May 5, 2024

قرآن کریم > الـمـزّمّـل >sorah 73 ayat 8

وَاذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلًا

اور اپنے پروردگار کے نام کا ذکر کرو، اور سب سے الگ ہو کر پورے کے پورے اُسی کے ہورہو

آيت 8: وَاذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلاً: «اور آپ صلى الله عليه وسلم اپنے رب كے نام كا ذكر كيا كريں اور هر طرف سے كٹ كر اسى كے هورهيں۔»

          تبتل كا معروف مفهوم تو يهى هے كه سب سے كٹ كر كسى ايك كا هوجانا، ليكن عملى طور پر اس حكم كے ذريعے ايك بنده مؤمن سے «بے همه وباهمه» كى كيفيت مطلوب هے۔ يعنى رشتوں اور تعلقات كے هجوم ميں بظاهر سب كے ساتھ نظر آؤ، ليكن حقيقت ميں تمهارا تعلق كسى كے ساتھ بھى نه هو۔ جيسے قيامت كے دن هر انسان كو انفرادى حيثيت سے الله كے حضور كھڑے هونا هوگا۔ اس وقت ماں باپ، اولاد، بيوى، شوهر كوئى بھى ساتھ نه هوگا۔ بهر حال ايك بنده مؤمن كو فريضه دعوت و تبليغ كى ادائيگى كے ليے بظاهر تو معاشرے ميں رهنا هے اور خود سے متعلقه لوگوں كے حقوق كا بھى خيال ركھنا هے، ليكن باطنى طور پر اسے تمام لوگوں سے ذهنى و قلبى رشتے، دوستياں، اميديں اور توقعات توڑ كر صرف الله تعالى سے رشته هموار كرنا چاهيے۔ يه هے وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلاً كے حكم كا اصل مدعا۔

UP
X
<>