فہرست مضامین > قران كي حكايات >حضرت ابراهيم عليه السلام كا قصه
حضرت ابراهيم عليه السلام كا قصه
پارہ
سورۃ
آیت
وَإِذِ ابْتَلَى إِبْرَاهِيمَ رَبُّهُ بِكَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ قَالَ إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِمَامًا قَالَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي قَالَ لَا يَنَالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ
اور (وہ وقت یاد کرو) جب ابراہیم کو ان کے پروردگار نے کئی باتوں سے آزمایا اور انہوں نے وہ ساری باتیں پوری کیں ۔ اﷲ نے (ان سے) کہا : ’’ میں تمہیں تمام انسانوں کا پیشوا بنانے والا ہوں ۔‘‘ ابراہیم نے پوچھا: ’’ اور میری اولاد میں سے ؟ ‘‘ اﷲ نے فرمایا : ’’ میرا (یہ) عہد ظالموں کو شامل نہیں ہے ۔‘‘
وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَعَهِدْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ
اور وہ وقت یاد کرو جب ہم نے بیت اﷲ کو لوگوں کیلئے ایسی جگہ بنایا جس کی طرف وہ لوٹ لوٹ کر جائیں اور جو سراپا امن ہو۔ اور تم مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بنا لو۔ اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل کو یہ تاکید کی کہ : ’’ تم دونوں میرے گھر کو ان لوگوں کیلئے پاک کرو جو (یہاں) طواف کریں اور اعتکاف میں بیٹھیں اور رکوع اور سجدہ بجالائیں ‘‘
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا بَلَدًا آمِنًا وَارْزُقْ أَهْلَهُ مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ آمَنَ مِنْهُمْ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ قَالَ وَمَنْ كَفَرَ فَأُمَتِّعُهُ قَلِيلًا ثُمَّ أَضْطَرُّهُ إِلَى عَذَابِ النَّارِ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب ابراہیم نے کہا تھا کہ : ’’ اے میرے پروردگار! اس کو ایک پر امن شہر بنا دیجئے اور اس کے باشندوں میں سے جو اﷲ اور یوم آخرت پر ایمان لائیں انہیں قسم قسم کے پھلوں سے رزق عطا فرمائیے۔ ‘‘ اﷲ نے کہا : ’’اور جو کفر اختیا رکرے گا اس کو بھی میں کچھ عرصے کیلئے لطف اٹھا نے کا موقع دوں گا، (مگر) پھر اسے دوزخ کے عذاب کی طرف کھینچ لے جاؤں گا۔ اور وہ بدترین ٹھکانہ ہے۔‘‘
وَإِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
اور اس وقت کا تصور کرو جب ابراہیم بیت اﷲ کی بنیادیں اٹھا رہے تھے اور اسماعیل بھی (ان کے ساتھ شریک تھے اور دونوں یہ کہتے جاتے تھے کہ :) ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہم سے (یہ خدمت) قبول فرمالے ۔ بیشک تو اور صرف تو ہی ہر ایک کی سننے والا، ہر ایک کو جاننے ولا ہے
رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةً لَكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ
اے ہمارے پروردگار ! ہم دونوں کو اپنا مکمل فرماں بردار بنالے اور ہماری نسل سے بھی ایسی امت پید ا کر جو تیری پوری تابع دار ہو۔ اور ہم کو ہماری عبادتوں کے طریقے سکھا دے، اور ہماری توبہ قبول فرمالے ۔ بیشک تو اور صرف تو ہی معاف کر دینے کا خوگر (اور) بڑی رحمت کا مالک ہے
رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اور ہمارے پروردگار ! اِ ن میں ایک ایسا رسول بھی بھیجنا جو انہی میں سے ہو، جو ان کے سامنے تیری آیتوں کی تلاوت کرے، انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کو پاکیزہ بنائے ۔ بیشک تیری اور صرف تیری ذات وہ ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے، جس کی حکمت بھی کامل
وَمَنْ يَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ إِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهُ وَلَقَدِ اصْطَفَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ
اور کون ہے جو ابراہیم کے طریقے سے انحراف کرے؟ سوائے اس شخص کے جو خود اپنے آپ کو حماقت میں مبتلا کرچکا ہو! حقیقت تو یہ ہے کہ ہم نے دنیا میں انہیں (اپنے لئے) چن لیا تھا اور آخرت میں ان کا شمار صالحین میں ہوگا
إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ
جب ان کے پروردگار نے ان سے کہا کہ : ’’سرِ تسلیم خم کردو!‘‘ تو وہ (فوراً) بولے : ’’ میں نے رب العالمین کے (ہر حکم کے) آگے سر جھکا دیا۔‘‘
وَوَصَّى بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَابَنِيَّ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَى لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ
اور اسی بات کی ابراہیم نے اپنے بیٹوں کو وصیت کی، اور یعقوب نے بھی (اپنے بیٹوں کو) کہ : ’’ اے میرے بیٹو! اﷲ نے یہ دین تمہارے لئے منتخب فرمالیا ہے لہٰذا تمہیں موت بھی آئے تو اس حالت میں آئے کہ تم مسلم ہو‘‘
وَمَنْ يَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ إِلَّا مَنْ سَفِهَ نَفْسَهُ وَلَقَدِ اصْطَفَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ
اور کون ہے جو ابراہیم کے طریقے سے انحراف کرے؟ سوائے اس شخص کے جو خود اپنے آپ کو حماقت میں مبتلا کرچکا ہو! حقیقت تو یہ ہے کہ ہم نے دنیا میں انہیں (اپنے لئے) چن لیا تھا اور آخرت میں ان کا شمار صالحین میں ہوگا
إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ
جب ان کے پروردگار نے ان سے کہا کہ : ’’سرِ تسلیم خم کردو!‘‘ تو وہ (فوراً) بولے : ’’ میں نے رب العالمین کے (ہر حکم کے) آگے سر جھکا دیا۔‘‘
وَوَصَّى بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَابَنِيَّ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَى لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ
اور اسی بات کی ابراہیم نے اپنے بیٹوں کو وصیت کی، اور یعقوب نے بھی (اپنے بیٹوں کو) کہ : ’’ اے میرے بیٹو! اﷲ نے یہ دین تمہارے لئے منتخب فرمالیا ہے لہٰذا تمہیں موت بھی آئے تو اس حالت میں آئے کہ تم مسلم ہو‘‘
أَمْ كُنْتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِنْ بَعْدِي قَالُوا نَعْبُدُ إِلَهَكَ وَإِلَهَ آبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَهًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ
کیا اس وقت تم خود موجود تھے جب یعقوب کی موت کا وقت آیا تھا، جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے کہا تھا کہ تم میرے بعد کس کی عبادت کروگے؟ ان سب نے کہا تھا کہ ہم اسی ایک خدا کی عبادت کریں گے جو آپ کا معبود ہے اور آپ کے باپ دادوں ابراہیم، اسماعیل اور اسحاق کا معبود ہے ۔ اور ہم صرف اسی کے فرماں بردار ہیں
تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ
وہ ایک امت تھی جو گذر گئی ۔ جو کچھ انہوں نے کمایا وہ ان کا ہے اور جو کچھ تم نے کمایا وہ تمہارا ہے اور تم سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کیا عمل کرتے تھے
وَقَالُوا كُونُوا هُودًا أَوْ نَصَارَى تَهْتَدُوا قُلْ بَلْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ
اور یہ (یہودی اور عیسائی مسلمانوں سے) کہتے ہیں کہ : ’’ تم یہودی یا عیسائی ہو جاؤ، راہِ راست پر آجاؤگے۔‘‘ کہہ دو کہ : ’’ نہیں، بلکہ (ہم تو) ابراہیم کے دین کی پیروی کریں گے جو ٹھیک ٹھیک سیدھی راہ پر تھے، اور وہ ان لوگوں میں سے نہ تھے جو اﷲ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتے ہیں ۔‘‘
قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْنَا وَمَا أُنْزِلَ إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَى وَعِيسَى وَمَا أُوتِيَ النَّبِيُّونَ مِنْ رَبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ
(مسلمانو !) کہہ دو کہ : ’’ ہم اﷲ پر ایمان لائے ہیں، اور اس کلام پر بھی جو ہم پر اتارا گیااور اس پر بھی جو ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب اور ان کی اولاد پر اتارا گیا، اور اس پر بھی جو موسیٰ اور عیسیٰ کو دیا گیا اور اس پر بھی جو دوسرے پیغمبروں کو ان کے پروردگار کی طرف سے عطا ہوا۔ ہم ان پیغمبروں کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے اور ہم اسی (ایک خدا) کے تابع فرمان ہیں ۔ ‘‘
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ فِي رَبِّهِ أَنْ آتَاهُ اللَّهُ الْمُلْكَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّيَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ قَالَ أَنَا أُحْيِي وَأُمِيتُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَإِنَّ اللَّهَ يَأْتِي بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَأْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِي كَفَرَ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
کیا تم نے اس شخص (کے حال) پر غور کیا جس کو اﷲ نے سلطنت کیا دے دی تھی کہ وہ اپنے پروردگار (کے وجود ہی) کے بارے میں ابراہیم سے بحث کرنے لگا؟ جب ابراہیم نے کہا کہ : ’’ میرا پروردگار وہ ہے جو زندگی بھی دیتا ہے اور موت بھی ۔‘‘ تو وہ کہنے لگا کہ : ’’ میں بھی زندگی دیتا ہوں اور موت دیتا ہوں ۔ ‘‘ ابراہیم نے کہا : ’’ اچھا ! اﷲ تو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے تم ذرا اسے مغرب سے تو نکال کر لاؤ۔ ‘‘ اس پر وہ کافر مبہوت ہو کر رہ گیا ۔ اور اﷲ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں دیا کرتا
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ أَرِنِي كَيْفَ تُحْيِ الْمَوْتَى قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلَى وَلَكِنْ لِيَطْمَئِنَّ قَلْبِي قَالَ فَخُذْ أَرْبَعَةً مِنَ الطَّيْرِ فَصُرْهُنَّ إِلَيْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلَى كُلِّ جَبَلٍ مِنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ يَأْتِينَكَ سَعْيًا وَاعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور (اس وقت کا تذکرہ سنو) جب ابراہیم نے کہا تھا کہ میرے پروردگار ! مجھے دکھائیے کہ آپ مردوں کو کیسے زندہ کرتے ہیں ؟ اﷲ نے کہا :’’ کیا تمہیں یقین نہیں ؟ ‘‘ کہنے لگے : ’’ یقین کیوں نہ ہوتا ؟ مگر (یہ خواہش اس لئے کی ہے) تاکہ میرے دل کو پورا اطمینان حاصل ہو جائے ۔ ‘‘ اﷲ نے کہا :’’ اچھا ! تو چار پرندے لو، انہیں اپنے سے مانوس کر لو، پھر (ان کو ذبح کر کے) ان کا ایک ایک حصہ ہر پہاڑ پر رکھ دو، پھر ان کو بلاؤ، وہ چاروں تمہارے پاس دوڑے چلے آئیں گے ۔ اور جان رکھو کہ اﷲ پوری طرح صاحبِ اقتدار بھی ہے، اعلیٰ درجے کی حکمت والا بھی ۔ ‘‘
يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تُحَآجُّونَ فِي إِبْرَاهِيمَ وَمَا أُنزِلَتِ التَّورَاةُ وَالإنجِيلُ إِلاَّ مِن بَعْدِهِ أَفَلاَ تَعْقِلُونَ
اے اہلِ کتاب ! تم ابراہیم کے بارے میں کیوں بحث کرتے ہو حالانکہ تورات اور انجیل ان کے بعد ہی تو نازل ہوئی تھیں ؛ کیا تمہیں اتنی بھی سمجھ نہیں ہے ؟
هَاأَنتُمْ هَؤُلاء حَاجَجْتُمْ فِيمَا لَكُم بِهِ عِلمٌ فَلِمَ تُحَآجُّونَ فِيمَا لَيْسَ لَكُم بِهِ عِلْمٌ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ
دیکھو! یہ تم ہی تو ہو جنہوں نے ان معاملات میں اپنی سی بحث کر لی ہے جن کا تمہیں کچھ نہ کچھ علم تھا ۔ اب ان معاملات میں کیوں بحث کرتے ہو جن کا تمہیں سرے سے کوئی علم ہی نہیں ہے ؟ اﷲ جانتا ہے، اور تم نہیں جانتے
مَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ يَهُودِيًّا وَلاَ نَصْرَانِيًّا وَلَكِن كَانَ حَنِيفًا مُّسْلِمًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ
ابراہیم نہ یہودی تھے، نہ نصرانی، بلکہ وہ تو سیدھے سیدھے مسلمان تھے اور شرک کرنے والوں میں کبھی شامل نہیں ہوئے
وَمَنْ أَحْسَنُ دِينًا مِّمَّنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لله وَهُوَ مُحْسِنٌ واتَّبَعَ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلاً
اور اس سے بہتر کس کا دین ہو گا جس نے اپنے چہرے (سمیت سارے وجود) کو اﷲ کے آگے جھکا دیا ہو، جبکہ وہ نیکی کا خوگر بھی ہو، اورجس نے سیدھے سچے ابراہیم کے دین کی پیروی کی ہو۔ اور (یہ معلوم ہی ہے کہ) اﷲ نے ابراہیم کو اپنا خاص دوست بنا لیا تھا
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لأَبِيهِ آزَرَ أَتَتَّخِذُ أَصْنَامًا آلِهَةً إِنِّي أَرَاكَ وَقَوْمَكَ فِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ
اور (اُس وقت کا ذکر سنو) جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا تھا کہ : ’’ کیا آپ بتوں کو خدا بنائے بیٹھے ہیں ؟ میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ اور آپ کی قوم کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں ۔ ‘‘
وَكَذَلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَلِيَكُونَ مِنَ الْمُوقِنِينَ
اور اسی طرح ہم ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی سلطنت کا نظارہ کراتے تھے، اور مقصد یہ تھا کہ وہ مکمل یقین رکھنے والوں میں شامل ہوں
فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَأَى كَوْكَبًا قَالَ هَذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لا أُحِبُّ الآفِلِينَ
چنانچہ جب اُن پر رات چھائی تو اُنہوں نے ایک ستارا دیکھا۔ کہنے لگے : ’’ یہ میرا رب ہے۔ ‘‘ پھر جب وہ ڈوب گیا تو انہوں نے کہا : ’’ میں ڈوبنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ ‘‘
فَلَمَّا رَأَى الْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هَذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَئِن لَّمْ يَهْدِنِي رَبِّي لأكُونَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّالِّينَ
پھر جب انہوں نے چاند کو چمکتے دیکھا تو کہا کہ : ’’ یہ میرا رب ہے۔ ‘‘ لیکن جب وہ بھی ڈوب گیا تو کہنے لگے: ’’ اگر میرا رب مجھے ہدایت نہ دے تو میں یقینا گمراہ لوگوں میں شامل ہوجاؤں ۔ ‘‘
فَلَمَّا رَأَى الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هَذَا رَبِّي هَذَآ أَكْبَرُ فَلَمَّا أَفَلَتْ قَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ
پھر جب انہوں نے سورج کو چمکتے دیکھا تو کہا : ’’ یہ میرا رب ہے۔ یہ زیادہ بڑا ہے۔ ‘‘ پھر جب وہ غروب ہوا تو انہوں نے کہا : ’’اے میری قوم ! جن جن چیزوں کو تم اﷲ کی خدائی میں شریک قرار دیتے ہو، میں اُن سب سے بیزار ہوں
إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَاْ مِنَ الْمُشْرِكِينَ
میں نے تو پوری طرح یکسو ہو کر اپنا رُخ اُس ذات کی طرف کر لیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں ۔ ‘‘
وَحَآجَّهُ قَوْمُهُ قَالَ أَتُحَاجُّونِّي فِي اللَّهِ وَقَدْ هَدَانِ وَلاَ أَخَافُ مَا تُشْرِكُونَ بِهِ إِلاَّ أَن يَشَاء رَبِّي شَيْئًا وَسِعَ رَبِّي كُلَّ شَيْءٍ عِلْمًا أَفَلاَ تَتَذَكَّرُونَ
اور (پھر یہ ہوا کہ) اُن کی قوم نے اُن سے حجت شروع کر دی۔ ابراہیم نے (اُن سے) کہا : ’’ کیا تم مجھ سے اﷲ کے بارے میں حجت کرتے ہو جبکہ اُس نے مجھے ہدایت دے دی ہے ؟ اور جن چیزوں کو تم اﷲ کے ساتھ شریک مانتے ہو، میں اُن سے نہیں ڈرتا (کہ وہ مجھے کوئی نقصان پہنچا دیں گی) اِلا یہ کہ میرا پروردگار (مجھے) کچھ (نقصان پہنچانا) چاہے (تو وہ ہر حال میں پہنچے گا) میرے پروردگار کا علم ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ کیا تم پھر بھی کوئی نصیحت نہیں مانتے ؟
وَكَيْفَ أَخَافُ مَا أَشْرَكْتُمْ وَلاَ تَخَافُونَ أَنَّكُمْ أَشْرَكْتُم بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا فَأَيُّ الْفَرِيقَيْنِ أَحَقُّ بِالأَمْنِ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
اور جن چیزوں کو تم نے اﷲ کا شریک بنا رکھا ہے، میں اُن سے کیسے ڈر سکتاہو ں جبکہ تم اُن چیزوں کو اﷲ کا شریک ماننے سے نہیں ڈرتے جن کے بارے میں اُس نے تم پر کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے ؟ اب اگر تمہارے پاس کوئی علم ہے تو بتاؤ کہ ہم دو فریقوں میں سے کون بے خوف رہنے کا زیادہ مستحق ہے ؟
الَّذِينَ آمَنُواْ وَلَمْ يَلْبِسُواْ إِيمَانَهُم بِظُلْمٍ أُوْلَئِكَ لَهُمُ الأَمْنُ وَهُم مُّهْتَدُونَ
(حقیقت تو یہ ہے کہ) جو لوگ ایمان لے آئے ہیں اور اُنہوں نے اپنے ایمان کے ساتھ کسی ظلم کا شائبہ بھی آنے نہیں دیا، امن اور چین تو بس اُنہی کا حق ہے، اور وہی ہیں جو صحیح راستے پر پہنچ چکے ہیں ۔ ‘‘
وَتِلْكَ حُجَّتُنَا آتَيْنَاهَا إِبْرَاهِيمَ عَلَى قَوْمِهِ نَرْفَعُ دَرَجَاتٍ مَّن نَّشَاء إِنَّ رَبَّكَ حَكِيمٌ عَلِيمٌ
یہ ہماری وہ کامیاب دلیل تھی جو ہم نے ابراہیم کو ان کی قوم کے مقابلے میں عطا کی تھی۔ ہم جس کے چاہتے ہیں درجے بلند کر دیتے ہیں ۔ بیشک تمہارے رب کی حکمت بھی بڑی ہے، علم بھی کامل ہے
وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ كُلاًّ هَدَيْنَا وَنُوحًا هَدَيْنَا مِن قَبْلُ وَمِن ذُرِّيَّتِهِ دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ وَأَيُّوبَ وَيُوسُفَ وَمُوسَى وَهَارُونَ وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
اور ہم نے ابراہیم کو اسحاق (جیسا بیٹا) اور یعقوب (جیسا پوتا) عطا کیا۔ (ان میں سے) ہر ایک کو ہم نے ہدایت دی، اور نوح کو ہم نے پہلے ہی ہدایت دی تھی، اور اُن کی اولاد میں سے داؤد، سلیمان، ایوب، یوسف، موسیٰ اور ہارون کو بھی۔ اور اسی طرح ہم نیک کام کرنے والوں کو بدلہ دیتے ہیں
وَزَكَرِيَّا وَيَحْيَى وَعِيسَى وَإِلْيَاسَ كُلٌّ مِّنَ الصَّالِحِينَ
اور زکریا، یحیٰ، عیسیٰ اور اِلیاس کو (بھی ہدایت عطا فرمائی) ۔ یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے
وَإِسْمَاعِيلَ وَالْيَسَعَ وَيُونُسَ وَلُوطًا وَكُلاًّ فضَّلْنَا عَلَى الْعَالَمِينَ
نیز اسماعیل، الیسع، یونس اور لوط کو بھی۔ اور ان سب کو ہم نے دنیا جہان کے لوگوں پر فضیلت بخشی تھی
وَمِنْ آبَائِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ وَإِخْوَانِهِمْ وَاجْتَبَيْنَاهُمْ وَهَدَيْنَاهُمْ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
اور ان کے باپ دادوں ، ان کی اولادوں اور ان کے بھائیوں میں سے بھی بہت سے لوگوں کو۔ ہم نے اِن سب کو منتخب کر کے راہِ راست تک پہنچا دیا تھا
ذَلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَلَوْ أَشْرَكُواْ لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَعْمَلُونَ
یہ اﷲ کی دی ہوئی ہدایت ہے جس کے ذریعے وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے راہِ راست تک پہنچا دیتا ہے۔ اور اگر وہ شرک کرنے لگتے تو ان کے سارے (نیک) اعمال اکارت ہو جاتے
أُوْلَئِكَ الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ فَإِن يَكْفُرْ بِهَا هَؤُلاء فَقَدْ وَكَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّيْسُواْ بِهَا بِكَافِرِينَ
وہ لوگ تھے جن کو ہم نے کتاب، حکمت اور نبوت عطا کی تھی۔ اب اگر یہ (عرب کے) لوگ اس (نبوت) کا انکار کریں تو (کچھ پرواہ نہ کرو، کیونکہ) اس کے ماننے کیلئے ہم نے ایسے لوگ مقرر کر دیئے ہیں جو اس کے منکر نہیں
أُوْلَئِكَ الَّذِينَ هَدَى اللَّهُ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ قُل لاَّ أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِكْرَى لِلْعَالَمِينَ
یہ لوگ (جن کا ذکر اُوپر ہوا) وہ تھے جن کو اﷲ نے (مخالفین کے رویے پر صبر کرنے کی) ہدایت کی تھی، لہٰذا (اے پیغمبر !) تم بھی انہی کے راستے پر چلو۔ (مخالفین سے) کہہ دو کہ میں تم سے اِس (دعوت) پر کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ یہ تو دُنیا جہان کے سب لوگوں کیلئے ایک نصیحت ہے اور بس
وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لأَبِيهِ إِلاَّ عَن مَّوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوٌّ لِلّهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لأوَّاهٌ حَلِيمٌ
اور ابراہیم نے اپنے باپ کیلئے جو مغفرت کی دعا مانگی تھی، اُس کی وجہ اس کے سوا کچھ نہیں تھی کہ اُنہوں نے اُس (باپ) سے ایک وعدہ کر لیا تھا۔ پھر جب اُن پر یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ اﷲ کا دُشمن ہے، تو وہ اُس سے دستبردار ہوگئے۔ حقیقت یہ ہے کہ ابراہیم بڑی آہیں بھرنے والے، بڑے بردبار تھے
وَلَقَدْ جَاءتْ رُسُلُنَا إِبْرَاهِيمَ بِالْبُشْرَى قَالُواْ سَلاَمًا قَالَ سَلاَمٌ فَمَا لَبِثَ أَن جَاء بِعِجْلٍ حَنِيذٍ
اور ہمارے فرشتے (انسانی شکل میں ) ابراہیم کے پاس (بیٹا پیدا ہونے کی) خوشخبری لے کر آئے۔ انہوں نے سلام کہا، ابراہیم نے بھی سلام کہا، پھر ابراہیم کو کچھ دیر نہیں گذری تھی کہ وہ (ان کی مہمانی کیلئے) ایک بھنا ہوا بچھڑا لے آئے
فَلَمَّا رَأَى أَيْدِيَهُمْ لاَ تَصِلُ إِلَيْهِ نَكِرَهُمْ وَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً قَالُواْ لاَ تَخَفْ إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمِ لُوطٍ
مگر جب دیکھا کہ اُن کے ہاتھ اُس (بچھڑے) کی طرف نہیں بڑھ رہے، تو وہ ان سے کھٹک گئے، اور اُن کی طرف سے دل میں خوف محسوس کیا۔ فرشتوں نے کہا : ’’ ڈریے نہیں ، ہمیں (آپ کو بیٹے کی خوشخبری سنانے اور) لوط کی قوم کے پاس بھیجا گیا ہے۔ ‘‘
وَامْرَأَتُهُ قَآئِمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنَاهَا بِإِسْحَقَ وَمِن وَرَاء إِسْحَقَ يَعْقُوبَ
اور اِبراہیم کی بیوی کھڑی ہوئی تھیں ، وہ ہنس پڑیں ، تو ہم نے اُنہیں (دوبارہ) اسحاق کی، اور اسحاق کے بعد یعقوب کی پیدائش کی خوشخبری دی
قَالَتْ يَا وَيْلَتَى أَأَلِدُ وَأَنَاْ عَجُوزٌ وَهَذَا بَعْلِي شَيْخًا إِنَّ هَذَا لَشَيْءٌ عَجِيبٌ
وہ کہنے لگیں : ’’ ہائے ! کیا میں اس حالت میں بچہ جنوں گی کہ میں بوڑھی ہوں ، اور یہ میرے شوہر ہیں جو خود بڑھاپے کی حالت میں ہیں ؟ واقعی یہ تو بڑی عجیب بات ہے ! ‘‘
قَالُواْ أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ رَحْمةُُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ إِنَّهُ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ
فرشتوں نے کہا : ’’ کیا آپ اﷲ کے حکم پر تعجب کر رہی ہیں ؟ آپ جیسے مقدس گھرانے پر اﷲ کی رحمت اور برکتیں ہی برکتیں ہیں ۔ بیشک وہ ہر تعریف کا مستحق، بڑی شان والا ہے۔ ‘‘
فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ الرَّوْعُ وَجَاءتْهُ الْبُشْرَى يُجَادِلُنَا فِي قَوْمِ لُوطٍ
پھر جب اِبراہیم سے گھبراہٹ دُور ہوئی، اور اُن کو خوشخبری مل گئی تو اُنہوں نے ہم سے لوط کی قوم کے بارے میں (ناز کے طور پر) جھگڑنا شروع کر دیا
إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَحَلِيمٌ أَوَّاهٌ مُّنِيبٌ
حقیقت یہ ہے کہ ابراہیم بڑے بردبار، (اﷲ کی یاد میں ) بڑی آہیں بھرنے والے، (اور) ہر وقت ہم سے لَو لگائے ہوئے تھے
يَا إِبْرَاهِيمُ أَعْرِضْ عَنْ هَذَا إِنَّهُ قَدْ جَاء أَمْرُ رَبِّكَ وَإِنَّهُمْ آتِيهِمْ عَذَابٌ غَيْرُ مَرْدُودٍ
(ہم نے اُن سے کہا :) ’’ ابراہیم ! اِس بات کو جانے دو۔ یقین کرلو کہ تمہارے رَبّ کا حکم آچکا ہے، اور ان لوگوں پر ایسا عذاب آکر رہے گا جس کو کوئی پیچھے نہیں لوٹا سکتا۔ ‘‘
وَكَذَلِكَ يَجْتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأْوِيلِ الأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكَ وَعَلَى آلِ يَعْقُوبَ كَمَا أَتَمَّهَا عَلَى أَبَوَيْكَ مِن قَبْلُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَقَ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اور اسی طرح تمہارا پروردگار تمہیں (نبوت کیلئے) منتخب کرے گا، اور تمہیں تمام باتوں کا صحیح مطلب نکالنا سکھائے گا (جس میں خوابوں کی تعبیر کا علم بھی داخل ہے) اور تم پر اور یعقوب کی اولاد پر اپنی نعمت اُسی طرح پوری کرے گا جیسے اُس نے اِس سے پہلے تمہارے ماں باپ پر اور ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی۔ یقینا تمہارا پروردگار علم کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک
وَاسْتَفْتَحُواْ وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ
اور ان کافروں نے خود فیصلہ مانگا ، اور (نتیجہ یہ ہوا کہ ) ہر ڈینگیں مارنے والا ہٹ دھر م نامراد ہو کر رہا
مِّن وَرَآئِهِ جَهَنَّمُ وَيُسْقَى مِن مَّاء صَدِيدٍ
اُس کے آگے جہنم ہے ، اور (وہاں ) اُسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا ،
يَتَجَرَّعُهُ وَلاَ يَكَادُ يُسِيغُهُ وَيَأْتِيهِ الْمَوْتُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٍ وَمِن وَرَآئِهِ عَذَابٌ غَلِيظٌ
وہ اُسے گھونٹ گھونٹ کر کے پیئے گا ، اور اُسے ایسا محسوس ہوگا کہ وہ اُسے حلق سے اُتار نہیں سکے گا ۔ موت اُس پر ہر طرف سے آرہی ہوگی ، مگر وہ مرے گا نہیں ، اور اُس کے آگے (ہمیشہ ) ایک اور سخت عذاب موجود ہوگا
مَّثَلُ الَّذِينَ كَفَرُواْ بِرَبِّهِمْ أَعْمَالُهُمْ كَرَمَادٍ اشْتَدَّتْ بِهِ الرِّيحُ فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ لاَّ يَقْدِرُونَ مِمَّا كَسَبُواْ عَلَى شَيْءٍ ذَلِكَ هُوَ الضَّلاَلُ الْبَعِيدُ
جن لوگوںنے اپنے رَبّ کے ساتھ کفر کی رَوِش اختیا رکی ہے ، ان کی حالت یہ ہے کہ اُن کے اعمال اُس راکھ کی طرح ہیں جسے آندھی طوفان والے دن میں ہوا تیزی سے اُڑالے جائے ۔ انہوںنے جو کچھ کمائی کی ہوگی ، اُس میں سے کچھ اُن کے ہاتھ نہیں آئے گا ۔ یہی تو پرلے درجے کی گمراہی ہے
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِالْحقِّ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَأْتِ بِخَلْقٍ جَدِيدٍ
کیا تمہیں یہ بات نظر نہیں آتی کہ اﷲ نے آسمانوں اور زمین کو بر حق مقصد سے پیدا کیا ہے ۔ اگر وہ چاہے تو تم سب کو فنا کردے ، اور ایک نئی مخلوق وجود میں لے آئے
وَبَرَزُواْ لِلّهِ جَمِيعًا فَقَالَ الضُّعَفَاء لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ إِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ أَنتُم مُّغْنُونَ عَنَّا مِنْ عَذَابِ اللَّهِ مِن شَيْءٍ قَالُواْ لَوْ هَدَانَا اللَّهُ لَهَدَيْنَاكُمْ سَوَاء عَلَيْنَآ أَجَزِعْنَا أَمْ صَبَرْنَا مَا لَنَا مِن مَّحِيصٍ
اور یہ سب لوگ اﷲ کے آگے پیش ہوں گے ۔پھر جو لوگ (دنیا میں ) کمزور تھے ، وہ بڑائی بگھارنے والوں سے کہیں گے کہ : ’’ ہم تو تمہارے پیچھے چلنے والے لوگ تھے ، تو کیا اب تم ہمیں اﷲ کے عذاب سے کچھ بچالوگے ؟ ‘‘ وہ کہیں گے : ’’ اگر اﷲ نے ہمیں ہدایت دی ہوتی تو ہم بھی تمہیں ہدایت دے دیتے ۔ چاہے ہم چیخیں چلائیں یا صبر کریں ، دونوں صورتیں ہمارے لئے برابر ہیں ، ہمارے لئے چھٹکارے کا کوئی راستہ نہیں ۔‘‘
وَقَالَ الشَّيْطَانُ لَمَّا قُضِيَ الأَمْرُ إِنَّ اللَّهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدتُّكُمْ فَأَخْلَفْتُكُمْ وَمَا كَانَ لِيَ عَلَيْكُم مِّن سُلْطَانٍ إِلاَّ أَن دَعَوْتُكُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِي فَلاَ تَلُومُونِي وَلُومُواْ أَنفُسَكُم مَّا أَنَاْ بِمُصْرِخِكُمْ وَمَا أَنتُمْ بِمُصْرِخِيَّ إِنِّي كَفَرْتُ بِمَآ أَشْرَكْتُمُونِ مِن قَبْلُ إِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
اور جب ہر بات کا فیصلہ ہو جائے گا تو شیطان (اپنے ماننے والوں سے ) کہے گا : ’’ حقیقت یہ ہے کہ اﷲ نے تم سے سچا وعدہ کیا تھا ، اور میں نے تم سے وعدہ کیا تو اُس کی خلاف ورزی کی ۔ اور مجھے تم پر اس سے زیادہ کوئی اختیار حاصل نہیں تھا کہ میں نے تمہیں (اﷲ کی نافرمانی کی ) دعوت دی تو تم نے میری بات مان لی ۔ لہٰذا اب مجھے ملامت نہ کرو ، بلکہ خود اپنے آپ کو ملامت کرو ۔ نہ تمہاری فریا د پر میں تمہاری مدد کر سکتا ہوں ، اور نہ میری فریاد پر تم میری مدد کرسکتے ہو۔ تم نے اس سے پہلے مجھے اﷲ کا جو شریک مان لیا تھا ، (آج ) میںنے اُس کا انکار کر دیا ہے ۔ جن لوگوںنے یہ ظلم کیا تھا ، اُن کے حصے میں تو اَب دردناک عذاب ہے
وَأُدْخِلَ الَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِمْ تَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلاَمٌ
اور جو لوگ ایمان لائے تھے ، اور انہوںنے نیک عمل کئے تھے ، اُنہیں ایسے باغات میں داخل کیا جائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ۔ اپنے پروردگار کے حکم سے وہ ان (باغوں )میں ہمیشہ رہیں گے ۔ وہ آپس میں ایک دوسرے کا استقبال سلام سے کریں گے
أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاء
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے کلمۂ طیبہ کی کیسی مثال بیان کی ہے ؟ وہ ایک پاکیزہ درخت کی طرح ہے جس کی جڑ (زمین میں ) مضبوطی سے جمی ہوئی ہے ، اور اُس کی شاخیں آسمان میں ہیں ،
تُؤْتِي أُكُلَهَا كُلَّ حِينٍ بِإِذْنِ رَبِّهَا وَيَضْرِبُ اللَّهُ الأَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ
اپنے رَبّ کے حکم سے وہ ہر آن پھل دیتا ہے ۔ اﷲ (اس قسم کی ) مثالیں اس لئے دیتا ہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں
وَمَثلُ كَلِمَةٍ خَبِيثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ اجْتُثَّتْ مِن فَوْقِ الأَرْضِ مَا لَهَا مِن قَرَارٍ
اور ناپاک کلمے کی مثال ایک خراب درخت کی طرح ہے جسے زمین کے اُوپر ہی اُوپر سے اُکھاڑ لیا جائے ، اُس میں ذرا بھی جمائو نہ ہو
يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ وَيُضِلُّ اللَّهُ الظَّالِمِينَ وَيَفْعَلُ اللَّهُ مَا يَشَاء
جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اﷲ اُن کو اس مضبوط بات پر دُنیا کی زندگی میں بھی جمائو عطا کرتا ہے ، اور آخرت میں بھی ۔ اور ظالم لوگوں کو اﷲ بھٹکا دیتا ہے ، اور اﷲ (اپنی حکمت کے مطابق ) جو چاہتا ہے کرتا ہے
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُواْ نِعْمَةَ اللَّهِ كُفْرًا وَأَحَلُّواْ قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِ
کیاتم نے اُن لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوںنے اﷲ کی نعمت کو کفر سے بدل ڈالا ، اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں لا اُتارا
جَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا وَبِئْسَ الْقَرَارُ
جس کا نام جہنم ہے ؟ وہ اُس میں جلیں گے ، اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے
وَجَعَلُواْ لِلّهِ أَندَادًا لِّيُضِلُّواْ عَن سَبِيلِهِ قُلْ تَمَتَّعُواْ فَإِنَّ مَصِيرَكُمْ إِلَى النَّارِ
اور انہوںنے اﷲ کے ساتھ (اُس کی خدائی میں ) کچھ شریک بنالئے ، تاکہ لوگوںکو اُس کے راستے سے گمراہ کریں ۔ ان سے کہو کہ : ’’ (تھوڑے سے ) مزے اُڑا لو ، کیونکہ آخر کار تمہیں جانا دوزخ ہی کی طرف ہے ۔ ‘‘
قُل لِّعِبَادِيَ الَّذِينَ آمَنُواْ يُقِيمُواْ الصَّلاَةَ وَيُنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلانِيَةً مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خِلاَلٌ
میرے جو بندے ایمان لائے ہیں ، اُن سے کہہ دو کہ وہ نماز قائم کریں ، اور ہم نے ان کو جو رزق دیا ہے اُ س میں سے پوشیدہ طور پر بھی اور علانیہ بھی (نیکی کے کاموں میں ) خرچ کریں ، (اور یہ کام ) اُس دن کے آنے سے پہلے پہلے (کر لیں ) جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی ، نہ کوئی دوستی کام آئے گی
اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاء مَاء فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ وَسَخَّرَ لَكُمُ الْفُلْكَ لِتَجْرِيَ فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَسَخَّرَ لَكُمُ الأَنْهَارَ
اﷲ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ، اور آسمان سے پانی برسایا ، پھر اُس کے ذریعے تمہارے رزق کیلئے پھل اُگائے ، اور کشتیوں کو تمہارے لئے رام کر دیا ، تاکہ وہ اُس کے حکم سے سمندر میں چلیں ، اور دریائوں کو بھی تمہاری خدمت پر لگا دیا
وَسَخَّر لَكُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَآئِبَينَ وَسَخَّرَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ
اور تمہاری خاطر سورج اور چاند کو اس طرح کام پر لگایا کہ وہ مسلسل سفر میں ہیں ، اور تمہاری خاطر رات اور دن کو بھی کام پر لگایا۔
وَآتَاكُم مِّن كُلِّ مَا سَأَلْتُمُوهُ وَإِن تَعُدُّواْ نِعْمَةَ اللَّهِ لاَ تُحْصُوهَا إِنَّ الإِنسَانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ
اور تم نے جو کچھ مانگا ، اُس نے اُس میں سے (جو تمہارے لئے مناسب تھا ) تمہیںدیا ۔ اور اگر تم اﷲ کی نعمتوں کو شمار کرنے لگو تو شمار (بھی ) نہیں کر سکتے ۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بہت بے انصاف ، بڑا ناشکرا ہے
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الأَصْنَامَ
اور یاد کرو وہ وقت جب ابراہیم نے (اﷲ تعالیٰ سے دعا کرتے ہوئے ) کہا تھا کہ : ’’ یا رَبّ ! اس شہر کو پُر امن بنادیجئے ، اور مجھے اورمیرے بیٹوں کو اس بات سے بچایئے کہ ہم بتوں کی پرستش کریں
رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
میرے پروردگار ! ان بتوں نے لوگوں کی بڑی تعداد کو گمراہ کیا ہے ۔ لہٰذا جو کوئی میری راہ پر چلے ، وہ تو میرا ہے ، اور جو میرا کہنا نہ مانے ، تو (اُس کا معاملہ میں آپ پر چھوڑتا ہوں ) آپ بہت بخشنے والے بڑے مہربان ہیں
رَّبَّنَا إِنِّي أَسْكَنتُ مِن ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ ذِي زَرْعٍ عِندَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُواْ الصَّلاَةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَارْزُقْهُم مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُونَ
اے ہمارے پروردگار ! میں نے اپنی کچھ اولا د کو آپ کے حرمت والے گھر کے پاس ایک ایسی وادی میں لابسایا ہے جس میں کوئی کھیتی نہیں ہوتی ۔ ہمارے پروردگار ! (یہ میں نے اس لئے کیا ) تاکہ یہ نماز قائم کریں ، لہٰذا لوگوں کے دلوں میں ان کیلئے کشش پیدا کر دیجئے ، اور ان کو پھلوں کا رزق عطا فرمائیے ، تاکہ وہ شکر گذار بنیں
رَبَّنَا إِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَمَا نُعْلِنُ وَمَا يَخْفَى عَلَى اللَّهِ مِن شَيْءٍ فَي الأَرْضِ وَلاَ فِي السَّمَاء
اے ہمارے رَبّ ! ہم جو کام چھپ کر کرتے ہیں ، وہ بھی آپ کے علم میں ہیں ، اورجو کام علانیہ کرتے ہیں ، وہ بھی ۔ اور اﷲ سے نہ زمین کی کوئی چیز چھپی ہوئی ہے ، نہ آسمان کی کوئی چیز
الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَقَ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاء
تمام تعریفیں اﷲ کیلئے ہیں جس نے مجھے بڑھاپے میں اسماعیل اور اسحاق (جیسے بیٹے ) عطا فرمائے ۔ بیشک میرا رَبّ بڑا دعائیں سننے والا ہے
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلاَةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاء
یارَبّ ! مجھے بھی نماز قائم کرنے والا بناد یجئے ، اور میری اولاد میں سے بھی ( ایسے لوگ پیدا فرمایئے جو نماز قائم کریں ۔ ) اے ہمارے پروردگار ! اور میری دعا قبول فرما لیجئے
رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ
اے ہمارے پروردگار ! جس دن حساب قائم ہوگا ، اُس دن میری بھی مغفرت فرمائیے ، میرے والدین کی بھی ، اور ان سب کی بھی جو ایمان رکھتے ہیں ۔ ‘‘
إِذْ دَخَلُواْ عَلَيْهِ فَقَالُواْ سَلامًا قَالَ إِنَّا مِنكُمْ وَجِلُونَ
اُس وقت کا حال جب وہ اُن کیے پاس پہنچے، اور سلام کیا۔ ابراہیم نے کہا کہ : ’’ ہمیں تو تم سے ڈر لگ رہا ہے۔‘‘
قَالُواْ لاَ تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلامٍ عَلِيمٍ
انہوں نے کہا : ’’ ڈریئے ہم تو آپ کو ایک صاحبِ علم لڑکے (کی ولادت) کی خوشخبری دے رہے ہیں ۔‘‘
ابراہیم نے
قَالَ أَبَشَّرْتُمُونِي عَلَى أَن مَّسَّنِيَ الْكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ
کہا : ’’ کیا تم مجھے اس حالت میں خوشخبری دے رہے ہو جبکہ مجھ پر بڑھاپا چھا چکا ہے؟ پھر کس بنیاد پر مجھے خوشخبری دے رہے ہو؟‘‘
قَالُواْ بَشَّرْنَاكَ بِالْحَقِّ فَلاَ تَكُن مِّنَ الْقَانِطِينَ
وہ بولے : ’’ ہم نے آپ کو سچی خوشخبری دی ہے، لہٰذا آپ اُن لوگوں میں شامل نہ ہوں جو نااُمید ہوجاتے ہیں ۔‘‘
قَالَ وَمَن يَقْنَطُ مِن رَّحْمَةِ رَبِّهِ إِلاَّ الضَّآلُّونَ
ابراہیم نے کہا : ’’ اپنے پروردگار کی رحمت سے گمراہوں کے سوا کون نا اُمید ہو سکتا ہے؟‘‘
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ
(پھر) انہوں نے پوچھا کہ : ’’ اﷲ کے بھیجے ہوئے فرشتو ! اب آپ کے سامنے کیا مہم ہے؟‘‘
قَالُواْ إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ مُّجْرِمِينَ
انہوں نے کہا : ’’ ہمیں ایک مجرم قوم کی طرف (عذاب نازل کرنے کیلئے) بھیجا گیا ہے
إِلاَّ آلَ لُوطٍ إِنَّا لَمُنَجُّوهُمْ أَجْمَعِينَ
البتہ لوط کے گھر والے اس سے مستثنیٰ ہیں، اُن سب کو ہم بچالیں گے
إِلاَّ امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ
سوائے اُن کی بیوی کے۔ ہم نے یہ طے کر رکھا ہے کہ وہ اُن لوگوں میں شامل رہے گی جو (عذاب کا نشانہ بننے کیلئے) پیچھے رہ جائیں گے
اِنَّ اِبْرٰهِيْمَ كَانَ اُمَّةً قَانِتًا لِّلّٰهِ حَنِيْفًا ۭ وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ
بیشک ابراہیم ایسے پیشوا تھے جنہوں نے ہر طرف سے یکسو ہو کر اﷲ کی فرماں برداری اختیار کر لی تھی، اور وہ ان لوگوں میں سے نہیں تھے جو اﷲ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتے ہیں
شَاكِرًا لِّأَنْعُمِهِ اجْتَبَاهُ وَهَدَاهُ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
وہ اﷲ کی نعمتوں کے شکر گذار تھے۔ اُس نے اُنہیں چن لیا تھا، اور ان کو سیدھے راستے تک پہنچادیا تھا
وَآتَيْنَاهُ فِي الْدُّنْيَا حَسَنَةً وَإِنَّهُ فِي الآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ
اور ان کو دنیا میں بھی بھلائی دی تھی، اور آخرت میں تو یقینا اُن کا شمار صالحین میں ہے
ثُمَّ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ اَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ اِبْرٰهِيْمَ حَنِيْفًا ۭ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ
پھر (اے پیغمبر !) ہم نے تم پر بھی وحی کے ذریعے یہ حکم نازل کیاہے کہ تم ابراہیم کے دین کی پیروی کرو جس نے اپنا رُخ اﷲ ہی کی طرف کیا ہوا تھا، اور وہ اُن لوگوں میں سے نہیں تھے جو اﷲ کے ساتھ شرک کرتے ہیں
وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّهُ كَانَ صِدِّيقًا نَّبِيًّا
اور اس کتاب میں ابراہیم کا بھی تذکرہ کرو۔ بیشک وہ سچائی کے خوگر نبی تھے
إِذْ قَالَ لأَبِيهِ يَا أَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لا يَسْمَعُ وَلا يُبْصِرُ وَلا يُغْنِي عَنكَ شَيْئًا
یاد کرو جب انہوں نے اپنے باپ سے کہا تھا کہ : اباجان ! آپ ایسی چیزوں کی کیوں عبادت کرتے ہیں جو نہ سنتی ہیں ، نہ دیکھتی ہیں ، اورنہ آپ کا کوئی کام کر سکتی ہیں؟
يٰٓاَبَتِ اِنِّىْ قَدْ جَاۗءَنِيْ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ يَاْتِكَ فَاتَّبِعْنِيْٓ اَهْدِكَ صِرَاطًا سَوِيًّا
اباجان ! میرے پاس ایک ایسا علم آیا ہے جو آپ کے پاس نہیں آیا، اس لئے میری بات مان لیجئے، میں آپ کو سیدھا راستہ بتلادوں گا
يٰٓاَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّيْطٰنَ ۭ اِنَّ الشَّيْطٰنَ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ عَصِيًّا
اباجان ! شیطان کی عباد ت نہ کیجئے۔ یقین جانئے کہ شیطان خدائے رحمٰن کا نافرمان ہے
يٰٓاَبَتِ اِنِّىْٓ اَخَافُ اَنْ يَّمَسَّكَ عَذَابٌ مِّنَ الرَّحْمٰنِ فَتَكُوْنَ لِلشَّيْطٰنِ وَلِيًّا
اباجان ! مجھے اندیشہ ہے کہ خدائے رحمٰن کی طرف سے آپ کو کوئی عذاب نہ آپکڑے، جس کے نتیجے میں آپ شیطان کے ساتھی بن کر رہ جائیں ۔‘‘
قَالَ اَرَاغِبٌ اَنْتَ عَنْ اٰلِــهَـتِيْ يٰٓاِبْرٰهِيْمُ ۚ لَئِنْ لَّمْ تَنْتَهِ لَاَرْجُمَـــنَّكَ وَاهْجُرْنِيْ مَلِيًّا
ان کے باپ نے کہا : ’’ ابراہیم ! کیا تم میرے خداؤں سے بیزار ہو؟ یاد رکھو، اگر تم باز نہ آئے تو میں تم پر پتھر برساؤں گا، اور اب تم ہمیشہ کیلئے مجھ سے دور ہو جاؤ۔‘‘
قَالَ سَلٰمٌ عَلَيْكَ ۚ سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّيْ ۭ اِنَّهُ كَانَ بِيْ حَفِيًّا
ابراہیم نے کہا : ’’ میں آپ کو (رُخصت کا) سلام کرتا ہوں ۔ میں اپنے پروردگار سے آپ کی بخشش کی دعا کروں گا۔ بیشک وہ مجھ پر بہت مہربان ہے
وَاَعْتَزِلُكُمْ وَمَا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَاَدْعُوْا رَبِّيْ عَسٰٓى اَلَّآ اَكُوْنَ بِدُعَاۗءِ رَبِّيْ شَقِيًّا
اور میں آپ لوگوں سے بھی الگ ہوتا ہوں ، اور اﷲ کو چھوڑ کر آپ لوگ جن جن کی عبادت کرتے ہیں ، اُن سے بھی، اور میں اپنے پروردگار کو پکارتا رہوں گا۔ مجھے پوری اُمید ہے کہ اپنے رَبّ کو پکار کر میں نامراد نہیں رہوں گا۔‘‘
فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَمَا يَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ ۙ وَهَبْنَا لَهُ اِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ ۭ وَكُلًّا جَعَلْنَا نَبِيًّا
چنانچہ جب وہ اُن سے اور ان (بتوں ) سے الگ ہوگئے جنہیں وہ اﷲ کے بجائے پکارا کرتے تھے، تو ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب (جیسی اولاد) بخشی، اور ان میں سے ہر ایک کو نبی بنایا
وَلَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِن قَبْلُ وَكُنَّا بِه عَالِمِينَ
اور اس سے پہلے ہم نے ابراہیم کو وہ سمجھ بوجھ عطا کی تھی جو اُن کے لائق تھی، اور ہم اُنہیں خوب جانتے تھے
اِذْ قَالَ لِاَبِيْهِ وَقَوْمِهِ مَا هٰذِهِ التَّـمَاثِيْلُ الَّتِيْٓ اَنْتُمْ لَهَا عٰكِفُوْنَ
وہ وقت یاد کرو جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ یہ کیا مورتیں ہیں جن کے آگے تم دھرنا دیئے بیٹھے ہو؟‘‘
قَالُوا وَجَدْنَا آبَاءَنَا لَهَا عَابِدِينَ
وہ بولے کہ : ’’ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ان کی عبادت کرتے ہوئے پایا ہے۔‘‘
وَإِذْ بَوَّأْنَا لإِبْرَاهِيمَ مَكَانَ الْبَيْتِ أَن لاَّ تُشْرِكْ بِي شَيْئًا وَطَهِّرْ بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْقَائِمِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ
اور یاد کرو وہ وقت جب ہم نے ابراہیم کو اس گھر (یعنی خانہ کعبہ) کی جگہ بتادی تھی، (اوریہ ہدایت دی تھی کہ :) ’’ میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا، اور میرے گھر کو اُن لوگوں کیلئے پاک رکھنا جو (یہاں ) طواف کریں ، اور عبادت کیلئے کھڑے ہوں ، اور رُکوع سجدے بجالائیں
وَأَذِّن فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالاً وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِن كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ
اورلوگوں میں حج کا اعلان کردو، کہ وہ تمہارے پاس پیدل آئیں ، اور دور دراز کے راستوں سے سفر کرنے والی اُن اُونٹنیوں پر سوار ہو کر آئیں جو (لمبے سفر سے) دبلی ہوگئی ہوں
إِذْ قَالَ لأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَا تَعْبُدُونَ
جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ تم کس چیز کی عبادت کرتے ہو؟‘‘
قَالُوا نَعْبُدُ أَصْنَامًا فَنَظَلُّ لَهَا عَاكِفِينَ
انہوں نے کہا کہ : ’’ ہم بتوں کی عبادت کرتے ہیں ، اور اُنہی کے آگے دھرنا دیئے رہتے ہیں ۔‘‘
قَالَ هَلْ يَسْمَعُونَكُمْ إِذْ تَدْعُونَ
ابراہیم نے کہا : ’’ جب تم ان کو پکارتے ہو تو کیا یہ تمہاری بات سنتے ہیں؟
قَالُوا بَلْ وَجَدْنَا آبَاءنَا كَذَلِكَ يَفْعَلُونَ
انہوں نے کہا : ’’ اصل بات یہ ہے کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ایسا ہی کرتے ہوئے پایا ہے۔‘‘
قَالَ أَفَرَأَيْتُم مَّا كُنتُمْ تَعْبُدُونَ
ابراہیم نے کہا : ’’ بھلا کبھی تم نے ان چیزوں کو غور سے دیکھا بھی جن کی تم عبادت کرتے رہے ہو؟
فَإِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِّي إِلاَّ رَبَّ الْعَالَمِينَ
میرے لئے تو یہ سب دُشمن ہیں ، سوائے ایک رَبّ العالمین کے
وَالَّذِي أَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ
اور جس سے میں یہ اُمید لگائے ہوئے ہوں کہ وہ حساب و کتاب کے دن میری خطا بخش دے گا
رَبِّ هَبْ لِي حُكْمًا وَأَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ
میرے پروردگار ! مجھے حکمت عطا فرما، اور مجھے نیک لوگوں میں شامل فرمالے
وَاجْعَل لِّي لِسَانَ صِدْقٍ فِي الآخِرِينَ
اور آنے والی نسلوں میں میرے لئے وہ زبانیں پیدا فرمادے جو میری سچائی کی گواہی دیں
وَاجْعَلْنِي مِن وَرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِيمِ
اور مجھے اُن لوگوں میں سے بنادے جو نعمتوں والی جنت کے وارث ہوں گے
وَاغْفِرْ لأَبِي إِنَّهُ كَانَ مِنَ الضَّالِّينَ
اور میرے باپ کی مغفرت فرما۔ یقینا وہ گمراہ لوگوں میں سے ہے
وَلا تُخْزِنِي يَوْمَ يُبْعَثُونَ
اور اُس دن مجھے رُسوا نہ کرنا جس دن لوگوں کو دوبارہ زندہ کیاجائے گا
وَإِبْرَاهِيمَ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاتَّقُوهُ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
اور ہم نے ابراہیم کو بھیجا جبکہ اُنہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ ـ: ’’ اﷲ کی عبادت کرو، اور اُس سے ڈرو، یہی بات تمہارے لئے بہتر ہے، اگر تم سمجھ سے کام لو
إِنَّمَا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ أَوْثَانًا وَتَخْلُقُونَ إِفْكًا إِنَّ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ لا يَمْلِكُونَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوا عِندَ اللَّهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوهُ وَاشْكُرُوا لَهُ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
جو کچھ تم کرتے ہو وہ یہ ہے کہ اﷲ کو چھوڑ کر تم بتوں کو پوجتے ہو، اور جھوٹی باتیں گھڑتے ہو۔ یقین جانو کہ اﷲ کو چھوڑ کر جن جن کی تم عبادت کرتے ہو، وہ تمہیں رزق دینے کا کوئی اختیار نہیں رکھتے، اس لئے رزق اﷲ کے پاس تلاش کرو، اور اُس کی عبادت کرو، اور اُس کا شکر اَداکرو۔ اُسی کے پاس تمہیں واپس لوٹایاجائے گا
وَإِن تُكَذِّبُوا فَقَدْ كَذَّبَ أُمَمٌ مِّن قَبْلِكُمْ وَمَا عَلَى الرَّسُولِ إِلاَّ الْبَلاغُ الْمُبِينُ
اور اگرتم مجھے جھٹلا رہے ہو تو تم سے پہلے بہت سی قومیں جھٹلانے کی رَوِش اختیار کرچکی ہیں ، اور رسول پر اس کے سواکوئی ذمہ داری نہیں ہوتی کہ وہ صاف صاف بات پہنچا دے۔‘‘
أَوَلَمْ يَرَوْا كَيْفَ يُبْدِئُ اللَّهُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ إِنَّ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ
بھلا کیا ان لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ اﷲ کس مخلوق کو شروع میں پیدا کرتا ہے؟ پھر وہی اُسے دوبارہ پیدا کرے گا، یہ کام تو اﷲ کیلئے بہت آسان ہے
قُلْ سِيرُوا فِي الأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ بَدَأَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللَّهُ يُنشِئُ النَّشْأَةَ الآخِرَةَ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
کہو کہ : ’’ ذرا زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ اﷲ نے کس مخلوق کو شروع میں پیدا کیا، پھر اﷲ ہی آخرت والی مخلوق کو بھی اُٹھا کھڑا کرے گا۔ یقینا اﷲ ہر چیز پر قادر ہے
يُعَذِّبُ مَن يَشَاء وَيَرْحَمُ مَن يَشَاء وَإِلَيْهِ تُقْلَبُونَ
وہ جس کو چاہے گا، سزا دے گا، اور جس پر چاہے گا رحم کرے گا، اور اُسی کی طرف تم سب کو پلٹا کر لے جایا جائے گا
وَمَا أَنتُم بِمُعْجِزِينَ فِي الأَرْضِ وَلا فِي السَّمَاء وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلا نَصِيرٍ
اور تم نہ زمین میں (اﷲ کو) عاجز کر سکتے ہو، اور نہ آسمان میں ، اور اﷲ کے سوا تمہارا نہ کوئی رکھوالا ہے، اور نہ کوئی مددگار۔‘‘
وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَلِقَائِهِ أُوْلَئِكَ يَئِسُوا مِن رَّحْمَتِي وَأُوْلَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
اور جن لوگوں نے اﷲ کی آیتوں کا اور اُس سے جاملنے کا انکار کیا ہے، وہ میری رحمت سے مایوس ہو چکے ہیں ، اور اُن کیلئے دُکھ دینے والا عذاب ہے
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَن قَالُوا اقْتُلُوهُ أَوْ حَرِّقُوهُ فَأَنجَاهُ اللَّهُ مِنَ النَّارِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
غرض ابراہیم کی قوم کا جواب اس کے سواکچھ نہیں تھا کہ اُنہوں نے کہا : ’’ قتل کر ڈالو اس کو یا جلا ڈالو اسے !‘‘ پھراﷲ نے ابراہیم کو آگ سے بچایا۔ یقینا اس واقعے میں اُن لوگوں کیلئے بڑی عبرتیں ہیں جو ایمان لاتے ہیں
وَقَالَ إِنَّمَا اتَّخَذْتُم مِّن دُونِ اللَّهِ أَوْثَانًا مَّوَدَّةَ بَيْنِكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكْفُرُ بَعْضُكُم بِبَعْضٍ وَيَلْعَنُ بَعْضُكُم بَعْضًا وَمَأْوَاكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن نَّاصِرِينَ
اور ابراہیم نے یہ بھی کہا کہ : ’’ تم نے اﷲ کو چھوڑ کر بتوں کو (خدا) مانا ہوا ہے جس کے ذریعے دُنیوی زندگی میں تمہاری آپس کی دوستی قائم ہے۔ پھر قیامت کے دن تم ایک دوسرے کا انکار کروگے، اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجو گے، اور تمہارا ٹھکانا دوزخ ہوگا، اورتمہیں کسی بھی طرح کے مددگار میسر نہیں ہوں گے۔‘‘
فَآمَنَ لَهُ لُوطٌ وَقَالَ إِنِّي مُهَاجِرٌ إِلَى رَبِّي إِنَّهُ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
پھر لوط اُن ایمان لائے، او ر ابراہیم نے کہا کہ : ’’ میں اپنے پروردگار کی طرف ہجرت کر کے جارہاہوں ، وہی ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے، حکمت بھی کامل۔‘‘
وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَآتَيْنَاهُ أَجْرَهُ فِي الدُّنْيَا وَإِنَّهُ فِي الآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ
اور ہم نے اُنہیں اسحاق اور یعقوب (جیسے بیٹے) عطا فرمائے، اور اُن کی اولاد میں نبوت اور کتاب کا سلسلہ جاری رکھا، اور اُن کا اجر دُنیا میں (بھی) دیا اور یقینا آخرت میں اُن کاشمار صالحین میں ہوگا
وَلَمَّا جَاءتْ رُسُلُنَا إِبْرَاهِيمَ بِالْبُشْرَى قَالُوا إِنَّا مُهْلِكُوا أَهْلِ هَذِهِ الْقَرْيَةِ إِنَّ أَهْلَهَا كَانُوا ظَالِمِينَ
اور جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ابراہیم کے پاس (اُن کے بیٹا ہونے کی) خوشخبری لے کر پہنچے، تو اُنہوں نے کہا کہ : ’’ ہم اس بستی کو ہلاک کرنے والے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے باشندے بڑے ظالم بنے ہوئے ہیں ۔‘‘
قَالَ إِنَّ فِيهَا لُوطًا قَالُوا نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَن فِيهَا لَنُنَجِّيَنَّهُ وَأَهْلَهُ إِلاَّ امْرَأَتَهُ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِينَ
ابراہیم نے کہا : ’’ اس بستی میں تو لوط موجود ہیں ۔‘‘ فرشتوں نے کہا : ’’ ہمیں خوب معلوم ہے کہ اُس میں کون ہے۔ ہم اُنہیں اور اُن کے متعلقین کو ضرور بچا لیں گے، سوائے اُن کی بیوی کے کہ وہ اُن لوگوں میں شامل رہے گی جو پیچھے رہ جائیں گے۔‘‘
إِذْ قَالَ لأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَاذَا تَعْبُدُونَ
جب اُنہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ : ’’ تم کن چیزوں کی عبادت کرتے ہو؟
فَمَا ظَنُّكُم بِرَبِّ الْعَالَمِينَ
تو پھر جو ذات سارے جہانوں کو پالنے والی ہے، اُس کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟‘‘
فَنَظَرَ نَظْرَةً فِي النُّجُومِ
اس کے (کچھ عرصے) بعد اُنہوں نے ستاروں کی طرف ایک نگاہ ڈال کر دیکھا
فَرَاغَ إِلَى آلِهَتِهِمْ فَقَالَ أَلا تَأْكُلُونَ
اس کے بعد یہ اُن کے بنائے ہوئے معبودوں (یعنی بتوں ) میں جا گھسے، (اور اُن سے) کہا : ’’ کیا تم کھاتے نہیں ہو؟
قَالَ أَتَعْبُدُونَ مَا تَنْحِتُونَ
ابراہیم نے کہا : ’’ کیا تم ان (بتوں ) کو پوجتے ہو جنہیں خود تراشتے ہو؟
وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ
حالانکہ اﷲ نے تمہیں بھی پیدا کیا ہے، اور جو کچھ تم بناتے ہو، اُس کو بھی۔‘‘
قَالُوا ابْنُوا لَهُ بُنْيَانًا فَأَلْقُوهُ فِي الْجَحِيمِ
اُن لوگوں نے کہا : ’’ ابراہیم کیلئے ایک عمارت بناؤ، اور اُسے دہکتی ہوئی آگ میں پھینک دو۔‘‘
فَأَرَادُوا بِهِ كَيْدًا فَجَعَلْنَاهُمُ الأَسْفَلِينَ
اس طرح اُنہوں نے ابراہیم کے خلاف ایک بُرا منصوبہ بنانا چاہا، لیکن ہم نے اُنہیں نیچا دکھا دیا
وَقَالَ إِنِّي ذَاهِبٌ إِلَى رَبِّي سَيَهْدِينِ
اور ابراہیم نے کہا : ’’ میں اپنے رَبّ کے پاس جارہاہوں ، وہی میری رہنمائی فرمائے گا
رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الصَّالِحِينَ
میرے پروردگار ! مجھے ایک ایسا بیٹا دیدے جو نیک لوگوں میں سے ہو۔‘‘
فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ فَانظُرْ مَاذَا تَرَى قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ سَتَجِدُنِي إِن شَاء اللَّهُ مِنَ الصَّابِرِينَ
پھر جب وہ لڑکا ابراہیم کے ساتھ چلنے پھرنے کے قابل ہوگیا تو اُنہوں نے کہا : ’’ بیٹے ! میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ تمہیں ذبح کر رہاہوں ، اب سوچ کر بتاؤ، تمہاری کیا رائے ہے؟‘‘ بیٹے نے کہا : ’’ اباجان ! آپ وہی کیجئے جس کا آپ کو حکم دیا جارہا ہے، اِن شاء اﷲ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔‘‘
فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ
چنانچہ (وہ عجیب منظر تھا) جب دونوں نے سر جھکادیا، اور باپ نے بیٹے کو پیشانی کے بل گرایا
قَدْ صَدَّقْتَ الرُّؤْيَا إِنَّا كَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ
تم نے خواب کو سچ کر دکھایا۔ یقینا ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح صلہ دیتے ہیں ۔‘‘
وَاذْكُرْ عِبَادَنَا إبْرَاهِيمَ وَإِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ أُوْلِي الأَيْدِي وَالأَبْصَارِ
اور ہمارے بندوں ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کو یاد کرو جو (نیک عمل کرنے والے) ہاتھ اور (دیکھنے والی) آنکھیں رکھتے تھے
إِنَّا أَخْلَصْنَاهُم بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ
ہم نے اُنہیں ایک خاص وصف کیلئے چن لیا تھا، جو (آخرت کے) حقیقی گھر کی یاد تھی
وَإِنَّهُمْ عِندَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الأَخْيَارِ
اور حقیقت یہ ہے کہ ہمارے نزدیک وہ چنے ہوئے بہترین لوگوں میں سے تھے
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لأَبِيهِ وَقَوْمِهِ إِنَّنِي بَرَاء مِّمَّا تَعْبُدُونَ
اور وہ وقت یاد کرو جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ میں اُن چیزوں سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو
إِلاَّ الَّذِي فَطَرَنِي فَإِنَّهُ سَيَهْدِينِ
سوائے اُس ذات کے جس نے مجھے پیداکیا ہے، چنانچہ وہی میری رہنمائی کرتا ہے۔‘‘
وَجَعَلَهَا كَلِمَةً بَاقِيَةً فِي عَقِبِهِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
اور ابراہیم نے اس (عقیدے) کو ایسی بات بنا دیا جو اُن کی اولادمیں باقی رہی، تاکہ لوگ (شرک سے) باز آئیں
هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَاهِيمَ الْمُكْرَمِينَ
(اے پیغمبر !) کیا ابراہیم کے معزز مہمانوں کا واقعہ تمہیں پہنچا ہے؟
اِذْ دَخَلُوْا عَلَيْهِ فَقَالُوْا سَلٰمًا قَالَ سَلٰمٌ ۚ قَوْمٌ مُّنْكَرُوْنَ
جب وہ ابراہیم کے پاس آئے، تو انہوں نے سلام کہا۔ ابراہیم نے بھی سلام کہا۔ (اور دل میں سوچا کہ) یہ کچھ انجان لوگ ہیں
فَرَاغَ إِلَى أَهْلِهِ فَجَاء بِعِجْلٍ سَمِينٍ
پھر وہ چپکے سے اپنے گھروالوں کے پاس گئے، اور ایک موٹا سا بچھڑا لے آئے
فَقَرَّبَهُ إِلَيْهِمْ قَالَ أَلا تَأْكُلُونَ
اور اُسے ان مہمانوں کے سامنے رکھا۔ کہنے لگے : ’’ کیا آپ لوگ کھاتے نہیں؟‘‘
فَاَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيْفَةً ۭ قَالُوْا لَا تَخَـفْ ۭ وَبَشَّرُوْهُ بِغُلٰمٍ عَلِيْمٍ
اس سے ابراہیم نے اپنے دل میں ڈر محسوس کیا۔ انہوں نے کہا : ’’ ڈریئے نہیں‘‘ اور انہیں ایک لڑکے کی خوشخبری دی جو بڑا عالم ہوگا
فَاَقْبَلَتِ امْرَاَتُهُ فِيْ صَرَّةٍ فَصَكَّتْ وَجْهَهَا وَقَالَتْ عَجُوْزٌ عَقِيْمٌ
اس پر اُن کی بیوی زور سے بولتی ہوئی آئیں ، اور انہوں نے اپنا چہرہ پیٹ لیا، اور کہنے لگیں : ’’ (کیا) ایک بانجھ بڑھیا (بچہ جنے گی؟)‘‘
قَالُوا كَذَلِكَ قَالَ رَبُّكِ إِنَّهُ هُوَ الْحَكِيمُ الْعَلِيمُ
مہمانوں نے کہا : ’’ تمہارے پروردگار نے ایسا ہی فرمایا ہے۔ یقین جانو وہی ہے جو بڑی حکمت کا، بڑے علم کا مالک ہے۔‘‘
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ
اِبراہیم نے کہا : ’’ اﷲ کے بھیجے ہوئے فرشتو ! تم کس مہم پر ہو؟‘‘
قَالُوْٓا اِنَّآ اُرْسِلْنَآ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْـرِمِيْنَ
انہوں نے کہا : ’’ ہمیں کچھ مجرم لوگوں کے پاس بھیجا گیا ہے
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا وَّاِبْرٰهِيْمَ وَجَعَلْنَا فِيْ ذُرِّيَّـتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَالْكِتٰبَ فَمِنْهُمْ مُّهْتَدٍ ۚ وَكَثِيْرٌ مِّنْهُمْ فٰسِقُوْنَ
اور ہم نے نوح کو اور اِبراہیم کو پیغمبر بنا کر بھیجا، اور ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب کا سلسلہ جاری کیا۔ پھر ان میں سے کچھ تو ہدایت پر آگئے، اور ان میں سے بہت سے لوگ نافرمان رہے
قَدْ كَانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِي إِبْرَاهِيمَ وَالَّذِينَ مَعَهُ إِذْ قَالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنَّا بُرَآءُ مِنكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ كَفَرْنَا بِكُمْ وَبَدَا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةُ وَالْبَغْضَاء أَبَدًا حَتَّى تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَحْدَهُ إِلاَّ قَوْلَ إِبْرَاهِيمَ لأَبِيهِ لأَسْتَغْفِرَنَّ لَكَ وَمَا أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ مِن شَيْءٍ رَّبَّنَا عَلَيْكَ تَوَكَّلْنَا وَإِلَيْكَ أَنَبْنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ
تمہارے لئے ابراہیم اور اُن کے ساتھیوں میں بہترین نمونہ ہے، جب اُنہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ ہمارا تم سے اور اﷲ کے سوا تم جن جن کی عبادت کرتے ہو، اُن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم تمہارے (عقائد کے) منکر ہیں ، اور ہمارے اور تمہارے درمیان ہمیشہ کیلئے دُشمنی اور بغض پید اہوگیا ہے جب تک تم صرف ایک اﷲ پر اِیمان نہ لاؤ۔ البتہ اِبراہیم نے اپنے باپ سے یہ ضرور کہا تھا کہ : ’’ میں آپ کیلئے اﷲ سے مغفرت کی دُعا ضرور مانگوں گا، اگر چہ اﷲ کے سامنے میں آپ کو کوئی فائدہ پہنچانے کا کوئی اِختیار نہیں رکھتا۔ اے ہمارے پروردگار ! آپ ہی پر ہم نے بھروسہ کیا ہے، اور آپ ہی کی طرف ہم رُجوع ہوئے ہیں ، اور آپ ہی کی طرف سب کو لوٹ کر جاناہے