اَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِاَصْحٰبِ الْفِيْلِ
تشریحآيت 1: أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَابِ الْفِيلِ: «كيا تم نے ديكھا نهيں كيا حشر كيا تمهارے رب نے ان هاتھى والوں كا؟»
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیسامعاملہ کیا ؟
اَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُمْ فِيْ تَضْلِيْلٍ
تشریحآيت 2: أَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُمْ فِي تَضْلِيلٍ: «كيا اس نے ان كى تمام تدبيروں كو بے كار اور غير مؤثر نهيں كر ديا؟»
ابرهه كى اس لشكر كشى كا مقصد انهدامِ كعبه كے علاوه عرب ميں عيسائيت پھيلانا اور اس تجارت پر قبضه جمانا بھى تھا جو بلاد مشرق اور رومى مقبوضات كے درميان عربوں كے ذريعے هوتى تھى۔
کیا اُس نے ان لوگوں کی ساری چالیں بیکار نہیں کر دی تھیں ؟
وَّاَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا اَبَابِيْلَ
تشریحآيت 3: وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ: «اور ان پر بھيج ديے جھنڈ كے جھنڈ اڑتے هوئے پرندوں كے۔»
اور اُن پر غول کے غول پرندے چھوڑ دیئے تھے
تَرْمِيْهِمْ بِحِـجَارَةٍ مِّنْ سِجِّيْلٍ
تشریحآيت 4: تَرْمِيهِمْ بِحِجَارَةٍ مِنْ سِجِّيلٍ: «جو ان پر مارتے تھے كنكر كى پتھرياں۔»
رَمَى يَرْمِيْ كا معنى هے: پھينكنا، مارنا۔ حج كے دوران شيطان كو كنكرياں مارنے كے عمل كو بھى «رمى جمرات» كها جاتا هے۔
لفظ سِجِّيلٍ دراصل فارسى تركيب «سنگِ گِل» سے معرب هے (فارسى كى «گ» عربى ميں آكر «ج» سے بدل گئى هے)۔ فارسى ميں سنگ بمعنى پتھر اور گل بمعنى مٹى استعمال هوتا هے۔ چناں چه سنگ گل كے لغوى معنى هيں مٹى كا پتھر۔ اس سے مراد وه كنكرياں هيں جو ريتلى زمين پر هلكى بارش برسنے اور بعد ميں مسلسل تيز دھوپ چمكنے كى وجه سے وجود ميں آتى هيں۔ يعنى بارش كے ايك ايك قطرے كے ساتھ جو ريت ملى مٹى گيلى هوجاتى هے وه بعد ميں مسلسل تيز دھوپ كى حرارت سے پك كر سخت كنكرى بن جاتى هے۔
ابرهه كے لشكر جرار كو تباه كرنے كے ليے الله تعالى كو كسى غير معمولى طاقت كے استعمال كى ضرورت نه پڑى، بلكه اس نے چھوٹے چھوٹے پرندوں كے جُھنڈ بھيج ديے جو ساحل سمندر كى طرف سے امڈ پڑے اور چند لمحوں كى سنگ بارى سے اس لشكر كا بھركس نكال ديا۔ ان ميں سے هر پرنده تين چھوٹى چھوٹى كنكرياں اٹھائے هوئے تھا، ايك اپنى چونچ ميں اور دو اپنے پنجوں ميں۔
جو اُن پر پکی مٹی کے پتھر پھینک رہے تھے
فَجَــعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَّاْكُوْلٍ
تشریحآيت 5: فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَأْكُولٍ: «پھر اس نے كر ديا ان كو كھائے هوئے بُھس كى طرح۔»
يعنى اس پورے لشكر كى حالت اس چارے يا بُھس كى طرح هوگئى جسے جانور نے كھا كر چھوڑ ديا هو۔
چنانچہ اُنہیں ایسا کر ڈالا جیسے کھایا ہوا بھوسا!