قرآن کریم > يس
يس
•
إِنَّمَا تُنذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ وَخَشِيَ الرَّحْمَن بِالْغَيْبِ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَأَجْرٍ كَرِيمٍ
تم تو صرف ایسے شخص کو خبردار کر سکتے ہو جو نصیحت پر چلے، اور خدائے رحمن کو دیکھے بغیر اُس سے ڈرے۔ چنانچہ ایسے شخص کو تم مغفرت اور باعزت اَجر کی خوشخبری سنا دو
•
إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي الْمَوْتَى وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ وَكُلَّ شَيْءٍ أحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُبِينٍ
یقینا ہم ہی مُردوں کو زندہ کریں گے، اور جو کچھ عمل اُنہوں نے آگے بھیجے ہیں ، ہم اُن کو بھی لکھتے جاتے ہیں ، اور اُن کے کاموں کے جو اَثرات ہیں اُن کو بھی۔ اور ہم نے ایک واضح کتاب میں ہر ہر چیز کا پورا اِحاطہ کر رکھا ہے
•
وَاضْرِبْ لَهُم مَّثَلاً أَصْحَابَ الْقَرْيَةِ إِذْ جَاءهَا الْمُرْسَلُونَ
اور (اے پیغمبر !) تم ان کے سامنے ایک بستی والوں کی مثال پیش کرو، جب اُن کے پاس رسول آئے تھے
•
إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوا إِنَّا إِلَيْكُم مُّرْسَلُونَ
جب ہم نے اُن کے پاس (شروع میں ) دو رسول بھیجے، تو اُنہوں نے دونوں کو جھٹلادیا، پھر ہم نے ایک تیسرے کے ذریعے اُن کی تائید کی، اور ان سب نے کہا کہ : ’’ یقین جانو ہمیں تمہارے پاس رسول بنا کر بھیجا گیا ہے۔‘‘
•
قَالُوا مَا أَنتُمْ إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَمَا أَنزَلَ الرَّحْمن مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ تَكْذِبُونَ
اُنہوں نے کہا : ’’ تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم ہم جیسے ہی آدمی ہو۔ اور خدائے رحمن نے کوئی چیز نازل نہیں کی ہے، اور تم سراسر جھوٹ بول رہے ہو۔‘‘
•
قَالُوا رَبُّنَا يَعْلَمُ إِنَّا إِلَيْكُمْ لَمُرْسَلُونَ
اُن (رسولوں ) نے کہا : ’’ ہمارا پروردگار خوب جانتا ہے کہ ہمیں واقعی تمہارے پاس رسول بنا کر بھیجا گیا ہے
•
وَمَا عَلَيْنَا إِلاَّ الْبَلاَغُ الْمُبِينُ
اور ہماری ذمہ داری اس سے زیادہ نہیں ہے کہ صاف صاف پیغام پہنچا دیں ۔‘‘
•
قَالُوا إِنَّا تَطَيَّرْنَا بِكُمْ لَئِن لَّمْ تَنتَهُوا لَنَرْجُمَنَّكُمْ وَلَيَمَسَّنَّكُم مِّنَّا عَذَابٌ أَلِيمٌ
بستی والوں نے کہا : ’’ ہم نے تو تمہارے اندر نحوست محسوس کی ہے۔ یقین جانو اگر تم باز نہ آئے تو ہم تم پر پتھر برسائیں گے، اور ہمارے ہاتھوں تمہیں بڑی دردناک سزا ملے گی۔‘‘
•
قَالُوا طَائِرُكُمْ مَعَكُمْ أَئِن ذُكِّرْتُم بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ
رسولوں نے کہا : ’’ تمہاری نحوست خود تمہارے ساتھ لگی ہوئی ہے۔ کیا یہ باتیں اس لئے کر رہے ہو کہ تمہیں نصیحت کی بات پہنچائی گئی ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ تم خود حد سے گذرے ہوئے لوگ ہو۔‘‘
•
وَجَاء مِنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ رَجُلٌ يَسْعَى قَالَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِينَ
اور شہر کے پرلے علاقے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا۔ اُس نے کہا : ’’ اے میری قوم کے لوگو ! ان رسولوں کا کہنا مان لو