May 18, 2024

قرآن کریم > الـمّـدّثّـر >sorah 74 ayat 31

وَمَا جَعَلْنَا أَصْحَابَ النَّارِ إِلَّا مَلَائِكَةً وَمَا جَعَلْنَا عِدَّتَهُمْ إِلَّا فِتْنَةً لِلَّذِينَ كَفَرُوا لِيَسْتَيْقِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَيَزْدَادَ الَّذِينَ آمَنُوا إِيمَانًا وَلَا يَرْتَابَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَالْمُؤْمِنُونَ وَلِيَقُولَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْكَافِرُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَذَا مَثَلًا كَذَلِكَ يُضِلُّ اللَّهُ مَنْ يَشَاءُ وَيَهْدِي مَنْ يَشَاءُ وَمَا يَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّكَ إِلَّا هُوَ وَمَا هِيَ إِلَّا ذِكْرَى لِلْبَشَرِ

اور ہم نے دوزخ کے یہ کارندے کوئی اور نہیں ، فرشتے مقرر کئے ہیں ۔ اور اُن کی جو تعداد مقرر کی ہے، وہ صرف اس لئے کہ اُس کے ذریعے کافروں کی آزمائش ہو، تاکہ اہلِ کتاب کو یقین آجائے، اور جو لوگ ایمان لاچکے ہیں ، اُن کے ایمان میں اور اِضافہ ہو، اور اہلِ کتاب اور مومن لوگ کسی شک میں نہ پڑیں ، اور تاکہ وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے، اور جو لوگ کافر ہیں ، وہ یہ کہیں کہ بھلا اس عجیب سی بات سے اﷲ کی کیا مراد ہے؟ اسی طرح اﷲ جس کو چاہتا ہے، گمراہ کر دیتا ہے، اور جس کو چاہتا ہے، ہدایت دیتا ہے، اور تمہارے پروردگار کے لشکروں کو اُس کے سوا کوئی نہیں جانتا، اور یہ ساری بات تو نوعِ بشر کیلئے ایک یاددہانی کرانے والی نصیحت ہے، اور بس !

آيت 31:  وَمَا جَعَلْنَا أَصْحَابَ النَّارِ إِلاَّ مَلائِكَةً: «اور هم نے نهيں مقرر كيے جهنم كے داروغے مگر فرشتے»

        ان لوگوں كو فرشتوں كى طاقت كا اندازه هى نهيں هے۔ فرشتوں كى قوتوں كو انسانى قوتوں پر قياس كرنا ان كى حماقت هے۔

وَمَا جَعَلْنَا عِدَّتَهُمْ إِلاَّ فِتْنَةً لِّلَّذِينَ كَفَرُوا: «اور هم نے نهيں ٹھهرائى ان كى يه تعداد مگر كافروں كى آزمائش كے ليے»

لِيَسْتَيْقِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ: «تاكه جنهيں كتاب دى گئى تھى انهيں يقين آجائے»

        جامع ترمذى كى ايك روايت كے مطابق جهنم كے انيس داروغوں كا ذكر تورات ميں بھى هے۔ اب ظاهر هے اهل كتاب كے ليے تو قرآن كے حق ميں يه بهت بڑى دليل هے۔

وَيَزْدَادَ الَّذِينَ آمَنُوا إِيمَانًا: «اور جو اهل ايمان هيں وه ايمان ميں بڑھيں»

        اهل ايمان كے ليے تو ظاهر هے الله تعالى كى طرف سے آنے والى هر وحى ايمان ميں اضافے كا باعث هى بنتى هے۔

وَلا يَرْتَابَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَالْمُؤْمِنُونَ: «اور نه شك ميں پڑيں اهل كتاب اور اهل ايمان»

وَلِيَقُولَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْكَافِرُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَذَا مَثَلاً: «اور تاكه كهيں وه لوگ جن كے دلوں ميں روگ هے اور كفار بھى كه بھلا اس سے الله كى كيا مراد هے؟»

        يعنى منافقين اور كفار اپنے من پسند تبصرے كرتے رهيں كه جهنم كے فرشتوں كى تعداد بتانے سے الله تعالى كا كيا مقصد هے۔

كَذَلِكَ يُضِلُّ اللَّهُ مَن يَشَاء وَيَهْدِي مَن يَشَاء: «اسى طرح الله گمراه كرديتا هے جس كو چاهتا هے اور هدايت ديتا هے جس كو چاهتا هے۔»

وَمَا يَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّكَ إِلاَّ هُوَ: «اور كوئى نهيں جانتا آپ كے رب كے لشكروں كو سوائے اس كے»۔

وَمَا هِيَ إِلاَّ ذِكْرَى لِلْبَشَرِ: «اور يه آيات صرف انسانوں كى ياد دهانى كے ليے هيں۔»

        اس كے بعد سورت كے آخر تك تمام آيات كا اسلوب اور آهنگ وهى هے جو شروع سورت سے چلا آرها هے۔ يعنى چھوٹى چھوٹى آيات اور تيز ردھم۔

UP
X
<>