گا۔ یقینا اﷲ ہر چیز پر قادر ہے
يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْيِي الأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَكَذَلِكَ تُخْرَجُونَ
وہ جاندار کو بے جان سے نکال لاتا ہے، اور بے جان کو جاندار سے نکال لیتا ہے، اور وہ زمین کو اُس سے مردہ ہوجانے کے بعد زندگی بخشتا ہے۔ اور اسی طرح تم کو (قبروں سے) نکال لیا جائے گا
وَهُوَ الَّذِي يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِ وَلَهُ الْمَثَلُ الأَعْلَى فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اور وہی ہے جو مخلوق کی ابتدا کرتا ہے، پھر اُسے دوبارہ پیدا کرے گا، اور یہ کام اُس کیلئے زیادہ آسان ہے۔ اور اُسی کی سب سے اُونچی شان ہے، آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی، اور وہی ہے جو اقتدار والا بھی ہے، حکمت والا بھی
فَانظُرْ إِلَى آثَارِ رَحْمةِِ اللَّهِ كَيْفَ يُحْيِي الأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا إِنَّ ذَلِكَ لَمُحْيِي الْمَوْتَى وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اب ذرا اﷲ کی رحمت کے اثرات دیکھو کہ وہ زمین کو اُس کے مردہ ہونے کے بعد کس طرح زندگی بخشتا ہے ! حقیقت یہ ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کرنے والا ہے، اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لا تَأْتِينَا السَّاعَةُ قُلْ بَلَى وَرَبِّي لَتَأْتِيَنَّكُمْ عَالِمِ الْغَيْبِ لا يَعْزُبُ عَنْهُ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلا فِي الأَرْضِ وَلا أَصْغَرُ مِن ذَلِكَ وَلا أَكْبَرُ إِلاَّ فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ
اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ: ’’ ہم پر قیامت نہیں آئے گی‘‘ کہہ دو : ’’ کیوں نہیں آئے گی؟ میرے عالم الغیب پروردگار کی قسم ! وہ تم پر ضرور آکر رہے گی۔ کوئی ذرّہ برابر چیز اُس کی نظر سے دُور نہیں ہوتی، نہ آسمانوں میں ، نہ زمین میں ، اور نہ اُس سے چھوٹی کوئی چیز ایسی ہے نہ بڑی جو ایک کھلی کتاب (یعنی لوحِ محفوظ) میں درج نہ ہو
وَاللَّهُ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ إِلَى بَلَدٍ مَّيِّتٍ فَأَحْيَيْنَا بِهِ الأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا كَذَلِكَ النُّشُورُ
اور اﷲ ہی ہے جو ہوائیں بھیجتا ہے، پھر وہ بادلوں کو اُٹھاتی ہیں ، پھر ہم اُنہیں ہنکا کر ایک ایسے شہر کی طرف لے جاتے ہیں جو (قحط سے) مردہ ہو چکا ہوتا ہے، پھر ہم اُس (بارش) کے ذریعے مردہ زمین کو نئی زندگی عطا کرتے ہیں ۔ بس اسی طرح انسانوں کی دوسری زندگی ہوگی
وَآيَةٌ لَّهُمُ الأَرْضُ الْمَيْتَةُ أَحْيَيْنَاهَا وَأَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبًّا فَمِنْهُ يَأْكُلُونَ
اور ان کیلئے ایک نشانی وہ زمین ہے جو مردہ پڑی ہوئی تھی۔ ہم نے اُسے زندگی عطا کی، اور اُس سے غلہ نکالا، جس کی خوراک یہ کھاتے ہیں
وَضَرَبَ لَنَا مَثَلاً وَنَسِيَ خَلْقَهُ قَالَ مَنْ يُحْيِي الْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ
ہمارے بارے میں تو وہ باتیں بناتا ہے، اور خود اپنی پیدائش کو بھلا بیٹھا ہے۔ کہتا ہے کہ : ’’ ان ہڈیوں کو کون زندگی دے گا جبکہ وہ گل چکی ہوں گی؟‘‘
قُلْ يُحْيِيهَا الَّذِي أَنشَأَهَا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَهُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيمٌ
کہہ دو کہ ؛ ’’ ان کو وہی زندگی دے گا جس نے انہیں پہلی بار پیدا کیا تھا، اور وہ پیدا کرنے کا ہر کام جانتا ہے
الَّذِي جَعَلَ لَكُم مِّنَ الشَّجَرِ الأَخْضَرِ نَارًا فَإِذَا أَنتُم مِّنْهُ تُوقِدُونَ
وہی ہے جس نے تمہارے لئے سر سبز درخت سے آگ پیدا کر دی ہے، پھر تم ذرا سی دیر میں اُس سے سلگانے کا کام لے لیتے ہو
أَوَلَيْسَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يَخْلُقَ مِثْلَهُم بَلَى وَهُوَ الْخَلاَّقُ الْعَلِيمُ
بھلا جس ذات نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، کیا وہ اس بات پر قادر نہیں ہے کہ ان جیسوں کو (دوبارہ) پیدا کرسکے؟۔ کیوں نہیں؟ جبکہ وہ سب کچھ پیدا کرنے کی پوری مہارت رکھتا ہے !
إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَنْ يَقُولَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ
اُس کا معاملہ تو یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کر لے تو صرف اتنا کہتا ہے کہ : ’’ ہوجا‘‘ بس وہ ہو جاتی ہے
فَاسْتَفْتِهِمْ أَهُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَم مَّنْ خَلَقْنَا إِنَّا خَلَقْنَاهُم مِّن طِينٍ لاَّزِبٍ
اب ذرا ان (کافروں ) سے پوچھو کہ ان کی تخلیق زیادہ مشکل ہے یا ہماری پیدا کی ہوئی دوسری مخلوقات کی؟ ان کو تو ہم نے لیس دار گارے سے پیدا کیا ہے
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاء وَالأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا بَاطِلاً ذَلِكَ ظَنُّ الَّذِينَ كَفَرُوا فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ كَفَرُوا مِنَ النَّارِ
اور ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان جو چیزیں ہیں اُن کو فضو ل ہی پیدا نہیں کر دیا۔ یہ تو اُن لوگوں کا گمان ہے جنہوں نے کفر اِختیار کرلیا ہے، چنانچہ ان کافروں کیلئے دوزخ کی شکل میں بڑی تباہی ہے
أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ كَالْفُجَّارِ
جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور جنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، کیا ہم اُن کو ایسے لوگوں کے برابر کر دیں گ جو زمین میں فساد مچاتے ہیں؟ یا ہم پرہیز گاروں کو بدکاروں کے برابر کردیں گے؟
اللَّهُ يَتَوَفَّى الأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
اﷲ تمام روحوں کو اُن کی موت کے وقت قبض کر لیتا ہے، اور جن کو ابھی موت نہیں آئی ہوتی، اُن کو بھی اُن کی نیند کی حالت میں (قبض کر لیتا ہے، ) پھرجن کے بارے میں اُس نے موت کا فیصلہ کر لیا، اُنہیں اپنے پاس روک لیتا ہے، اور دوسری رُوحوں کوا یک معین وقت تک کیلئے چھوڑ دیتا ہے۔ یقینا اس بات میں اُن لوگوں کیلئے بڑی نشانیاں ہیں جو غوروفکر سے کام لیتے ہیں
لَخَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ أَكْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لا يَعْلَمُونَ
یقینی بات ہے کہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا انسانوں کے پیدا کرنے سے زیادہ بڑا کام ہے، لیکن اکثر لوگ (اتنی سی بات) نہیں سمجھتے
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاء اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَى إِنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير
اور اُس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تم زمین کو دیکھتے ہو کہ وہ مرجھائی پڑی ہے۔ پھر جونہی ہم نے اُس پر پانی اُتار ا، وہ حرکت میں آگئی، اور اُس میں بڑھوتری پیدا ہوگئی۔ حقیقت یہ ہے کہ جس نے اُس زمین کو زندہ کیا، وہی مُردوں کو بھی زندہ کرنے والا ہے۔ یقینا وہ ہر چیز پر قادر ہے
أًمْ حَسِبَ الَّذِينَ اجْتَرَحُوا السَّيِّئَاتِ أّن نَّجْعَلَهُمْ كَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَوَاء مَّحْيَاهُم وَمَمَاتُهُمْ سَاء مَا يَحْكُمُونَ
جن لوگوں نے بُرے بُرے کاموں کا ارتکاب کیا ہے، کیا وہ یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ اُنہیں ہم اُن لوگوں کے برابر کر دیں گے جو ایمان لائے ہیں ، اور جنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، جس کے نتیجے میں اُن کا جینا اور مرنا ایک ہی جیسا ہو جائے؟ کتنی بُری بات ہے جو یہ طے کئے ہوئے ہیں !
وَخَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزَى كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُمْ لا يُظْلَمُونَ
اﷲ نے سارے آسمانوں اور زمین کو برحق مقصد کیلئے پیدا کیا ہے، اور اس لئے کیا ہے کہ ہر شخص کو اُس کے کئے ہوئے کاموں کا بدلہ دیا جائے، اور دیتے وقت اُن پر کوئی ظلم نہ کیا جائے
مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَأَجَلٍ مُّسَمًّى وَالَّذِينَ كَفَرُوا عَمَّا أُنذِرُوا مُعْرِضُونَ
ہم نے آسمانوں اور زمین کو کسی برحق مقصد کے بغیر اور کسی متعین میعاد کے بغیر پیدا نہیں کر دیا ہے۔ اور جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، وہ اُس چیز سے منہ موڑے ہوئے ہیں جس سے اُنہیں خبردار کیا گیا ہے
أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَلَمْ يَعْيَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى بَلَى إِنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
کیا ان کو یہ سجھائی نہیں دیا کہ وہ اﷲ جس نے سارے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، اور ان کو پیدا کرنے سے اُس کو ذرا بھی تھکن نہیں ہوئی، وہ یقینا اس بات پر پوری طرح قادر ہے کہ مُردوں کو زندہ کر دے؟ اور کیوں نہ ہو؟ وہ بیشک ہر چیز کی پوری قدرت رکھنے والا ہے
أَفَلَمْ يَنْظُرُوا إِلَى السَّمَاءِ فَوْقَهُمْ كَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَزَيَّنَّاهَا وَمَا لَهَا مِنْ فُرُوجٍ
بھلا کیا انہوں نے اپنے اُوپر آسمان کو نہیں دیکھا کہ ہم نے اُسے کیسے بنایا ہے؟ اور ہم نے اُسے خوبصورتی بخشی ہے، اور اُس میں کسی قسم کے رخنے نہیں ہیں
وَالْاَرْضَ مَدَدْنٰهَا وَاَلْقَيْنَا فِيْهَا رَوَاسِيَ وَاَنْۢبَتْنَا فِيْهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍۢ بَهِيْجٍ
اور زمین ہے کہ ہم نے اُسے پھیلا دیا ہے، اور اُس میں پہاڑوں کے لنگر ڈال دیئے ہیں ، اور اُس میں ہر طرح کی خوشنما چیزیں اُگائی ہیں
تَبْصِرَةً وَذِكْرَى لِكُلِّ عَبْدٍ مُنِيبٍ
تاکہ وہ اﷲ سے لَو لگانے والے ہر بندے کیلئے بصیرت اور نصیحت کا سامان ہو
وَنَزَّلْنَا مِنَ السَّمَاء مَاء مُّبَارَكًا فَأَنبَتْنَا بِهِ جَنَّاتٍ وَحَبَّ الْحَصِيدِ
اور ہم نے آسمان سے برکتوں والا پانی اُتار ا، پھر اُس کے ذریعے باغات اور وہ اناج کے دانے اُگائے جن کی کٹائی ہوتی ہے
وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَّهَا طَلْعٌ نَّضِيدٌ
اور کھجور کے اُونچے اُونچے درخت جن میں تہہ بر تہہ خوشے ہوتے ہیں !
رِزْقًا لِّلْعِبَادِ وَأَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَّيْتًا كَذَلِكَ الْخُرُوجُ
تاکہ ہم بندوں کو رزق عطا کریں ، اور (اس طرح) ہم نے اُس پانی سے ایک مردہ پڑے ہوئے شہر کی زندگی دے دی۔ بس اسی طرح (انسانوں کا قبروں سے) نکلنا بھی ہوگا
اَفَعَيِيْنَا بِالْخَلْقِ الْاَوَّلِ ۭ بَلْ هُمْ فِيْ لَبْسٍ مِّنْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ
بھلا کیا ہم پہلی بار پیدا کرنے سے تھک گئے تھے؟ نہیں ! لیکن یہ لوگ ازسرِ نو پیدا کرنے کے بارے میں دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں
نَحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُوْنَ
ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے، پھر تم تصدیق کیوں نہیں کرتے؟
أَأَنتُمْ تَخْلُقُونَهُ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُونَ
کیا اُسے تم پیدا کرتے ہو، یا پیدا کرنے والے ہم ہیں؟
نَحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوْقِيْنَ
ہم نے ہی تمہارے درمیان موت کے فیصلے کر رکھے ہیں ، اور کوئی نہیں ہے جو ہمیں اس بات سے عاجز کر سکے
عَلٰٓى اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَنُنْشِئَكُمْ فِيْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
کہ ہم تمہاری جگہ تم جیسے اور لوگ لے آئیں ، اور تمہیں پھر سے کسی ایسی حالت میں پیدا کر دیں جسے تم نہیں جانتے
وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْاَةَ الْاُوْلٰى فَلَوْلَا تَذَكَّرُوْنَ
اور تمہیں اپنی پہلی پیدائش کا پور اپتہ ہے، پھر کیوں سبق نہیں لیتے؟
أَيَحْسَبُ الْإِنْسَانُ أَنْ يُتْرَكَ سُدًى
کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ اُسے یونہی چھوڑ دیا جائے گا؟
أَلَمْ يَكُ نُطْفَةً مِنْ مَنِيٍّ يُمْنَى
کیا وہ اُس منی کا ایک قطرہ نہیں تھا جو (ماں کے رحم میں ) ٹپکایا جاتا ہے؟
ثُمَّ كَانَ عَلَقَةً فَخَلَقَ فَسَوَّى
پھر وہ ایک لوتھڑا بنا، پھر اﷲ نے اُسے بنایا، اور اُسے ٹھیک ٹھاک کیا
أَلَيْسَ ذَلِكَ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى
کیا وہ اس بات پر قادر نہیں ہے کہ مُردوں کو پھر سے زندہ کردے؟
إِنَّمَا تُوعَدُونَ لَوَاقِعٌ
یقینا وہ واقعہ ضرور پیش آکر رہے گا جس کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے
وَبَنَيْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًا
اور ہم نے ہی تمہارے اُوپر سات مضبوط وجود (آسمان) تعمیر کئے
وَأَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرَاتِ مَاءً ثَجَّاجًا
اور ہم نے ہی بھرے ہوئے بادلوں سے موسلا دھار پانی برسایا
أَأَنْتُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَمِ السَّمَاءُ بَنَاهَا
(انسانو !) کیا تمہیں پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے، یا آسمان کو؟ اُس کو اﷲ نے بنایا ہے
وَأَغْطَشَ لَيْلَهَا وَأَخْرَجَ ضُحَاهَا
اور اُس کی رات کو اندھیری بنایا ہے، اور اس کے دن کی دُھوپ باہر نکال دی ہے
فَلْيَنْظُرِ الْإِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَ
اب انسان کو یہ دیکھنا چاہئے کہ اُسے کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے؟
لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ
کہ ہم نے انسان کو بہترین سانچے میں ڈھال کر پیدا کیا ہے
ثُمَّ رَدَدْنَاهُ أَسْفَلَ سَافِلِينَ
پھر ہم اُسے پستی والوں میں سب سے زیادہ نچلی حالت میں کردیتے ہیں
إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ
سوائے اُن کے جو اِیمان لائے، اور اُنہوں نے نیک عمل کئے، تو اُن کو ایسا اَجر ملے گا جو کبھی ختم نہیں ہوگا
فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّينِ
پھر (اے انسان !) وہ کیا چیزہے جو تجھے جزا وسزا کو جھٹلانے پر آمادہ کر رہی ہے؟