April 29, 2024

قرآن کریم > الإنسان >sorah 76 ayat 1

هَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْئًا مَذْكُورًا

انسان پر کبھی ایسا وقت آیا ہے کہ نہیں جب وہ کوئی قابلِ ذکر چیز نہیں تھا؟

آيت 1: آيت : هَلْ أَتَى عَلَى الإِنسَانِ حِينٌ مِّنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُن شَيْئًا مَّذْكُورًا: «كيا انسان پر اس زمانے ميں ايك ايسا وقت بھى گزرا هے جب كه وه كوئى قابلِ ذكر شے نه تھا؟»۔

        دهر سے مراد وه لا متناهى زمانه هے جس كى نه ابتداء انسان كو معلوم هے نه انتها، جب كه «حين» سے مراد وه خاص وقت هے جو اس لا متناهى زمانے كے اندر كبھى پيش آيا هو۔ چناں چه دهر دراصل وقت كا وه سمندر هے جس كے اندر سے كائنات ميں رونما هونے والے هر قسم كے واقعات و حادثات جنم ليتے هيں۔ وقت كے اسى سمندر ميں سے هم انسان بھى نكلے هيں۔

قلزم هستى سے تو ابھرا هے مانند حباب

(اقبال)

        چناں چه اس قلزم هستى كے اندر هر انسان پر ايك وقت ايسا بھى آيا هےجب اس كا وجود حقير پانى كى ايك بوند كى شكل ميں تھا جس كا ذكر كرنا اور نام لينا بھى كوئى پسند نهيں كرتا۔

UP
X
<>