May 18, 2024

فہرست مضامین > نكاح >مهر كا بيان

مهر كا بيان

پارہ
سورۃ
آیت
X
3
2 البقرة
236-237

لَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ مَا لَمْ تَمَسُّوهُنَّ أَوْ تَفْرِضُوا لَهُنَّ فَرِيضَةً وَمَتِّعُوهُنَّ عَلَى الْمُوسِعِ قَدَرُهُ وَعَلَى الْمُقْتِرِ قَدَرُهُ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَى الْمُحْسِنِينَ

تشریح

تم پر اس میں بھی کوئی گناہ نہیں ہے کہ تم عورتوں کو ایسے وقت طلاق دو جب کہ ابھی تم نے ان کو چھو ا بھی نہ ہو اور نہ کوئی مہر مقرر کیا ہو۔ اور (ایسی صورت میں) ان کو کوئی تحفہ دو، خوشحال شخص اپنی حیثیت کے مطابق اور غٖریب آدمی اپنی حیثیت کے مطابق بھلے طریقے سے یہ تحفہ دے ۔ یہ نیک آدمیوں پر ایک لازمی حق ہے

وَإِنْ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُمْ لَهُنَّ فَرِيضَةً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ إِلَّا أَنْ يَعْفُونَ أَوْ يَعْفُوَ الَّذِي بِيَدِهِ عُقْدَةُ النِّكَاحِ وَأَنْ تَعْفُوا أَقْرَبُ لِلتَّقْوَى وَلَا تَنْسَوُا الْفَضْلَ بَيْنَكُمْ إِنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ

تشریح

اور اگر تم نے انہیں چھونے سے پہلے ہی اس حالت میں طلاق دی ہو جبکہ ان کیلئے (نکاح کے وقت) کوئی مہرمقرر کر لیا تھا تو جتنا مہر مقرر کیا تھا اس کا آدھا دینا (واجب ہے) الا یہ کہ وہ عورتیں رعایت کردیں (اور آدھے مہر کا بھی مطالبہ نہ کریں) یا وہ (شوہر) جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے، رعایت کرے (اور پورا مہر دیدے) اور اگر تم رعایت کرو تو یہ تقویٰ کے زیادہ قریب ہے ۔ اور آپس میں فراخ دلی کا برتاؤ کرنا مت بھولو۔ جو عمل بھی تم کرتے ہو، اﷲ یقینا اسے دیکھ رہا ہے

5
4 النساء
24

 وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاء إِلاَّ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ كِتَابَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاء ذَلِكُمْ أَن تَبْتَغُواْ بِأَمْوَالِكُم مُّحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ فَمَا اسْتَمْتَعْتُم بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً وَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُم بِهِ مِن بَعْدِ الْفَرِيضَةِ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا

تشریح

نیز وہ عورتیں (تم پر حرام ہیں ) جو دوسرے شوہروں کے نکاح میں ہوں ، البتہ جو کنیزیں تمہاری ملکیت میں آجائیں (وہ مستثنیٰ ہیں ) ۔ اﷲ نے یہ احکام تم پر فرض کر دیئے ہیں ۔ ان عورتوں کو چھوڑ کر تمام عورتوں کے بارے میں یہ حلال کر دیا گیا ہے کہ تم اپنا مال (بطور مہر) خرچ کر کے انہیں (اپنے نکاح میں لانا) چاہو، بشرطیکہ تم ان سے باقاعدہ نکاح کا رشتہ قائم کر کے عفت حاصل کرو، صرف شہوت نکالنا مقصود نہ ہو۔ چنانچہ جن عورتوں سے (نکاح کر کے) تم نے لطف اٹھایا ہو، ان کو ان کا وہ مہر ادا کر و جو مقرر کیا گیا ہو۔ البتہ مہر مقرر کرنے کے بعد بھی جس (کمی بیشی) پر تم آپس میں راضی ہو جاؤ، اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں ۔ یقین رکھو کہ اﷲ ہر بات کا علم بھی رکھتا ہے، حکمت کا بھی مالک ہے

20
28 القصص
27-28

قَالَ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُنكِحَكَ إِحْدَى ابْنَتَيَّ هَاتَيْنِ عَلَى أَن تَأْجُرَنِي ثَمَانِيَ حِجَجٍ فَإِنْ أَتْمَمْتَ عَشْرًا فَمِنْ عِندِكَ وَمَا أُرِيدُ أَنْ أَشُقَّ عَلَيْكَ سَتَجِدُنِي إِن شَاء اللَّهُ مِنَ الصَّالِحِينَ

تشریح

اُن کے باپ نے کہا : ’’ میں چاہتا ہوں کہ اپنی ان دو لڑکیوں میں سے ایک سے تمہارا نکاح کر دوں ، بشرطیکہ تم آٹھ سال تک اُجرت پر میرے پاس کام کرو، پھر اگر تم دس سال پورے کر دو تو یہ تمہارا اپنا فیصلہ ہوگا۔ اور میرا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ تم پر مشقت ڈالوں ، اِن شاء اﷲ تم مجھے اُن لوگوں میں سے پاؤ گے جو بھلائی کا معاملہ کرتے ہیں ۔‘‘

قَالَ ذَلِكَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ أَيَّمَا الأَجَلَيْنِ قَضَيْتُ فَلا عُدْوَانَ عَلَيَّ وَاللَّهُ عَلَى مَا نَقُولُ وَكِيلٌ

تشریح

موسیٰ نے کہا : ’’ یہ بات میرے اور آپ کے درمیان طے ہوگئی۔ دونوں مدتوں میں سے جو بھی میں پوری کردوں ، تو مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہوگی، اور جو بات ہم کر رہے ہیں ، اﷲ اُس کا رکھوالا ہے۔‘‘

22
33 الأحزاب
50

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللاَّتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا أَفَاء اللَّهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالاتِكَ اللاَّتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِي أَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ لِكَيْلا يَكُونَ عَلَيْكَ حَرَجٌ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا

تشریح

اے نبی ! ہم نے تمہارے لئے تمہاری وہ بیویاں حلال کر دی ہیں جن کو تم نے اُن کا مہر ادا کردیا ہے، نیز اﷲ نے غنیمت کا جو مال تمہیں عطا کیا ہے، اُس میں سے جو کنیزیں تمہاری ملکیت میں آچکی ہیں وہ بھی (تمہارے لئے حلال ہیں ) اور تمہاری وہ چچا کی بیٹیاں اور پھوپی کی بیٹیاں اور ماموں کی بیٹیاں اور خالاؤں کی بیٹیاں بھی جنہوں نے تمہارے ساتھ ہجرت کی ہے، نیز کوئی مسلمان عورت جس نے مہر کے بغیر نبی کو اپنے آپ (سے نکاح کرنے) کی پیشکش کی ہو، بشرطیکہ نبی اُس سے نکاح کرنا چاہے۔ یہ سارے اَحکام خاص تمہارے لئے ہیں ، دُوسرے مومنوں کیلئے نہیں ۔ ہمیں وہ اَحکام خوب معلوم ہیں جو ہم نے اُن کی بیویوں اور کنیزوں کے بارے میں اُن پر عائد کئے ہیں ، (اور تمہیں ان سے مستثنیٰ کیا ہے) تاکہ تم پر کوئی تنگی نہ رہے، اور اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے

UP
X
<>