فہرست مضامین > قيامت >عالمِ برزخ كے حالات
عالمِ برزخ كے حالات
پارہ
سورۃ
آیت
وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتٌ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَكِنْ لَا تَشْعُرُونَ
اور نہ کہو ان کو جو مارے گئے خدا کی راہ میں کہ مردے ہیں، بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم کو خبر نہیں
وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُواْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاء عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ
اور (اے پیغمبر !) جو لوگ اﷲ کے راستے میں قتل ہوئے ہیں، انہیں ہر گز مردہ نہ سمجھنا ۔ بلکہ وہ زندہ ہیں، انہیں اپنے رب کے پاس رزق ملتا ہے
فَرِحِينَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ وَيَسْتَبْشِرُونَ بِالَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُواْ بِهِم مِّنْ خَلْفِهِمْ أَلاَّ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ
اﷲ نے ان کو اپنے فضل سے جو کچھ دیا ہے، وہ اس پر مگن ہیں، اور ان کے پیچھے جو لوگ ابھی ان کے ساتھ (شہادت میں ) شامل نہیں ہوئے، اُن کے بارے میں اس بات پر بھی خوشی مناتے ہیں کہ (جب وہ ان سے آکر ملیں گے تو) نہ ان پر کوئی خوف ہوگا، اور نہ وہ غمگین ہوں گے
يَسْتَبْشِرُونَ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ وَأَنَّ اللَّهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ الْمُؤْمِنِينَ
وہ اﷲ کی نعمت اور فضل پر بھی خوشی مناتے ہیں اور اس بات پر بھی کہ اﷲ مومنوں کا اجر ضائع نہیں کرتا
إِنَّ الَّذِينَ تَوَفَّاهُمُ الْمَلآئِكَةُ ظَالِمِي أَنْفُسِهِمْ قَالُواْ فِيمَ كُنتُمْ قَالُواْ كُنَّا مُسْتَضْعَفِينَ فِي الأَرْضِ قَالْوَاْ أَلَمْ تَكُنْ أَرْضُ اللَّهِ وَاسِعَةً فَتُهَاجِرُواْ فِيهَا فَأُوْلَئِكَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَسَاءتْ مَصِيرًا
جن لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا، اور اسی حالت میں فرشتے ان کی روح قبض کرنے آئے تو بولے ’’ تم کس حالت میں تھے ؟ ‘‘ وہ کہنے لگے کہ ’’ ہم تو زمین میں بے بس بنادیئے گئے تھے۔ ‘‘ فرشتوں نے کہا ’’ کیا اﷲ کی زمین کشادہ نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے ؟ ‘‘ لہٰذا ایسے لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ نہایت برا انجام ہے
ثُمَّ رُدُّواْ إِلَى اللَّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ أَلاَ لَهُ الْحُكْمُ وَهُوَ أَسْرَعُ الْحَاسِبِينَ
پھر ان سب کو ان کے مولا ئے برحق کی طرف لوٹا دیا جاتا ہے۔ یاد رکھو ! حکم اسی کا چلتا ہے، اور وہ سب سے زیادہ جلدی حساب لینے والا ہے
إِنَّ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُواْ عَنْهَا لاَ تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاء وَلاَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُجْرِمِينَ
(لوگو !) یقین رکھو کہ جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے، اور تکبر کے ساتھ اُن سے منہ موڑا ہے، اُن کیلئے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جائیں گے، اور وہ جنت میں اُس وقت تک داخل نہیں ہوں گے جب تک کوئی اونٹ ایک سوئی کے ناکے میں داخل نہیں ہوجاتا، اور اسی طرح ہم مجرموں کو اُن کے کئے کا بدلہ دیا کرتے ہیں
لَعَلِّيْٓ اَعْمَلُ صَالِحًا فِيْمَا تَرَكْتُ كَلَّا ۭ اِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِـلُهَا ۭ وَمِنْ وَّرَاۗئِهِمْ بَرْزَخٌ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ
تاکہ جس دُنیا کو میں چھوڑ آیا ہوں ، اُس میں جاکر نیک عمل کروں ۔‘‘ ہر گز نہیں ! یہ تو ایک بات ہی بات ہے جو وہ زبان سے کہہ رہا ہے، اور ان (مرنے والوں ) کے سامنے عالم برزخ کی آڑ ہے جو اُس وقت تک قائم رہے گی جب تک ان کو دوبارہ زندہ کر کے اُٹھایاجائے
قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ
کہہ دو کہ : ’’ تمہیں موت کا وہ فرشتہ پورا پورا وصول کر لے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے، پھر تمہیں واپس تمہارے پروردگار کے پاس لے جایا جائے گا۔‘‘
النَّارُ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا غُدُوًّا وَعَشِيًّا وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ أَدْخِلُوا آلَ فِرْعَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابِ
آگ ہے جس کے سامنے اُنہیں صبح وشام پیش کیا جاتا ہے، اور جس دن قیامت آجائے گی، اُس دن (حکم ہوگا کہ :) ’’ فرعون کے لوگوں کو سخت ترین عذاب میں داخل کر دو۔‘‘
قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْاَرْضُ مِنْهُمْ ۚ وَعِنْدَنَا كِتٰبٌ حَفِيْظٌ
واقعہ تو یہ ہے کہ زمین ان کے جن حصوں کو (کھا کر) گھٹا دیتی ہے، ہمیں اُن کا پورا علم ہے، اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جو سب کچھ محفوظ رکھتی ہے