فہرست مضامین > قيامت >قيامت كے دن كى سختى اور اهلِ محشر كى بے قرارى
قيامت كے دن كى سختى اور اهلِ محشر كى بے قرارى
پارہ
سورۃ
آیت
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَوْ أَنَّ لَهُم مَّا فِي الأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لِيَفْتَدُواْ بِهِ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
یقین رکھو کہ جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے، اگرز مین میں جتنی چیزیں ہیں وہ سب ان کے پاس ہوں ، اور اتنی ہی اور بھی ہوں ، تاکہ وہ قیامت کے دن کے عذاب سے بچنے کیلئے وہ سب فدیہ میں پیش کردیں ، تب بھی ان کی یہ پیشکش قبول نہیں کی جائے گی، اور ان کو درد ناک عذاب ہوگا
قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِلِقَاء اللَّهِ حَتَّى إِذَا جَاءتْهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً قَالُواْ يَا حَسْرَتَنَا عَلَى مَا فَرَّطْنَا فِيهَا وَهُمْ يَحْمِلُونَ أَوْزَارَهُمْ عَلَى ظُهُورِهِمْ أَلاَ سَاء مَا يَزِرُونَ
حقیقت یہ ہے کہ بڑے خسارے میں ہیں وہ لوگ جنہوں نے اﷲ سے جاملنے کو جھٹلایا ہے ! یہاں تک کہ جب قیامت اچانک ان کے سامنے آکھڑی ہوگی تو وہ کہیں گے : ’’ ہائے افسوس ! کہ ہم نے اس (قیامت) کے بارے میں بڑی کوتاہی کی۔ ‘‘ اور وہ (اس وقت) اپنی پیٹھوں پر اپنے گناہوں کا بوجھ لادے ہوئے ہوں گے۔ (لہٰذا) خبردار رہو کہ بہت برا بوجھ ہے جو یہ لوگ اُٹھا رہے ہیں
وَلاَ تَحْسَبَنَّ اللَّهَ غَافِلاً عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ إِنَّمَا يُؤَخِّرُهُمْ لِيَوْمٍ تَشْخَصُ فِيهِ الأَبْصَارُ
اور یہ ہر گز نہ سمجھنا کہ جو کچھ یہ ظالم کر رہے ہیں ، اﷲ اُس سے غافل ہے ۔ وہ تو ان لوگوں کو اُس دن تک کیلئے مہلت دے رہا ہے جس میں آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی
مُهْطِعِينَ مُقْنِعِي رُءُوسِهِمْ لاَ يَرْتَدُّ إِلَيْهِمْ طَرْفُهُمْ وَأَفْئِدَتُهُمْ هَوَاء
وہ سروں کو اُوپر اُٹھائے دوڑ رہے ہوں گے ، اُن کی نگاہیں جھپکنے کو واپس نہیں آئیں گی ، اور اُن کے دل (بدحواسی میں ) اُڑے جارہے ہوں گے
وَاَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ اِذْ قُضِيَ الْاَمْرُ ۘ وَهُمْ فِيْ غَفْلَةٍ وَّهُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ
اور (اے پیغمبر !) ان کو اُس پچھتاوے کے دن سے ڈرائیے جب ہر بات کا آخری فیصلہ ہو جائے گا، جبکہ یہ لوگ (اس وقت) غفلت میں ہیں ، اور ایمان نہیں لارہے
وَاِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلٰي رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا
اور تم میں سے کوئی نہیں ہے جس کا اِ س (دوزخ) پر گذر نہ ہو۔ اس بات کا اﷲ نے حتمی طور پر ذمہ لے رکھا ہے
يَوْمَئِذٍ يَتَّبِعُونَ الدَّاعِيَ لاَ عِوَجَ لَهُ وَخَشَعَت الأَصْوَاتُ لِلرَّحْمَنِ فَلا تَسْمَعُ إِلاَّ هَمْسًا
اُس دن سب کے سب منادی کے پیچھے اس طرح چلے آئیں گے کہ اُس کے سامنے کوئی ٹیڑھ نہیں دکھاسکیں گے۔ اور خدائے رحمن کے آگے تمام آوازیں دَب کر رہ جائیں گی، چنانچہ تمہیں پاؤں کی سرسر اہٹ کے سوا کچھ سنائی نہیں دے گا
بَلْ تَاْتِيْهِمْ بَغْتَةً فَتَبْهَتُهُمْ فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ رَدَّهَا وَلَا هُمْ يُنْظَرُوْنَ
بلکہ وہ (آگ) ان کے پاس ایک دم آدھمکے گی، اور ان کے ہوش و حواس گم کر کے رکھ دے گی، پھر نہ یہ اُسے پیچھے ہٹا سکیں گے، اور نہ انہیں کوئی مہلت دی جائے گی
وَاقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَاِذَا هِىَ شَاخِصَةٌ اَبْصَارُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۭ يٰوَيْلَنَا قَدْ كُنَّا فِيْ غَفْلَةٍ مِّنْ ھٰذَا بَلْ كُنَّا ظٰلِمِيْنَ
اور سچا وعدہ پوراہونے کا وقت قریب آجائے گا تو اچانک حالت یہ ہوگی کہ جن لوگوں نے کفر اپنا لیاتھا اُن کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی، (اور وہ کہیں گے کہ :) ’’ ہائے ہماری کم بختی ! ہم اس چیز سے بالکل ہی غفلت میں تھے، بلکہ ہم نے بڑے ستم ڈھائے تھے۔‘‘
يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ ۚ اِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيْمٌ
اے لوگو ! اپنے پروردگار (کے غضب) سے ڈرو۔ یقین جانو کہ قیامت کا بھونچال بڑی زبردست چیز ہے
يَوْمَ تَرَوْنَهَا تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّآ اَرْضَعَتْ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَتَرَى النَّاسَ سُكٰرٰي وَمَا هُمْ بِسُكٰرٰي وَلٰكِنَّ عَذَابَ اللّٰهِ شَدِيْدٌ
جس دن وہ تمہیں نظر آجائے گا، اُس دن ہر دُودھ پلانے والی اُس بچے (تک) کو بھول بیٹھے گی جس کو اس نے دودھ پلایا، اور ہر حمل والی اپنا حمل گرا بیٹھے گی، اور لوگ تمہیں یوں نظر آئیں گے کہ وہ نشے میں بدحواس ہیں ، حالانکہ وہ نشے میں نہیں ہوں گے، بلکہ اﷲ کا عذاب بڑا سخت ہوگا
رِجَالٌ لَّا تُلْهِيْهِمْ تِجَارَةٌ وَّلَا بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَاِقَامِ الصَّلٰوةِ وَاِيْتَاءِ الزَّكٰوةِ يَخَافُوْنَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيْهِ الْقُلُوْبُ وَالْاَبْصَارُ
جنہیں کوئی تجارت یا کوئی خرید و فروخت نہ اﷲ کی یاد سے غافل کرتی ہے نہ نماز قائم کرنے سے اور نہ زکوٰۃ دینے سے۔ وہ اُس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس میں دل اور نگاہیں اُلٹ پلٹ کر رہ جائیں گی
وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَى يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلاً
اور جس دن ظالم انسان (حسرت سے) اپنے ہاتھو ں کو کاٹ کھائے گا، اور کہے گا : ’’ کاش میں نے پیغمبر کی ہمراہی اختیار کر لی ہوتی !
وَقَالَ الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا بَلْ مَكْرُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ إِذْ تَأْمُرُونَنَا أَن نَّكْفُرَ بِاللَّهِ وَنَجْعَلَ لَهُ أَندَادًا وَأَسَرُّوا النَّدَامَةَ لَمَّا رَأَوُا الْعَذَابَ وَجَعَلْنَا الأَغْلالَ فِي أَعْنَاقِ الَّذِينَ كَفَرُوا هَلْ يُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
اور جنہیں کمزور سمجھا گیا تھا وہ اُن سے کہیں گے جو بڑے بنے ہوئے تھے کہ : ’’ نہیں ، یہ تمہاری رات دن کی مکاری ہی تو تھی (جس نے ہمیں روکا تھا) جب تم ہمیں تاکید کرتے تھے کہ ہم اﷲ سے کفر کا معاملہ کریں ، اور اُس کے ساتھ (دوسروں کو) شریک مانیں ۔‘‘ اور یہ سب جب عذاب کو دیکھ لیں گے تو اپنا پچھتاوا چھپا رہے ہوں گے۔ اور جن جن لوگوں نے کفر اِختیار کیا تھا، ہم اُن سب کے گلوں میں طوق ڈال دیں گے۔ اُن کو کسی اور بات کا نہیں ، اُنہی اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو وہ کیا کرتے تھے
وَقَالُوا يَا وَيْلَنَا هَذَا يَوْمُ الدِّينِ
اور کہیں گے کہ : ’’ ہائے ہماری شامت ! یہ تو حساب و کتاب کا دن ہے۔‘‘
احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا وَأَزْوَاجَهُمْ وَمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ
(فرشتوں سے کہا جائے گا کہ :) ’’ گھیر لاؤ اُن سب کو جنہوں نے ظلم کیا تھا، اوراُن کے ساتھیوں کو بھی، اور اُن کو بھی جن کی یہ اﷲ کو چھوڑ کر عبادت کیا کرتے تھے،
وَلَوْ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مَا فِي الأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لافْتَدَوْا بِهِ مِن سُوءِ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَبَدَا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مَا لَمْ يَكُونُوا يَحْتَسِبُونَ
اور جن لوگوں نے ظلم کا اِرتکاب کیا ہے، اگر اُن کے پاس وہ سب کچھ ہو جو زمین میں ہے، اور اُس کے ساتھ اتنا ہی اور بھی، تو قیامت کے دن بدترین عذاب سے بچنے کیلئے وہ سب فدیہ کے طور پر دینے لگیں گے، اور اﷲ کی طرف سے وہ کچھ ان کے سامنے آجائے گا جس کا اُنہیں گمان بھی نہیں تھا
وَبَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا كَسَبُوا وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُون
اُنہوں نے جو کمائی کی تھی، اُس کی برائیاں اُن کے سامنے ظاہر ہوجائیں گی، اور جن باتوں کا وہ مذاق اُڑایا کرتے تھے، وہ اُنہیں چاروں طرف سے گھیر لیں گی
وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ تَرَى الَّذِينَ كَذَبُواْ عَلَى اللَّهِ وُجُوهُهُم مُّسْوَدَّةٌ أَلَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْمُتَكَبِّرِينَ
اور قیامت کے دن تم دیکھو گے کہ جن لوگوں نے اﷲ پر جھوٹ باندھا ہے، اُن کے چہرے سیاہ پڑے ہوئے ہیں ۔ کیا جہنم میں ایسے متکبروں کا ٹھکانا نہیں ہوگا؟
وَأَنذِرْهُمْ يَوْمَ الآزِفَةِ إِذِ الْقُلُوبُ لَدَى الْحَنَاجِرِ كَاظِمِينَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ حَمِيمٍ وَلا شَفِيعٍ يُطَاعُ
(اے پیغمبر !) ان لوگوں کو ایک ایسی مصیبت کے دن سے ڈراؤ جو قریب آنے والی ہے، جب لوگوں کے کلیجے گھٹ گھٹ کر منہ کو آجائیں گے، ظالموں کا نہ کوئی دوست ہوگا، اور نہ کوئی ایسا سفارشی جس کی بات مانی جائے
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا رَبَّنَا أَرِنَا الَّذَيْنِ أَضَلاَّنَا مِنَ الْجِنِّ وَالإِنسِ نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ أَقْدَامِنَا لِيَكُونَا مِنَ الأَسْفَلِينَ
اور یہ کافرلوگ کہیں گے کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہمیں اُن جنات اور اِنسانوں دونوں کی صورت دکھائیے جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا، تاکہ ہم اُنہیں اپنے پاؤں تلے ایسا روندیں کہ وہ خوب ذلیل ہوں ۔‘‘
تَرَى الظَّالِمِينَ مُشْفِقِينَ مِمَّا كَسَبُوا وَهُوَ وَاقِعٌ بِهِمْ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِي رَوْضَاتِ الْجَنَّاتِ لَهُم مَّا يَشَاؤُونَ عِندَ رَبِّهِمْ ذَلِكَ هُوَ الْفَضْلُ الكَبِيرُ
(اُس وقت) تم ان ظالموں کو دیکھو گے کہ انہوں نے جو کمائی کی ہے، اُس (کے وبال) سے سہمے ہوئے ہوں گے، اور وہ ان پر پڑ کر رہے گا۔ اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور انہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، وہ جنتوں کی کیاریوں میں ہوں گے۔ اُنہیں اپنے پروردگار کے پاس وہ سب کچھ ملے گا جو وہ چاہیں گے۔ یہی بڑا فضل ہے
وَتَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِيٍّ وَقَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَلا إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُّقِيمٍ
اور تم اُنہیں دیکھو گے کہ دوزخ کے سامنے اُنہیں اس طرح پیش کیا جائے گا کہ وہ ذلت کے مارے جھکے ہوئے کن انکھیوں سے دیکھ رہے ہوں گے۔ اور جو لوگ ایمان لاچکے ہیں، وہ کہہ رہے ہوں گے کہ : ’’ واقعی اصل خسارے میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو خسارے میں ڈال دیا۔‘‘ یاد رکھو کہ ظالم لوگ ایسے عذاب میں ہوں گے جو ہمیشہ قائم رہے گا
وَإِنَّهُمْ لَيَصُدُّونَهُمْ عَنِ السَّبِيلِ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُم مُّهْتَدُونَ
ایسے شیاطین اُن کو راستے سے روکتے رہتے ہیں ، اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ٹھیک راستے پر ہیں
حَتَّى إِذَا جَاءنَا قَالَ يَا لَيْتَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ الْقَرِينُ
یہاں تک کہ جب ایسا شخص ہمارے پاس آئے گا تو (اپنے شیطان ساتھی سے) کہے گا کہ : ’’ کاش ! میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا، کیونکہ تو بہت بُرا ساتھی تھا۔‘‘
وَلَن يَنفَعَكُمُ الْيَوْمَ إِذ ظَّلَمْتُمْ أَنَّكُمْ فِي الْعَذَابِ مُشْتَرِكُونَ
اور آج تمہیں یہ بات ہرگز کوئی فائدہ نہیں پہنچائے گی کہ تم عذاب میں ایک دوسرے کے شریک ہو
وَلَلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرضِ وَيَومَ تَقُومُ السَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ يَخْسَرُ الْمُبْطِلُونَ
اور آسمانوں اور زمین کی سلطنت اﷲ ہی کی ہے، اور جس دن قیامت آکھڑی ہوگی، اُس دن جو لوگ باطل پر ہیں ، وہ سخت نقصان اُٹھائیں گے
وَتَرَى كُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً كُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَى إِلَى كِتَابِهَا الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اور تم ہر گروہ کو دیکھو گے کہ وہ گھٹنوں کے بل گرا ہوا ہے۔ ہر گروہ کو اُس کے اعمال نامے کی طرف بلایا جائے گا، (اور کہا جائے گا کہ :) ’’ آج تمہیں اُن اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے
فَذَرْهُمْ حَتّٰى يُلٰقُوْا يَوْمَهُمُ الَّذِيْ فِيْهِ يُصْعَقُوْنَ
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم انہیں (ان کے حال پر) چھوڑ دو، یہاں تک کہ یہ اپنے اُس دن سے جاملیں جس میں ان کے ہوش جاتے رہیں گے
يَوْمَ لا يُغْنِي عَنْهُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا وَلا هُمْ يُنصَرُونَ
جس دن ان کی مکاری ان کے کچھ کام نہیں آئے گی، اور نہ انہیں کوئی مدد مل سکے گی
مُّهْطِعِيْنَ اِلَى الدَّاعِ ۭ يَقُوْلُ الْكٰفِرُوْنَ ھٰذَا يَوْمٌ عَسِرٌ
دوڑے جا رہے ہوں گے اُسی پکارنے والے کی طرف !۔ یہی کافر (جو قیامت کا انکار کرتے تھے) کہیں گے کہ یہ تو بہت ہی کٹھن دن ہے
بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَالسَّاعَةُ اَدْهٰى وَاَمَرُّ
یہی نہیں ، بلکہ ان کے اصل وعدے کا وقت تو قیامت ہے، اور قیامت اور زیادہ مصیبت اور کہیں زیادہ کڑوی ہوگی
يَوْمَ يَقُوْلُ الْمُنٰفِقُوْنَ وَالْمُنٰفِقٰتُ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوا انْظُرُوْنَا نَقْتَبِسْ مِنْ نُّوْرِكُمْ ۚ قِيْلَ ارْجِعُوْا وَرَاۗءَكُمْ فَالْتَمِسُوْا نُوْرًا ۭ فَضُرِبَ بَيْنَهُمْ بِسُوْرٍ لَّهٗ بَابٌ ۭ بَاطِنُهٗ فِيْهِ الرَّحْمَةُ وَظَاهِرُهٗ مِنْ قِبَلِهِ الْعَذَابُ
اُس دن جب منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے کہ : ’’ ذرا ہمارا اِنتظار کر لو کہ تمہارے نور سے ہم بھی کچھ روشنی حاصل کرلیں ۔‘‘ اُن سے کہا جائے گا کہ : ’’ تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ، پھر نور تلاش کرو۔‘‘ پھر اُن کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہوگا جس میں ایک دروازہ ہوگا جس کے اندر کی طرف رحمت ہوگی، اور باہر کی طرف عذاب ہو گا۔‘‘
يُنَادُوْنَهُمْ اَلَمْ نَكُنْ مَّعَكُمْ ۭ قَالُوْا بَلٰى وَلٰكِنَّكُمْ فَتَنْتُمْ اَنْفُسَكُمْ وَتَرَبَّصْتُمْ وَارْتَبْتُمْ وَغَرَّتْكُمُ الْاَمَانِيُّ حَتّٰى جَاءَ اَمْرُ اللّٰهِ وَغَرَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ
وہ مومنوں کو پکاریں گے کہ : ’’ کیاہم تمہارے ساتھ نہیں تھے؟‘‘ مومن کہیں گے کہ : ’’ ہاں ! تھے تو سہی، لیکن تم نے خود اپنے آپ کو فتنے میں ڈال لیا، اور اِنتظار میں رہے، شک میں پڑے رہے، اور جھوٹی آرزوؤں نے تمہیں دھوکے میں ڈالے رکھا، یہاں تک کہ اﷲ کا حکم آگیا، اور وہ بڑا دھوکے باز (یعنی شیطان) تمہیں دھوکا ہی دیتا رہا
فَالْيَوْمَ لا يُؤْخَذُ مِنكُمْ فِدْيَةٌ وَلا مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مَأْوَاكُمُ النَّارُ هِيَ مَوْلاكُمْ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
چنانچہ آج نہ تم سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا، اور نہ اُن لوگوں سے جنہوں نے (کھلے بندوں ) کفر اِختیار کیا تھا۔ تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے، وہی تمہاری رکھوالی ہے، اور یہ بہت بُرا اَنجام ہے۔‘‘
فَلَمَّا رَأَوْهُ زُلْفَةً سِيئَتْ وُجُوهُ الَّذِينَ كَفَرُوا وَقِيلَ هَذَا الَّذِي كُنْتُمْ بِهِ تَدَّعُونَ
پھر جب وہ اس (قیامت کے عذاب) کو پاس آتا دیکھ لیں گے تو کافروں کے چہرے بگڑ جائیں گے، اور کہا جائے گا کہ : ’’ یہ ہے وہ چیز جو تم مانگا کرتے تھے۔‘‘
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ
ان کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی، ان پر ذِلت چھائی ہوئی ہوگی۔ اُس وقت بھی انہیں سجدے کیلئے بلایا جاتا تھا جب یہ لوگ صحیح سالم تھے، (اُس وقت قدرت کے باوجود یہ انکار کرتے تھے)
وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِشِمَالِهِ فَيَقُولُ يَالَيْتَنِي لَمْ أُوتَ كِتَابِيَهْ
رہا وہ شخص جس کا اعمال نامہ اُس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا، تو وہ کہے گا کہ : ’’ اے کاش! مجھے میرا اَعمال نامہ دیا ہی نہ جاتا
يُبَصَّرُونَهُمْ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِي مِنْ عَذَابِ يَوْمِئِذٍ بِبَنِيهِ
حالانکہ وہ ایک دوسرے کو دکھا بھی دیئے جائیں گے۔ مجرم یہ چاہے گا کہ اُس دن کے عذاب سے چھوٹنے کیلئے اپنے بیٹے فدیہ میں دیدے
وَمَنْ فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ثُمَّ يُنْجِيهِ
اور زمین کے سارے کے سارے باشندے۔ پھر (ان سب کو فدیہ میں دے کر) اپنے آپ کو بچالے
فَكَيْفَ تَتَّقُونَ إِنْ كَفَرْتُمْ يَوْمًا يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيبًا
اگر تم بھی نہ مانے تو پھر اُس دن سے کیسے بچو گے جو بچوں کو بوڑھا بنادے گا
يَقُولُ الْإِنْسَانُ يَوْمَئِذٍ أَيْنَ الْمَفَرُّ
اُس وقت انسان کہے گا کہ : ’’ کہاں ہے کوئی جگہ جہاں بھاگ کر جاؤں؟‘‘
إِلَى رَبِّكَ يَوْمَئِذٍ الْمُسْتَقَرُّ
اُس دن تو ہر ایک کو تمہارے پروردگار ہی کے سامنے جاکر ٹھہرنا پڑے گا
إِنَّا نَخَافُ مِنْ رَبِّنَا يَوْمًا عَبُوسًا قَمْطَرِيرًا
ہمیں تو اُس دن کا ڈر لگا ہوا ہے جس میں چہرے بُری طرح بگڑے ہوئے ہوں گے۔‘‘
فَوَقَاهُمُ اللَّهُ شَرَّ ذَلِكَ الْيَوْمِ وَلَقَّاهُمْ نَضْرَةً وَسُرُورًا
اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اﷲ ایسے لوگوں کو اُس دن کے بُرے اثرات سے بچا لے گا، اور اُن کو شادابی اور سرور سے نوازے گا
هَذَا يَوْمُ الْفَصْلِ جَمَعْنَاكُمْ وَالْأَوَّلِينَ
یہ فیصلے کا دن ہے۔ ہم نے تمہیں اور پچھلے لوگوں کو اِکٹھا کر لیا ہے
إِنَّا أَنْذَرْنَاكُمْ عَذَابًا قَرِيبًا يَوْمَ يَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ وَيَقُولُ الْكَافِرُ يَالَيْتَنِي كُنْتُ تُرَابًا
حقیقت یہ ہے کہ ہم نے ایک ایسے عذاب سے خبردار کر دیا ہے جو قریب آنے والا ہے، جس دن ہر شخص وہ اعمال آنکھوں سے دیکھ لے گا جو اُس کے ہاتھوں نے آگے بھیج رکھے ہیں ، اور کافر یہ کہے گا کہ کاش ! میں مٹی ہوجاتا
لِكُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ شَأْنٌ يُغْنِيهِ
(کیونکہ) ان میں سے ہر ایک کو اُس دن اپنی ایسی فکر پڑی ہوگی کہ اُسے دوسروں کا ہوش نہیں ہوگا
وَجِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنْسَانُ وَأَنَّى لَهُ الذِّكْرَى
اور اُس دن جہنم کو سامنے لایا جائے گا، تو اُس دن انسان کو سمجھ آئے گی، اور اُس وقت سمجھ آنے کا موقع کہاں ہوگا؟
يَقُولُ يَالَيْتَنِي قَدَّمْتُ لِحَيَاتِي
وہ کہے گا کہ :’’ کاش ! میں نے اپنی زندگی کیلئے کچھ آگے بھیج دیا ہوتا !‘‘
فَيَوْمَئِذٍ لَا يُعَذِّبُ عَذَابَهُ أَحَدٌ
پھر اُس دن اﷲ کے برابر کوئی عذاب دینے والا نہیں ہوگا
وَمَا يُغْنِي عَنْهُ مَالُهُ إِذَا تَرَدَّى
اور جب ایسا شخص تباہی کے گڑھے میں گرے گا تو اُس کا مال اُس کے کچھ کام نہیں آئے گا