قرآن کریم > الأنفال
الأنفال
•
یہ سب کچھ اُن اعمال کا بدلہ ہے جو تم نے اپنے ہاتھوں آگے بھیج رکھے تھے، اور یہ بات طے ہے کہ اﷲ بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے۔ ‘‘
یہ بدلا ہے اسی کا جو تم نے آگے بھیجا اپنے ہاتھوں اور اس واسطے کہ اللہ ظلم نہیں کرتا بندوں پر.
•
كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ كَفَرُواْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَأَخَذَهُمُ اللَّهُ بِذُنُوبِهِمْ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ شَدِيدُ الْعِقَابِ
(ان لوگوں کا حال ایسا ہی ہوا) جیسا فرعون کی قوم اور ان سے پہلے لوگوں کا حال ہوا تھا۔ انہوں نے اﷲ کی نشانیوں کو ماننے سے انکار کیا، نتیجہ یہ ہوا کہ اﷲ نے ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں اپنی گرفت میں لے لیا۔ یقینا اﷲ کی طاقت بڑی ہے (اور) عذاب بڑا سخت !
•
ذَلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ لَمْ يَكُ مُغَيِّرًا نِّعْمَةً أَنْعَمَهَا عَلَى قَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنفُسِهِمْ وَأَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
یہ سب کچھ اس لئے ہوا کہ اﷲ کا دستور یہ ہے کہ اُس نے جو نعمت کسی قوم کو دی ہو، اُسے اُس وقت تک بدلنا گوارا نہیں کرتا جب تک وہ لوگ خود اپنی حالت تبدیل نہ کر لیں ، اور اﷲ ہر بات سنتا، سب کچھ جانتا ہے
•
كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ كَذَّبُواْ بآيَاتِ رَبِّهِمْ فَأَهْلَكْنَاهُم بِذُنُوبِهِمْ وَأَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَونَ وَكُلٌّ كَانُواْ ظَالِمِينَ
(اس معاملے میں بھی ان کا حال) ایسا ہی ہوا جیسا فرعون کی قوم اور اُن سے پہلے لوگوں کا حال ہوا تھا۔ انہوں نے اپنے رَبّ کی نشانیوں کو جھٹلایا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں ہلاک کر دیا، اور فرعون کی قوم کو غرق کر دیا، اور یہ سب ظالم لوگ تھے
•
إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِندَ اللَّهِ الَّذِينَ كَفَرُواْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ
یقین جانو کہ اﷲ کے نزدیک زمین پر چلنے والے جان داروں میں بدترین لوگ وہ ہیں جنہوں نے کفر اپنا لیا ہے، جس کی وجہ سے وہ ایمان نہیں لاتے
•
الَّذِينَ عَاهَدتَّ مِنْهُمْ ثُمَّ يَنقُضُونَ عَهْدَهُمْ فِي كُلِّ مَرَّةٍ وَهُمْ لاَ يَتَّقُونَ
یہ لوگ وہ ہیں جن سے تم نے عہد لے رکھا ہے، اس کے باوجود یہ ہر مرتبہ اپنے عہد کو توڑدیتے ہیں ، اور ذرا نہیں ڈرتے
•
فَإِمَّا تَثْقَفَنَّهُمْ فِي الْحَرْبِ فَشَرِّدْ بِهِم مَّنْ خَلْفَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ
لہٰذا اگر کبھی یہ لوگ جنگ میں تمہارے ہاتھ لگ جائیں ، تو ان کو سامانِ عبرت بنا کر اُن لوگوں کو بھی تتر بتر کر ڈالو جو ان کے پیچھے ہیں ، تاکہ وہ یاد رکھیں
•
وَإِمَّا تَخَافَنَّ مِن قَوْمٍ خِيَانَةً فَانبِذْ إِلَيْهِمْ عَلَى سَوَاء إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الخَائِنِينَ
اور اگر تمہیں کسی قوم سے بدعہدی کا اندیشہ ہوتو تم وہ معاہدہ اُن کی طرف صاف سیدھے طریقے سے پھینک دو۔ یاد رکھو کہ اﷲ بد عہدی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
•
وَلاَ يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ سَبَقُواْ إِنَّهُمْ لاَ يُعْجِزُونَ
اور کافر لوگ ہر گز یہ خیال بھی دل میں نہ لائیں کہ وہ بھاگ نکلے ہیں ۔ یہ یقینی بات ہے کہ وہ (اﷲ کو) عاجز نہیں کرسکتے
•
وَأَعِدُّواْ لَهُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ وَمِن رِّبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدْوَّ اللَّهِ وَعَدُوَّكُمْ وَآخَرِينَ مِن دُونِهِمْ لاَ تَعْلَمُونَهُمُ اللَّهُ يَعْلَمُهُمْ وَمَا تُنفِقُواْ مِن شَيْءٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ وَأَنتُمْ لاَ تُظْلَمُونَ
اور (مسلمانو!) جس قدر طاقت اور گھوڑوں کی جتنی چھاؤنیاں تم سے بن پڑیں ، ان سے مقابلے کیلئے تیار کرو، جن کے ذریعے تم اﷲ کے دُشمن اور اپنے (موجودہ) دُشمن پر بھی ہیبت طاری کر سکو، اور ان کے علاوہ دوسروں پر بھی جنہیں ابھی تم نہیں جانتے، (مگر) اﷲ انہیں جانتا ہے۔ اور اﷲ کے راستے میں تم جو کچھ خرچ کروگے، وہ تمہیں پورا پورا دے دیا جائے گا، اور تمہارے لئے کوئی کمی نہیں کی جائے گی