قرآن کریم > النمل
النمل
•
وَيَقُولُونَ مَتَى هَذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
یہ (تم سے) یوں کہتے ہیں کہ : ’’ یہ وعدہ کب پورا ہوگا، اگر تم سچے ہو؟‘‘
•
قُلْ عَسَى أَن يَكُونَ رَدِفَ لَكُم بَعْضُ الَّذِي تَسْتَعْجِلُونَ
کہہ دو کہ : ’’ کچھ بعید نہیں ہے کہ جس عذاب کی تم جلدی مچا رہے ہو، اُس کا کچھ حصہ تمہارے بالکل پاس آلگا ہو۔‘‘
•
وَإِنَّ رَبَّكَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لا يَشْكُرُونَ
اور حقیقت یہ ہے کہ تمہارا پروردگار لوگوں پر بہت فضل کرنے والا ہے، لیکن اُن میں سے اکثر لوگ شکر نہیں کرتے
•
وَإِنَّ رَبَّكَ لَيَعْلَمُ مَا تُكِنُّ صُدُورُهُمْ وَمَا يُعْلِنُونَ
اور یقین رکھو کہ تمہارا پروردگار وہ ساری باتیں بھی جانتا ہے جو ان کے سینے چھپائے ہوئے ہیں ، اور وہ باتیں بھی جو وہ علانیہ کرتے ہیں
•
وَمَا مِنْ غَائِبَةٍ فِي السَّمَاء وَالأَرْضِ إِلاَّ فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ
اور آسمان اور زمین کی کوئی پوشیدہ چیز ایسی نہیں ہے جو ایک واضح کتاب میں درج نہ ہو
•
إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ يَقُصُّ عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَكْثَرَ الَّذِي هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
واقعہ یہ ہے کہ یہ قرآن بنو اِسرائیل کے سامنے اکثر اُن باتوں کی حقیقت واضح کرتا ہے جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں
•
إِنَّ رَبَّكَ يَقْضِي بَيْنَهُم بِحُكْمِهِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْعَلِيمُ
اور تمہارا پروردگار یقینا اُن کے درمیان اپنے حکم سے فیصلہ کرے گا، اور وہ بڑا اِقتدار والا، بڑا علم والا ہے
•
فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ إِنَّكَ عَلَى الْحَقِّ الْمُبِينِ
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم اﷲ پر بھروسہ رکھو۔ یقینا تم کھلے کھلے حق پر ہو
•
إِنَّكَ لا تُسْمِعُ الْمَوْتَى وَلا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاء إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ
یاد رکھو کہ تم مُردوں کو اپنی بات نہیں سنا سکتے، اور نہ تم بہروں کو اپنی پکار سنا سکتے ہو، جب وہ پیٹھ پھیر کر چل کھڑے ہوں