فہرست مضامین > قران كي حكايات >حضرت هود عليه السلام اور ان كي قوم عاد
حضرت هود عليه السلام اور ان كي قوم عاد
پارہ
سورۃ
آیت
وَإِلَى عَادٍ أَخَاهُمْ هُوداً قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ أَفَلاَ تَتَّقُونَ
اور قومِ عاد کی طرف ہم نے ہود کو بھیجا۔ انہوں نے کہا : ’’ اے میری قوم ! اﷲ کی عبادت کرو۔ اُس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ۔ کیا پھر بھی تم اﷲ سے نہیں ڈرو گے ؟ ‘‘
قَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن قَوْمِهِ إِنَّا لَنَرَاكَ فِي سَفَاهَةٍ وِإِنَّا لَنَظُنُّكَ مِنَ الْكَاذِبِينَ
اُن کی قوم کے سردار جنہوں نے کفر اپنا رکھا تھا، کہنے لگے : ’’ ہم تو یقینی طور پر دیکھ رہے ہیں کہ تم بے وقوفی میں مبتلا ہو، اور بیشک ہمارا گمان یہ ہے کہ تم ایک جھوٹے آدمی ہو۔ ‘‘
قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِي سَفَاهَةٌ وَلَكِنِّي رَسُولٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ
ہود نے کہا : ’’ اے میری قوم ! مجھے کوئی بے وقوفی لاحق نہیں ہوئی، بلکہ میں رب العالمین کی طرف سے بھیجا ہوا پیغمبر ہوں
أُبَلِّغُكُمْ رِسَالاتِ رَبِّي وَأَنَاْ لَكُمْ نَاصِحٌ أَمِينٌ
میں اپنے پروردگار کے پیغامات تم تک پہنچاتا ہوں ، اور میں تمہارا ایسا خیر خواہ ہوں جس پر تم اطمینان کر سکتے ہو
أَوَعَجِبْتُمْ أَن جَاءكُمْ ذِكْرٌ مِّن رَّبِّكُمْ عَلَى رَجُلٍ مِّنكُمْ لِيُنذِرَكُمْ وَاذكُرُواْ إِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَاء مِن بَعْدِ قَوْمِ نُوحٍ وَزَادَكُمْ فِي الْخَلْقِ بَسْطَةً فَاذْكُرُواْ آلاء اللَّهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ
بھلا کیا تمہیں اس بات پر تعجب ہے کہ تمہارے رب کی نصیحت ایک ایسے آدمی کے ذریعے تم تک پہنچی ہے جو خود تم ہی میں سے ہے، تاکہ وہ تمہیں خبردار کرے ؟ اور وہ وقت یاد کرو جب اُس نے نوح (علیہ السلام) کے بعد تمہیں جانشین بنایا، اورجسم کی ڈیل ڈول میں تمہیں (دوسروں سے) بڑھا چڑھا کر رکھا۔ لہٰذا اﷲ کی نعمتوں پر دھیان دو، تاکہ تمہیں فلاح نصیب ہو۔ ‘‘
قَالُواْ أَجِئْتَنَا لِنَعْبُدَ اللَّهَ وَحْدَهُ وَنَذَرَ مَا كَانَ يَعْبُدُ آبَاؤُنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ
انہوں نے کہا : ’’ کیا تم ہمارے پاس اِ س لئے آئے ہو کہ ہم تنہا اﷲ کی عبادت کریں ، اورجن (بتوں ) کی عبادت ہمارے باپ دادا کرتے آئے ہیں ، انہیں چھوڑ بیٹھیں ؟ اچھا اگر تم سچے ہو تو لے آؤ ہمارے سامنے وہ (عذاب) جس کی ہمیں دھمکی دے رہے ہو ! ‘‘
قَالَ قَدْ وَقَعَ عَلَيْكُم مِّن رَّبِّكُمْ رِجْسٌ وَغَضَبٌ أَتُجَادِلُونَنِي فِي أَسْمَاء سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَآؤكُم مَّا نَزَّلَ اللَّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ فَانتَظِرُواْ إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ
ہود نے کہا : ’’ اب تمہارے رب کی طرف سے تم پر عذاب اور قہر کا آنا طے ہوچکا ہے۔ کیا تم مجھ سے (مختلف بتوں کے) ان ناموں کے بارے میں جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لئے ہیں ، جن کی تائید میں اﷲ نے کوئی دلیل نازل نہیں کی ؟ بس تو اَب تم انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔ ‘‘
فَأَنجَيْنَاهُ وَالَّذِينَ مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَقَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَمَا كَانُواْ مُؤْمِنِينَ
چنانچہ ہم نے اُن کو (یعنی ہود علیہ السلام کو) اور اُن کے ساتھیوں کو نجات دی، اور اُن لوگوں کی جڑ کاٹ ڈالی جنہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا تھا، اور مومن نہیں ہوئے تھے
وَإِلَى عَادٍ أَخَاهُمْ هُودًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ مُفْتَرُونَ
اور قومِ عاد کے پاس ہم نے اُن کے بھائی ہود کو پیغمبر بنا کر بھیجا۔ انہوں نے کہا : ’’ اے میری قوم ! اﷲ کی عبادت کرو۔ اُس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ نہیں کہ تم نے جھوٹی باتیں تراش رکھی ہیں
أَلَمْ يَأْتِكُمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ لاَ يَعْلَمُهُمْ إِلاَّ اللَّهُ جَاءتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَرَدُّواْ أَيْدِيَهُمْ فِي أَفْوَاهِهِمْ وَقَالُواْ إِنَّا كَفَرْنَا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ وَإِنَّا لَفِي شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُونَنَا إِلَيْهِ مُرِيبٍ
(اے کفارِ مکہ ! ) کیا تمہیں اُن لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو ہم سے پہلے گذر چکے ہیں ، قومِ نوح ، عاد ، ثمود اور اُن کے بعد آنے والی قومیں جنہیں اﷲ کے سوا کوئی نہیں جانتا ۔ ان سب کے پاس اُن کے رسول کھلے کھلے دلائل لے کر آئے ، تو انہوںنے اُن کے منہ پر اپنے ہاتھ رکھ دیئے ، اور کہا کہ : ’’ جو پیغام تمہیں دے کر بھیجا گیا ہے ، ہم اس کو ماننے سے انکار کرتے ہیں ، اور جس بات کی تم ہمیں دعوت دے رہے ہو ، اُس کے بارے میں ہمیں بڑا بھاری شک ہے ۔ ‘‘
قَالَتْ رُسُلُهُمْ أَفِي اللَّهِ شَكٌّ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ يَدْعُوكُمْ لِيَغْفِرَ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمْ وَيُؤَخِّرَكُمْ إِلَى أَجَلٍ مُّسَمًّى قَالُواْ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُنَا تُرِيدُونَ أَن تَصُدُّونَا عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ آبَآؤُنَا فَأْتُونَا بِسُلْطَانٍ مُّبِينٍ
ان کے پیغمبروں نے اُن سے کہا : ’’ کیا اﷲ کے بارے میں شک ہے جو سارے آسمانوں اور زمین کا خالق ہے ؟ وہ تمہیں بلا رہا ہے کہ تمہاری خاطر تمہارے گناہ معاف کردے ، اور تمہیں ایک مقررہ مدت تک مہلت دے ۔ ‘‘ انہوںنے کہا کہ : ’’ تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم ایسے ہی انسان ہو جیسے ہم ہیں ۔ تم یہ چاہتے ہو کہ ہمارے باپ دادا جن کی عبادت کرتے آئے ہیں ، اُن سے ہمیں روک دو ، لہٰذا کوئی صاف صاف معجزہ لا کر دِکھائو ۔ ‘‘
قَالَتْ لَهُمْ رُسُلُهُمْ إِن نَّحْنُ إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَمُنُّ عَلَى مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَمَا كَانَ لَنَا أَن نَّأْتِيَكُم بِسُلْطَانٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَعلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
ان سے ان کے پیغمبروں نے کہا : ’’ ہم واقعی تمہارے ہی جیسے انسان ہیں ، لیکن اﷲ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے خصوصی احسان فرمادیتا ہے ۔ اور یہ بات ہمارے اختیار میں نہیں ہے کہ ہم اﷲ کے حکم کے بغیر تمہیں کوئی معجزہ لا دکھائیں ، اور مومنوں کو صرف اﷲ پر بھروسہ رکھنا چاہیئے
وَمَا لَنَا أَلاَّ نَتَوَكَّلَ عَلَى اللَّهِ وَقَدْ هَدَانَا سُبُلَنَا وَلَنَصْبِرَنَّ عَلَى مَا آذَيْتُمُونَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ
اور آخر ہم کیوں اﷲ پر بھروسہ نہ رکھیں جبکہ اُس نے ہمیں اُن راستوں کی ہدایت دے دی ہے جن پر ہمیں چلنا ہے ؟ اور تم نے ہمیں جو تکلیفیں پہنچائی ہیں ، ان پر ہم یقینا صبر کریں گے ، اور جن لوگوں کو بھروسہ رکھنا ہو ، اُنہیں اﷲ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے ۔ ‘‘
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ لِرُسُلِهِمْ لَنُخْرِجَنَّكُم مِّنْ أَرْضِنَآ أَوْ لَتَعُودُنَّ فِي مِلَّتِنَا فَأَوْحَى إِلَيْهِمْ رَبُّهُمْ لَنُهْلِكَنَّ الظَّالِمِينَ
اور جن لوگوں نے کفرا پنا لیا تھا ، اُنہوںنے اپنے پیغمبروں سے کہا کہ : ’’ ہم تمہیں اپنی سرزمین سے نکال کر رہیں گے ، ورنہ تمہیں ہمارے دین میں واپس آنا پڑے گا ۔ ‘‘ چنانچہ اُن کے پروردگار نے ان پر وحی بھیجی کہ : ’’ یقین رکھو ، ہم ان ظالموں کو ہلاک کر دیں گے ،
وَلَنُسْكِنَنَّكُمُ الأَرْضَ مِن بَعْدِهِمْ ذَلِكَ لِمَنْ خَافَ مَقَامِي وَخَافَ وَعِيدِ
اور اُن کے بعد یقینا تمہیں زمین میں بسائیں گے ۔ یہ ہے ہر اُس شخص کا صلہ جو میرے سامنے کھڑا ہونے کا خوف رکھتا اور میری وعید سے ڈرتا ہو ۔ ‘‘
وَاسْتَفْتَحُواْ وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ
اور ان کافروں نے خود فیصلہ مانگا ، اور (نتیجہ یہ ہوا کہ ) ہر ڈینگیں مارنے والا ہٹ دھر م نامراد ہو کر رہا
مِّن وَرَآئِهِ جَهَنَّمُ وَيُسْقَى مِن مَّاء صَدِيدٍ
اُس کے آگے جہنم ہے ، اور (وہاں ) اُسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا ،
يَتَجَرَّعُهُ وَلاَ يَكَادُ يُسِيغُهُ وَيَأْتِيهِ الْمَوْتُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٍ وَمِن وَرَآئِهِ عَذَابٌ غَلِيظٌ
وہ اُسے گھونٹ گھونٹ کر کے پیئے گا ، اور اُسے ایسا محسوس ہوگا کہ وہ اُسے حلق سے اُتار نہیں سکے گا ۔ موت اُس پر ہر طرف سے آرہی ہوگی ، مگر وہ مرے گا نہیں ، اور اُس کے آگے (ہمیشہ ) ایک اور سخت عذاب موجود ہوگا
وَعَادًا وَثَمُودَ وَأَصْحَابَ الرَّسِّ وَقُرُونًا بَيْنَ ذَلِكَ كَثِيرًا
اسی طرح ہم نے عاد، ثمود، اور اصحاب الرس کو اور اُن کے درمیان بہت سی نسلوں کو تباہ کیا
وَكُلاًّ ضَرَبْنَا لَهُ الأَمْثَالَ وَكُلاًّ تَبَّرْنَا تَتْبِيرًا
ان میں سے ہر ایک کو سمجھانے کیلئے ہم نے مثالیں دیں ، اور (جب وہ نہ مانے تو) ہر ایک کو ہم نے پیس کر رکھ دیا
إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ هُودٌ أَلا تَتَّقُونَ
جبکہ اُ ن کے بھائی ہود نے اُن سے کہا کہ : ’’ کیا تم اﷲ سے ڈرتے نہیں ہو؟
وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ
اور میں تم سے اس کام پر کسی قسم کی کوئی اُجرت نہیں مانگتا۔ میرا اَجر تو صرف اُس ذات نے اپنے ذمے لے رکھا ہے جو سارے دنیا جہان کی پرورش کرتی ہے
أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ آيَةً تَعْبَثُونَ
کیا تم ہر اُونچی جگہ پر کوئی یادگار بنا کر فضول حرکتیں کرتے ہو؟
وَتَتَّخِذُونَ مَصَانِعَ لَعَلَّكُمْ تَخْلُدُونَ
اور تم نے بڑی کاریگری سے بنائی ہوئی عمارتیں اس طرح رکھ چھوڑی ہیں جیسے تمہیں ہمیشہ زندہ رہنا ہے؟
وَإِذَا بَطَشْتُم بَطَشْتُمْ جَبَّارِينَ
اور جب کسی کی پکڑ کرتے ہو تو پکے ظالم و جابر بن کر پکڑ کرتے ہو
وَاتَّقُوا الَّذِي أَمَدَّكُم بِمَا تَعْلَمُونَ
اور اُس ذات سے ڈرو جس نے اُن چیزوں سے نواز کر تمہاری قوت میں اضافہ کیا ہے جو تم خود جانتے ہو
إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
حقیقت یہ ہے کہ مجھے تم پر ایک زبردست دن کے عذاب کا اندیشہ ہے۔‘‘
قَالُوا سَوَاء عَلَيْنَا أَوَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَكُن مِّنَ الْوَاعِظِينَ
وہ کہنے لگے : ’’ چاہے تم نصیحت کرو، یا نہ کرو، ہمارے لئے سب برابر ہے
فَكَذَّبُوهُ فَأَهْلَكْنَاهُمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ
غرض ان لوگوں نے ہود کو جھٹلایا، جس کے نتیجے میں ہم نے اُن کو ہلاک کر دیا۔ یقینا اس سارے واقعے میں عبرت کا بڑا سامان ہے، پھر بھی ان میں سے اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے
وَعَادًا وَثَمُودَ وَقَد تَّبَيَّنَ لَكُم مِّن مَّسَاكِنِهِمْ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ وَكَانُوا مُسْتَبْصِرِينَ
اور ہم نے عاد اور ثمود کو بھی ہلاک کیا، اور اُن کی تباہی تم پر اُن کے گھروں سے واضح ہوچکی ہے۔ اور شیطان نے اُن کے اعمال کو ان کی نگاہوں میں خوشنما بنا کر اُنہیں راہِ راست سے روک دیا تھا، حالانکہ وہ سوجھ بوجھ کے لوگ تھے
فَإِنْ أَعْرَضُوا فَقُلْ أَنذَرْتُكُمْ صَاعِقَةً مِّثْلَ صَاعِقَةِ عَادٍ وَثَمُودَ
پھر بھی اگر یہ لوگ منہ موڑیں تو کہہ دوکہ : ’’ میں نے تمہیں اُس کڑکے سے خبردار کر دیا ہے جیسا کڑکا عاد اور ثمود پر نازل ہوا تھا۔‘‘
إِذْ جَاءتْهُمُ الرُّسُلُ مِن بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّهَ قَالُوا لَوْ شَاء رَبُّنَا لأَنزَلَ مَلائِكَةً فَإِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُمْ بِهِ كَافِرُونَ
یہ اُس وقت کی بات ہے جب اُن کے پاس پیغمبر (کبھی) اُن کے آگے سے اور (کبھی) اُن کے پیچھے سے یہ پیغام لے کر آئے کہ اﷲ کے سوا کسی چیز کی عبادت نہ کرو۔ اُنہوں نے کہا کہ : ’’ اگر ہمارا پروردگار چاہتا تو فرشتے بھیجتا۔ لہٰذا جس بات کے ساتھ تمہیں بھیجا گیا ہے، ہم اُس کو ماننے سے انکار کرتے ہیں ۔‘‘
فَأَمَّا عَادٌ فَاسْتَكْبَرُوا فِي الأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَقَالُوا مَنْ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَهُمْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ
پھر عاد کا قصہ تو یہ ہوا کہ اُنہوں نے زمین میں ناحق تکبر کا رویہ اختیار کیا، اور کہا کہ : ’’ کون ہے جو طاقت میں ہم سے زیادہ ہو؟‘‘ بھلا کیا اُن کو یہ نہیں سوجھا کہ جس اﷲ نے اُن کو پیدا کیا ہے، وہ طاقت میں اُن سے کہیں زیادہ ہے؟ اور وہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے رہے
فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي أَيَّامٍ نَّحِسَاتٍ لِّنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَعَذَابُ الآخِرَةِ أَخْزَى وَهُمْ لا يُنصَرُونَ
چنانچہ ہم نے کچھ منحوس دنوں میں اُن پر آندھی کی شکل میں ہوا بھیجی تاکہ اُنہیں دُنیوی زندگی میں رُسوائی کے عذاب کا مزہ چکھائیں ۔ اور آخرت کا عذاب اُس سے بھی زیادہ رُسوا کرنے والا ہے، اور اُن کو کوئی مدد میسر نہیں آئے گی
وَاذْكُرْ أَخَا عَادٍ إِذْ أَنذَرَ قَوْمَهُ بِالأَحْقَافِ وَقَدْ خَلَتْ النُّذُرُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّهَ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
اور قومِ عاد کے بھائی (حضرت ہود علیہ السلام) کا تذکرہ کرو، جب اُنہوں نے اپنی قوم کو خم دار ٹیلوں کی سر زمین میں خبردار کیا تھا۔ اور ایسے خبردار کرنے والے اُن سے پہلے بھی گذر چکے ہیں ، اور اُن کے بعد بھی۔ کہ : ’’ اﷲ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، مجھے تم پر ایک زبردست دن کا اندیشہ ہے۔‘‘
قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَأْفِكَنَا عَنْ آلِهَتِنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ
اُنہوں نے کہا : ’’ کیا تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو کہ ہمارے خداؤں سے ہمیں برگشتہ کرو؟ اچھا اگر تم سچے ہو تو لے آؤ ہم پر وہ (عذاب) جس کی دھمکی دے رہے ہو۔‘‘
قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللَّهِ وَأُبَلِّغُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ وَلَكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ
اُنہوں نے فرمایا : ’’ ٹھیک ٹھیک علم تو اﷲ کے پاس ہے (کہ وہ عذاب کب آئے گا؟) مجھے جو پیغام دے کر بھیجا گیا ہے، میں تو تمہیں وہی پیغام پہنچا رہاہوں ، البتہ میں یہ ضرور دیکھ رہا ہوں کہ تم ایسے لوگ ہو جو نادانی کی باتیں کر رہے ہو۔‘‘
فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُم بِهِ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ
پھر ہوا یہ کہ جب انہوں نے اُس (عذاب) کو ایک بادل کی شکل میں آتا دیکھا جو اُن کی وادیوں کا رُخ کر رہا تھا تو انہوں نے کہا کہ : ’’ یہ بادل ہے جو ہم پر بارش برسائے گا۔‘‘۔ نہیں ! بلکہ یہ وہ چیز ہے جس کی تم نے جلدی مچائی تھی۔ ایک آندھی جس میں دردناک عذاب ہے
تُدَمِّرُ كُلَّ شَيْءٍ بِأَمْرِ رَبِّهَا فَأَصْبَحُوا لا يُرَى إِلاَّ مَسَاكِنُهُمْ كَذَلِكَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ
جو اپنے پروردگار کے حکم سے ہر چیز کو تہس نس کر ڈالے گی ! غرض اُن کی حالت یہ ہوگئی کہ اُن کے گھروں کے سوا کچھ نظر نہیں آتا تھا۔ ایسے مجرموں کو ہم ایسے ہی سزا دیتے ہیں
وَلَقَدْ مَكَّنَّاهُمْ فِيمَا إِن مَّكَّنَّاكُمْ فِيهِ وَجَعَلْنَا لَهُمْ سَمْعًا وَأَبْصَارًا وَأَفْئِدَةً فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ سَمْعُهُمْ وَلا أَبْصَارُهُمْ وَلا أَفْئِدَتُهُم مِّن شَيْءٍ إِذْ كَانُوا يَجْحَدُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِؤُون
اور (اے عرب کے لوگو !) ہم نے ان لوگوں کو ان باتوں کی طاقت دی تھی جن کی طاقت تمہیں نہیں دی، اور ہم نے اُن کو کان، آنکھیں اور دل سب کچھ دے رکھے تھے، لیکن نہ اُن کے کان اور ان کی آنکھیں اُن کے کچھ کام آئیں ، اور نہ اُن کے دل، کیونکہ وہ اﷲ کی آیتوں کا انکار کرتے تھے، اور جس چیز کا وہ مذاق اُڑایا کرتے تھے، اُسی نے اُنہیں آگھیرا
وَفِيْ عَادٍ اِذْ اَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الرِّيْحَ الْعَقِيْمَ
نیز قومِ عاد میں (بھی ہم نے ایسی ہی نشانی چھوڑ ی تھی) جب ہم نے اُن پر ایک ایسی آندھی بھیجی جو ہر بہتری سے بانجھ تھی
مَا تَذَرُ مِنْ شَيْءٍ اَتَتْ عَلَيْهِ اِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيْمِ
وہ جس چیز پر بھی گذرتی، اُسے ایسا کر چھوڑ تی جیسے وہ گل کر چورا چورا ہوگئی ہو
كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِيْ وَنُذُرِ
عاد کی قوم نے بھی جھٹلانے کا رویہ اِختیار کیا، پھر دیکھ لو کہ میرا عذاب اور میری تنبیہات کیسی تھیں؟
اِنَّآ اَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيْحًا صَرْصَرًا فِيْ يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ
ہم نے ایک مسلسل نحوست کے دن میں اُن پر تیز آندھی والی ہوا چھوڑدی تھی
تَنْزِعُ النَّاسَ ۙ كَاَنَّهُمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنْقَعِرٍ
جو لوگوں کو اس طرح اُکھاڑ پھینک دیتی تھی جیسے وہ کھجور کے اُکھڑے ہوئے درخت کے تنے ہوں
أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ أَن يَسْبِقُونَا سَاء مَا يَحْكُمُونَ
جن لوگوں نے برے برے کام کئے ہیں ، کیا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہم سے بازی لے جائیں گے؟ بہت برا اندازہ ہے جو وہ لگا رہے ہیں
مَن كَانَ يَرْجُو لِقَاء اللَّهِ فَإِنَّ أَجَلَ اللَّهِ لآتٍ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
جو شخص اﷲ سے جاملنے کی اُمید رکھتا ہو، اُسے یقین رکھنا چاہئے کہ اﷲ کی مقرر کی ہوئی میعاد ضرور آکر رہے گی، اور وہی ہے جو ہر بات سنتا، ہر چیز جانتا ہے
وَمَن جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ
اورجو شخص بھی ہمارے راستے میں محنت اُٹھاتاہے، وہ اپنے ہی فائدے کیلئے محنت اُٹھاتا ہے۔ یقینا اﷲ تمام دُنیا جہان کے لوگوں سے بے نیاز ہے
وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَحْسَنَ الَّذِي كَانُوا يَعْمَلُونَ
اور جو لوگ ایمان لے آئے ہیں ، اور اُنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، ہم اُن کی خطاؤں کو ضرور اُن سے جھاڑ دیں گے، اور جو عمل وہ کر رہے ہیں ، اُن کا بہترین بدلہ اُنہیں ضرور دیں گے
وَوَصَّيْنَا الإِنسَانَ بِوَالِدَيْهِ حُسْنًا وَإِن جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِي مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ فَلا تُطِعْهُمَا إِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ فَأُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اور ہم نے انسان کو حکم دیاہے کہ وہ والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔ اور اگر وہ تم پر زور ڈالیں کہ تم میرے ساتھ کسی ایسے (معبود) کو شریک ٹھہراؤ جس کے بارے میں تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے تو اُن کا کہنا مت مانو۔ میری ہی طرف تم سب کو لوٹ کر آنا ہے، اُس وقت میں تمہیں بتاؤں گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو
أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ
کیا تم نے دیکھا نہیں کہ تمہارے پروردگار نے عاد کے ساتھ کیا سلوک کیا
الَّتِي لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُهَا فِي الْبِلَادِ
جس کے برابر دُنیا کے ملکوں میں کوئی اور قوم پیدا نہیں کی گئی؟
وَثَمُودَ الَّذِينَ جَابُوا الصَّخْرَ بِالْوَادِ
اور ثمود کی اُس قوم کے ساتھ کیا کیا جس نے وادی میں پتھر کی چٹانوں کو تراش رکھا تھا؟
الَّذِينَ طَغَوْا فِي الْبِلَادِ
یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے دُنیا کے ملکوں میں سرکشی اِختیار کر لی تھی