فہرست مضامین > نماز >نماز با جماعت پڑھنے كا حكم
نماز با جماعت پڑھنے كا حكم
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ
تشریح آیت 43: وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتُوا الزَّکٰوۃَ: اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو،
وَارْکَعُوْا مَعَ الرَّاکِعِیْن: اور جھکو (نماز میں) جھکنے والوں کے ساتھ۔
یعنی باجماعت نماز ادا کیا کرو۔
اوّل تو یہود نے رکوع کو اپنے ہاں سے خارج کر دیا تھا ، ثانیاً با جماعت نماز ان کے ہاں ختم ہو گئی تھی۔ چنانچہ انہیں رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے۔ گویا صراحت کی جا رہی ہے کہ نبی آخر الزماں پر صرف ایمان لانا ہی نجات کے لیے کافی نہیں ، بلکہ تمام اصول میں آپ کی پیروی ضروری ہے۔ نماز بھی آپ کے طریقے پر پڑھو جس میں رکوع بھی ہو اور جو با جماعت ہو۔
اورنماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو