قرآن کریم > العنكبوت
العنكبوت
•
يُعَذِّبُ مَن يَشَاء وَيَرْحَمُ مَن يَشَاء وَإِلَيْهِ تُقْلَبُونَ
وہ جس کو چاہے گا، سزا دے گا، اور جس پر چاہے گا رحم کرے گا، اور اُسی کی طرف تم سب کو پلٹا کر لے جایا جائے گا
•
وَمَا أَنتُم بِمُعْجِزِينَ فِي الأَرْضِ وَلا فِي السَّمَاء وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلا نَصِيرٍ
اور تم نہ زمین میں (اﷲ کو) عاجز کر سکتے ہو، اور نہ آسمان میں ، اور اﷲ کے سوا تمہارا نہ کوئی رکھوالا ہے، اور نہ کوئی مددگار۔‘‘
•
وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَلِقَائِهِ أُوْلَئِكَ يَئِسُوا مِن رَّحْمَتِي وَأُوْلَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
اور جن لوگوں نے اﷲ کی آیتوں کا اور اُس سے جاملنے کا انکار کیا ہے، وہ میری رحمت سے مایوس ہو چکے ہیں ، اور اُن کیلئے دُکھ دینے والا عذاب ہے
•
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَن قَالُوا اقْتُلُوهُ أَوْ حَرِّقُوهُ فَأَنجَاهُ اللَّهُ مِنَ النَّارِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
غرض ابراہیم کی قوم کا جواب اس کے سواکچھ نہیں تھا کہ اُنہوں نے کہا : ’’ قتل کر ڈالو اس کو یا جلا ڈالو اسے !‘‘ پھراﷲ نے ابراہیم کو آگ سے بچایا۔ یقینا اس واقعے میں اُن لوگوں کیلئے بڑی عبرتیں ہیں جو ایمان لاتے ہیں
•
وَقَالَ إِنَّمَا اتَّخَذْتُم مِّن دُونِ اللَّهِ أَوْثَانًا مَّوَدَّةَ بَيْنِكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكْفُرُ بَعْضُكُم بِبَعْضٍ وَيَلْعَنُ بَعْضُكُم بَعْضًا وَمَأْوَاكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن نَّاصِرِينَ
اور ابراہیم نے یہ بھی کہا کہ : ’’ تم نے اﷲ کو چھوڑ کر بتوں کو (خدا) مانا ہوا ہے جس کے ذریعے دُنیوی زندگی میں تمہاری آپس کی دوستی قائم ہے۔ پھر قیامت کے دن تم ایک دوسرے کا انکار کروگے، اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجو گے، اور تمہارا ٹھکانا دوزخ ہوگا، اورتمہیں کسی بھی طرح کے مددگار میسر نہیں ہوں گے۔‘‘
•
فَآمَنَ لَهُ لُوطٌ وَقَالَ إِنِّي مُهَاجِرٌ إِلَى رَبِّي إِنَّهُ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
پھر لوط اُن ایمان لائے، او ر ابراہیم نے کہا کہ : ’’ میں اپنے پروردگار کی طرف ہجرت کر کے جارہاہوں ، وہی ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے، حکمت بھی کامل۔‘‘
•
وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ وَآتَيْنَاهُ أَجْرَهُ فِي الدُّنْيَا وَإِنَّهُ فِي الآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ
اور ہم نے اُنہیں اسحاق اور یعقوب (جیسے بیٹے) عطا فرمائے، اور اُن کی اولاد میں نبوت اور کتاب کا سلسلہ جاری رکھا، اور اُن کا اجر دُنیا میں (بھی) دیا اور یقینا آخرت میں اُن کاشمار صالحین میں ہوگا
•
وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنْ أَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِينَ
اورہم نے لوط کو بھیجا جبکہ اُس نے اپنی قوم سے کہا : ’’ حقیقت یہ ہے کہ تم ایسی بے حیائی کاکام کرتے ہو جو تم سے پہلے دُنیاجہان والوں میں سے کسی نے نہیں کیا
•
أَئِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ وَتَقْطَعُونَ السَّبِيلَ وَتَأْتُونَ فِي نَادِيكُمُ الْمُنكَرَ فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَن قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللَّهِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ
کیا تم مردوں کے پاس جاتے ہو، اور راستوں میں ڈاکے ڈالتے ہو، اور اپنی بھری مجلس میں بدی کا ارتکاب کرتے ہو؟‘‘ پھر اُن کی قوم کے لوگوں کے پاس اس کے سوا کوئی جواب نہیں تھا کہ اُنہوں نے کہا : ’’ لے آؤ ہم پر اﷲ کا عذاب اگر تم سچے ہو !‘‘
•
قَالَ رَبِّ انصُرْنِي عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِينَ
لوط نے کہا : ’’ میرے پروردگار ! ان مفسدوں کے مقابلے میں میری مدد فرمائیے۔‘‘