قرآن کریم > الأنفال
الأنفال
•
إِذْ يُغَشِّيكُمُ النُّعَاسَ أَمَنَةً مِّنْهُ وَيُنَزِّلُ عَلَيْكُم مِّن السَّمَاء مَاء لِّيُطَهِّرَكُم بِهِ وَيُذْهِبَ عَنكُمْ رِجْزَ الشَّيْطَانِ وَلِيَرْبِطَ عَلَى قُلُوبِكُمْ وَيُثَبِّتَ بِهِ الأَقْدَامَ
یاد کرو جب تم پر سے گھبراہٹ دور کرنے کیلئے وہ اپنے حکم سے تم پر غنودگی طاری کر رہا تھا، اور تم پر آسمان سے پانی برسا رہا تھا، تاکہ اُس کے ذریعے تمہیں پاک کرے، تم سے شیطان کی گندگی دور کرے، تمہارے دلوں کی ڈھارس بندھائے، اور اُس کے ذریعے (تمہارے) پاؤں اچھی طرح جمادے
•
إِذْ يُوحِي رَبُّكَ إِلَى الْمَلآئِكَةِ أَنِّي مَعَكُمْ فَثَبِّتُواْ الَّذِينَ آمَنُواْ سَأُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُواْ الرَّعْبَ فَاضْرِبُواْ فَوْقَ الأَعْنَاقِ وَاضْرِبُواْ مِنْهُمْ كُلَّ بَنَانٍ
وہ وقت جب تمہارا رَبّ فرشتوں کو وحی کے ذریعے حکم دے رہا تھا کہ : ’’ میں تمہارے ساتھ ہوں ، اب تم مومنوں کے قدم جماؤ، میں کافروں کے دلوں میں رُعب طاری کر دوں گا، پھر تم گردنوں کے اُوپر وار کرو، اور ان کی اُنگلیوں کے ہر ہر جوڑ پر ضرب لگاؤ۔ ‘‘
•
ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ شَآقُّواْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَمَن يُشَاقِقِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
یہ اس لئے کہ انہوں نے اﷲ اور اُس کے رسول سے دشمنی مول لی ہے، اور اگر کوئی شخص اﷲ اور اُس کے رسول سے دُشمنی مول لیتا ہے تو یقینا اﷲ کا عذاب بڑا سخت ہے
•
ذَلِكُمْ فَذُوقُوهُ وَأَنَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابَ النَّارِ
یہ سب تو (اب) چکھ لو، اس کے علاوہ حقیقت یہ ہے کہ کافروں کیلئے (اصل) عذاب دوزخ کا ہے
•
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا لَقِيْتُمُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا زَحْفًا فَلَا تُوَلُّوْهُمُ الْاَدْبَارَ
اے ایمان والو ! جب کافروں سے تمہارا آمنا سامنا ہوجائے، جبکہ وہ چڑھائی کر کے آرہے ہوں ، تو اُن کو پیٹھ مت دکھاؤ
•
وَمَنْ يُّوَلِّهِمْ يَوْمَىِٕذٍ دُبُرَه اِلَّا مُتَحَرِّفًا لِّقِتَالٍ اَوْ مُتَحَيِّزًا اِلٰي فِئَةٍ فَقَدْ بَاۗءَ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَمَاْوٰىهُ جَهَنَّمُ ۭوَبِئْسَ الْمَصِيْرُ
اور اگر کوئی شخص کسی جنگی چال کی وجہ سے ایسا کر رہا ہو، یا اپنی کسی جماعت سے جاملنا چاہتا ہو، اُس کی بات تو اور ہے، مگر اُس کے سوا جو شخص ایسے دن اپنی پیٹھ پھیرے گا تو وہ اﷲ کی طرف سے غضب لے کر لوٹے گا، اور اُس کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور وہ بہت بُرا ٹھکانا ہے
•
فَلَمْ تَقْتُلُوهُمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ قَتَلَهُمْ وَمَا رَمَيْتَ إِذْ رَمَيْتَ وَلَكِنَّ اللَّهَ رَمَى وَلِيُبْلِيَ الْمُؤْمِنِينَ مِنْهُ بَلاء حَسَناً إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ
چنانچہ (مسلمانو ! حقیقت میں ) تم نے ان (کافروں کو) قتل نہیں کیا تھا، بلکہ انہیں اﷲ نے قتل کیا تھا، اور (اے پیغمبر !) جب تم نے ان پر (مٹی) پھینکی تھی تو وہ تم نے نہیں ، بلکہ اﷲ نے پھینکی تھی، اور (تمہارے ہاتھوں یہ کام اس لئے کرایا تھا) تاکہ اس کے ذریعے اﷲ مومنوں کو بہترین اَجر عطا کرے۔ بیشک اﷲ ہر بات کو سننے والا، ہر چیز کو جاننے والا ہے
•
ذَلِكُمْ وَأَنَّ اللَّهَ مُوهِنُ كَيْدِ الْكَافِرِينَ
یہ سب کچھ تو اپنی جگہ، اسکے علاوہ یہ بات بھی تھی کہ اﷲ کو کافروں کی ہر سازش کو کمزور کرنا تھا
•
إِن تَسْتَفْتِحُواْ فَقَدْ جَاءكُمُ الْفَتْحُ وَإِن تَنتَهُواْ فَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَإِن تَعُودُواْ نَعُدْ وَلَن تُغْنِيَ عَنكُمْ فِئَتُكُمْ شَيْئًا وَلَوْ كَثُرَتْ وَأَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ
(اے کافرو!) اگر تم فیصلہ چاہتے تھے، تو لو ! اب فیصلہ تمہارے سامنے آگیا۔ اب اگر تم باز آجاؤ تو یہ تمہارے ہی لئے بہتر ہوگا، اور اگر تم پھر وہی کام کروگے (جو اَب تک کرتے رہے ہو) تو ہم بھی پھر وہی کام کریں گے (جو اَب کیا ہے) ۔ اور تمہارا جتھہ تمہارے کچھ کام نہیں آئے گا، چاہے وہ کتنا زیادہ ہو، اور یاد رکھو کہ ا ﷲ مومنوں کے ساتھ ہے
•
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلاَ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَأَنتُمْ تَسْمَعُونَ
اے ایمان والو ! اﷲ اور اُس کے رسول کی تابع داری کرو، اور اس (تابع داری) سے منہ نہ موڑو، جبکہ تم (اﷲ اور رسول کے اَحکام) سن رہے ہو