قرآن کریم > الصّافّات
الصّافّات
•
فَحَقَّ عَلَيْنَا قَوْلُ رَبِّنَا إِنَّا لَذَائِقُونَ
اب تو ہمارے پروردگار کی یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ہم سب کو یہ مزہ چکھنا ہے
•
فَإِنَّهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي الْعَذَابِ مُشْتَرِكُونَ
غرض اُس دن یہ سب عذاب میں ایک دوسرے کے ساتھ شریک ہوں گے
•
إِنَّهُمْ كَانُوا إِذَا قِيلَ لَهُمْ لا إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ يَسْتَكْبِرُونَ
ان کا حال یہ تھا کہ جب ان سے یہ کہا جاتا کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو یہ اَکڑ دِکھاتے تھے
•
وَيَقُولُونَ أَئِنَّا لَتَارِكُوا آلِهَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُونٍ
اور کہا کرتے تھے کہ : ’’ کیا ہم ایسے ہیں کہ ایک دیوانے شاعر کی وجہ سے اپنے معبودوں کو چھوڑ بیٹھیں؟‘‘
•
بَلْ جَاء بِالْحَقِّ وَصَدَّقَ الْمُرْسَلِينَ
حالانکہ وہ (پیغمبر) حق لے کر آئے تھے، اور اُنہوں نے دوسرے پیغمبروں کی تصدیق کی تھی !
•
إِنَّكُمْ لَذَائِقُوا الْعَذَابِ الأَلِيمِ
چنانچہ (اُن سے کہا جائے گا کہ :) ’’ تم سب کو دردناک عذاب کا مزہ چکھنا ہوگا
•
وَمَا تُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
اور تمہیں کسی اور بات کا نہیں ، خود تمہارے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا۔‘‘