قرآن کریم > الـحاقّـة
الـحاقّـة
•
إِنَّا لَمَّا طَغَى الْمَاءُ حَمَلْنَاكُمْ فِي الْجَارِيَةِ
جب پانی طغیانی پر آیا تو ہم نے تمہیں کشتی میں سوار کر دیا
•
- لِنَجْعَلَهَا لَكُمْ تَذْكِرَةً وَتَعِيَهَا أُذُنٌ وَاعِيَةٌ
تاکہ ہم اس واقعے کو تمہارے لئے سبق آموز بنادیں اور یاد رکھنے والے کان اُسے (سن کر) یاد رکھیں
•
وَحُمِلَتِ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةً وَاحِدَةً
اور زمین اور پہاڑوں کو اُٹھا کر ایک ہی ضرب میں ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا
•
وَانْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَهِيَ يَوْمَئِذٍ وَاهِيَةٌ
اور آسمان پھٹ پڑے گا، اور وہ اُس دن بالکل بودا پڑ جائے گا
•
وَالْمَلَكُ عَلَى أَرْجَائِهَا وَيَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَهُمْ يَوْمَئِذٍ ثَمَانِيَةٌ
اور فرشتے اُس کے کناروں پر ہوں گے، اور تمہارے پروردگار کے عرش کو اُس دن آٹھ فرشتے اپنے اُوپر اُٹھائے ہوئے ہوں گے
•
يَوْمَئِذٍ تُعْرَضُونَ لَا تَخْفَى مِنْكُمْ خَافِيَةٌ
اُس دن تمہاری پیشی اس طرح ہوگی کہ تمہاری کوئی چھپی ہوئی چیز چھپی نہیں رہے گی
•
فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَيَقُولُ هَاؤُمُ اقْرَءُوا كِتَابِيَهْ
پھر جس کسی کو اُس کا اعمال نامہ اُس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا، وہ کہے گاکہ : ’’ لوگو ! لو یہ میرا اعمال نامہ پڑھو
•
إِنِّي ظَنَنْتُ أَنِّي مُلَاقٍ حِسَابِيَهْ
میں پہلے ہی سمجھتا تھا کہ مجھے اپنے حساب کا سامنا کرنا ہوگا۔‘‘