فہرست مضامین > عقائد > ابواب توحید > ہر چيز كا نفع ونقصان الله کے سوا كسی كے اختيار میں نہیں
ہر چيز كا نفع ونقصان الله کے سوا كسی كے اختيار میں نہیں
پارہ
سورۃ
آیت
يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ لاَ يَحْزُنكَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي الْكُفْرِ مِنَ الَّذِينَ قَالُواْ آمَنَّا بِأَفْوَاهِهِمْ وَلَمْ تُؤْمِن قُلُوبُهُمْ وَمِنَ الَّذِينَ هِادُواْ سَمَّاعُونَ لِلْكَذِبِ سَمَّاعُونَ لِقَوْمٍ آخَرِينَ لَمْ يَأْتُوكَ يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ مِن بَعْدِ مَوَاضِعِهِ يَقُولُونَ إِنْ أُوتِيتُمْ هَذَا فَخُذُوهُ وَإِن لَّمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُواْ وَمَن يُرِدِ اللَّهُ فِتْنَتَهُ فَلَن تَمْلِكَ لَهُ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا أُوْلَئِكَ الَّذِينَ لَمْ يُرِدِ اللَّهُ أَن يُطَهِّرَ قُلُوبَهُمْ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ
اے پیغمبر ! جو لوگ کفر میں بڑی تیزی دکھا رہے ہیں ، وہ تمہیں غم میں مبتلا نہ کریں ، یعنی ایک تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے زبان سے توکہہ دیا ہے کہ ہم ایمان لے آئے ہیں ، مگر ان کے دل ایمان نہیں لائے، اور دوسرے وہ لوگ ہیں جنہوں نے (کھلے بندوں ) یہودیت کا دین اختیار کر لیا ہے۔ یہ لوگ جھوٹی باتیں کان لگا لگاکر سننے والے ہیں ، (اور تمہاری باتیں ) ان لوگوں کی خاطر سنتے ہیں جو تمہارے پاس نہیں آئے، جو (اﷲ کی کتاب کے) الفاظ کا موقع محل طے ہوجانے کے بعد بھی ان میں تحریف کرتے ہیں ۔ کہتے ہیں کہ اگر تمہیں یہ حکم دیاجائے تو قبول کر لینا، اور اگر یہ حکم نہ دیا جائے تو بچ کر رہنا۔ اور جس شخص کو اﷲ فتنے میں ڈالنے کا ارادہ کر لے تو اسے اﷲ سے بچانے کیلئے تمہارا کوئی زور ہر گز نہیں چل سکتا۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ (ان کی نافرمانی کی وجہ سے) اﷲ نے ان کے دلوں کو پاک کرنے کا ارادہ نہیں کیا۔ ان کیلئے دنیا میں رسوائی ہے، اورانہی کیلئے آخرت میں زبردست عذاب ہے
قُل لاَّ أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلاَ ضَرًّا إِلاَّ مَا شَاء اللَّهُ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لاَسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ إِنْ أَنَاْ إِلاَّ نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کہو کہ : ’’ جب تک اﷲ نہ چاہے، میں خود اپنے آپ کو بھی کوئی نفع یا نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا، اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو میں اچھی اچھی چیزیں خوب جمع کرتا، اور مجھے کبھی کوئی تکلیف ہی نہ پہنچتی۔ میں تو بس ایک ہوشیار کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ، اُن لوگوں کیلئے جو میری بات مانیں ۔ ‘‘
قُل لاَّ أَمْلِكُ لِنَفْسِي ضَرًّا وَلاَ نَفْعًا إِلاَّ مَا شَاء اللَّهُ لِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ إِذَا جَاء أَجَلُهُمْ فَلاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلاَ يَسْتَقْدِمُونَ
(اے پیغمبر ! ان سے) کہہ دو کہ : ’’ میں تو خود اپنی ذات کو بھی نہ کوی فائدہ پہنچانے کا اختیار رکھتا ہوں ، نہ نقصان پہنچانے کا، مگر جتنا اﷲ چاہے۔ ہر اُمت کا ایک وقت مقرر ہے۔ چنانچہ جب اُن کا وہ وقت آجاتا ہے تو وہ اُس سے نہ ایک گھڑی پیچھے جا سکتے ہیں ، نہ آگے آسکتے ہیں ۔ ‘‘
وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلاَ كَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلاَ رَآدَّ لِفَضْلِهِ يُصَيبُ بِهِ مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
اور اگر تمہیں اﷲ کوئی تکلیف پہنچا دے تو اُس کے سوا کوئی نہیں ہے جو اُسے دور کر دے، اور اگرو ہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچانے کا ارادہ کر لے تو کوئی نہیں ہے جو اُس کے فضل کا رُخ پھیر دے۔ وہ اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس کوچاہتا ہے، پہنچا دیتا ہے، اور وہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
قُلْ مَن رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ قُلِ اللَّهُ قُلْ أَفَاتَّخَذْتُم مِّن دُونِهِ أَوْلِيَاء لاَ يَمْلِكُونَ لأَنفُسِهِمْ نَفْعًا وَلاَ ضَرًّا قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الأَعْمَى وَالْبَصِيرُ أَمْ هَلْ تَسْتَوِي الظُّلُمَاتُ وَالنُّورُ أَمْ جَعَلُواْ لِلّهِ شُرَكَاء خَلَقُواْ كَخَلْقِهِ فَتَشَابَهَ الْخَلْقُ عَلَيْهِمْ قُلِ اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
(اے پیغمبر ! ان کافروں سے) کہو کہ : ’’ وہ کون ہے جو آسمانوں اور زمین کی پرورش کرتا ہے ؟ ‘‘ کہو کہ : ’’ وہ اﷲ ہے ! ‘‘ کہو کہ : ’’ کیا پھر بھی تم نے اس کو چھوڑ کر ایسے کارساز بنا لئے ہیں جنہیں خود اپنے آپ کو بھی نہ کوئی فائدہ پہنچانے کی قدرت حاصل ہے نہ نقصان پہنچانے کی ؟ ‘‘ کہو کہ : ’’ کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہو سکتا ہے ؟ یا کیااندھیریاں اور روشنی ایک جیسی ہو سکتی ہیں ؟ ‘‘ یا ان لوگوں نے اﷲ کے ایسے شریک مانے ہوئے ہیں جنہوں نے کوئی چیز اسی طرح پیدا کی ہو جیسے اﷲ پیدا کرتا ہے، اور اس وجہ سے ان کو دونوں کی تخلیق ایک جیسی معلوم ہو رہی ہو ؟ (اگر کوئی اس غلط فہمی میں مبتلا ہے تو اس سے) کہہ دو کہ : ’’ صرف اﷲ ہر چیز کا خالق ہے، اور وہ تنہا ہی ایسا ہے کہ اس کا اقتدار سب پر حاوی ہے۔ ‘‘
قُلِ ادْعُوا الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِهِ فَلَا يَمْلِكُوْنَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَلَا تَحْوِيْلًا
(جو لوگ اﷲ کے علاوہ دوسرے معبودوں کو مانتے ہیں ، اُن سے) کہہ دو کہ : ’’ جن کو تم نے اﷲ کے سوا معبود سمجھ رکھا ہے، انہیں پکار کر دیکھو۔ ہوگا یہ کہ نہ وہ تم سے کوئی تکلیف دور کرسکیں گے، اور نہ اُسے تبدیل کر سکیں گے۔‘‘
وَاتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً لاَّ يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ وَلا يَمْلِكُونَ لأَنفُسِهِمْ ضَرًّا وَلا نَفْعًا وَلا يَمْلِكُونَ مَوْتًا وَلا حَيَاةً وَلا نُشُورًا
اور لوگوں نے اُسے چھوڑ کر ایسے خدا بنا رکھے ہیں جو کچھ پیدانہیں کرتے، بلکہ خود پیدا کئے جاتے ہیں ، اور جن کا خود اپنے نقصان یا فائدے پر بھی کوئی بس نہیں چلتا، اور نہ کسی کا مرنا یا جینا اُن کے اختیار میں ہے، نہ کسی کو دوبارہ زندہ کرنا
سَيَقُولُ لَكَ الْمُخَلَّفُونَ مِنَ الأَعْرَابِ شَغَلَتْنَا أَمْوَالُنَا وَأَهْلُونَا فَاسْتَغْفِرْ لَنَا يَقُولُونَ بِأَلْسِنَتِهِم مَّا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ قُلْ فَمَن يَمْلِكُ لَكُم مِّنَ اللَّهِ شَيْئًا إِنْ أَرَادَ بِكُمْ ضَرًّا أَوْ أَرَادَ بِكُمْ نَفْعًا بَلْ كَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا
وہ دیہاتی جو (حدیبیہ کے سفر میں ) پیچھے رہ گئے تھے، اب وہ تم سے ضرور یہ کہیں گے کہ : ’’ ہمارے مال ودولت اور ہمارے اہل و عیال نے ہمیں مشغول کر لیا تھا، اس لئے ہمارے لئے مغفرت کی دُعا کر دیجئے۔‘‘ وہ اپنی زبانوں سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتیں ۔ (ان سے) کہو کہ : ’’ اچھا تو اگر اﷲ تمہیں کوئی نقصان پہنچانا چاہے یا فائدہ پہنچانا چاہے تو کون ہے جو اﷲ کے سامنے تمہارے معاملے میں کچھ بھی کرنے کی طاقت رکھتا ہو؟ بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو، اﷲ اُس سے پوری طرح باخبر ہے
قَدْ كَانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِي إِبْرَاهِيمَ وَالَّذِينَ مَعَهُ إِذْ قَالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنَّا بُرَآءُ مِنكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ كَفَرْنَا بِكُمْ وَبَدَا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةُ وَالْبَغْضَاء أَبَدًا حَتَّى تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَحْدَهُ إِلاَّ قَوْلَ إِبْرَاهِيمَ لأَبِيهِ لأَسْتَغْفِرَنَّ لَكَ وَمَا أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ مِن شَيْءٍ رَّبَّنَا عَلَيْكَ تَوَكَّلْنَا وَإِلَيْكَ أَنَبْنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ
تمہارے لئے ابراہیم اور اُن کے ساتھیوں میں بہترین نمونہ ہے، جب اُنہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ ہمارا تم سے اور اﷲ کے سوا تم جن جن کی عبادت کرتے ہو، اُن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم تمہارے (عقائد کے) منکر ہیں ، اور ہمارے اور تمہارے درمیان ہمیشہ کیلئے دُشمنی اور بغض پید اہوگیا ہے جب تک تم صرف ایک اﷲ پر اِیمان نہ لاؤ۔ البتہ اِبراہیم نے اپنے باپ سے یہ ضرور کہا تھا کہ : ’’ میں آپ کیلئے اﷲ سے مغفرت کی دُعا ضرور مانگوں گا، اگر چہ اﷲ کے سامنے میں آپ کو کوئی فائدہ پہنچانے کا کوئی اِختیار نہیں رکھتا۔ اے ہمارے پروردگار ! آپ ہی پر ہم نے بھروسہ کیا ہے، اور آپ ہی کی طرف ہم رُجوع ہوئے ہیں ، اور آپ ہی کی طرف سب کو لوٹ کر جاناہے
قُلْ إِنِّي لَا أَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَلَا رَشَدًا
کہہ دو کہ : ’’ نہ تمہارا کوئی نقصان میرے اِختیار میں ہے، اور نہ کوئی بھلائی۔‘‘