قرآن کریم > الفرقان
الفرقان
•
وَكَذَلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِينَ وَكَفَى بِرَبِّكَ هَادِيًا وَنَصِيرًا
اور ہم نے اسی طرح مجرم لوگوں کو ہر نبی کا دشمن بنایا ہے۔ اور تمہارا پروردگار ہدایت دینے اور مدد کرنے کیلئے کافی ہے
•
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْلا نُزِّلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ جُمْلَةً وَاحِدَةً كَذَلِكَ لِنُثَبِّتَ بِهِ فُؤَادَكَ وَرَتَّلْنَاهُ تَرْتِيلاً
اور یہ کافر لوگ کہتے ہیں کہ : ’’ ان پر سارا قرآن ایک ہی دفعہ میں کیوں نازل نہیں کر دیا گیا؟‘‘ (اے پیغمبر !) ہم نے ایسا اس لئے کیا ہے تاکہ اس کے ذریعے تمہارا دل مضبوط رکھیں ، اور ہم نے اُسے ٹھہر ٹھہر کر پڑھوایا ہے
•
وَلا يَأْتُونَكَ بِمَثَلٍ إِلاَّ جِئْنَاكَ بِالْحَقِّ وَأَحْسَنَ تَفْسِيرًا
اور جب کبھی یہ لوگ تمہارے پاس کوئی انوکھی بات لے کر آتے ہیں ، ہم تمہیں (اُس کا) ٹھیک ٹھیک جواب اور زیادہ وضاحت کے ساتھ عطا کر دیتے ہیں
•
الَّذِينَ يُحْشَرُونَ عَلَى وُجُوهِهِمْ إِلَى جَهَنَّمَ أُوْلَئِكَ شَرٌّ مَّكَانًا وَأَضَلُّ سَبِيلاً
جن لوگوں کو گھیر کر منہ کے بل دوزخ کی طرف لے جایا جائے گا، وہ بدترین مقام پر ہیں ، اور اُن کا راستہ بدترین گمراہی کا راستہ ہے
•
وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَجَعَلْنَا مَعَهُ أَخَاهُ هَارُونَ وَزِيرًا
بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی، اور اُن کے ساتھ اُن کے بھائی ہارون کو مددگار کے طور پر مقرر کیا تھا
•
فَقُلْنَا اذْهَبَا إِلَى الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَدَمَّرْنَاهُمْ تَدْمِيرًا
چنانچہ ہم نے کہاتھا کہ : ’’ تم دونوں اُن لوگوں کے پاس جاؤ جنہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا ہے۔‘‘ آخر نتیجہ یہ ہوا کہ ہم نے اُن کو تباہ کر کے نیست و نابود کر دیا
•
وَقَوْمَ نُوحٍ لَّمَّا كَذَّبُوا الرُّسُلَ أَغْرَقْنَاهُمْ وَجَعَلْنَاهُمْ لِلنَّاسِ آيَةً وَأَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ عَذَابًا أَلِيمًا
اور نوح کی قوم نے جب پیغمبر وں کو جھٹلایا تو ہم نے اُنہیں غرق کر دیا، اور اُن کو لوگوں کیلئے عبرت کا سامان بنادیا۔ اور ہم نے اُن ظالموں کیلئے ایک دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے
•
وَعَادًا وَثَمُودَ وَأَصْحَابَ الرَّسِّ وَقُرُونًا بَيْنَ ذَلِكَ كَثِيرًا
اسی طرح ہم نے عاد، ثمود، اور اصحاب الرس کو اور اُن کے درمیان بہت سی نسلوں کو تباہ کیا
•
وَكُلاًّ ضَرَبْنَا لَهُ الأَمْثَالَ وَكُلاًّ تَبَّرْنَا تَتْبِيرًا
ان میں سے ہر ایک کو سمجھانے کیلئے ہم نے مثالیں دیں ، اور (جب وہ نہ مانے تو) ہر ایک کو ہم نے پیس کر رکھ دیا
•
وَلَقَدْ أَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِي أُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ أَفَلَمْ يَكُونُوا يَرَوْنَهَا بَلْ كَانُوا لا يَرْجُونَ نُشُورًا
اور یہ (کفار مکہ) اُس بستی سے ہو کر گذرتے رہے ہیں جس پر بری طرح (پتھروں کی) بارش برسائی گئی تھی۔ بھلا کیا یہ اُس بستی کو دیکھتے نہیں رہے؟ (پھر بھی انہیں عبرت نہیں ہوئی) بلکہ ان کے دل میں دوسری زندگی کا اندیشہ تک پیدا نہیں ہوا